بھٹکل سمندر کنارے سے ایک خاتون سمیت دو کی نعشیں برآمد؛ خودکشی کا شبہ
بھٹکل 18 ستمبر (ایس او نیوز) بھٹکل تعلقہ کے ہڈین سمندر کنارےواقع چٹان پر سے دو لوگوں کی نعشیں برآمد ہوئی ہیں جس کے تعلق سے پولس کو شبہ ہے کہ ان دونوں نے خودکشی کی ہوگی۔ مہلوک میں ایک خاتون ہے۔ نعشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھٹکل سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
پتہ چلا ہے کہ دونوں کا تعلق بنگلور سے ہے، اس بات کا بھی پتہ چلا ہے کہ یہ ماں اور بیٹے کی نعشیں ہو سکتی ہیں، البتہ اس تعلق سے پولس مزید جانکاری جٹانے میں لگی ہوئی ہے۔ خاتون کی شناخت لکشمی اورشخص کی شناخت ادتیہ (33) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔
پتہ چلا ہے کہ یہ دونوں 14 ستمبر کو مرڈیشور میں ایک ہوٹل میں کمرہ بُک کرکے وہاں مقیم تھے، اگلے روز یعنی 15ستمبر کو انہوں نے کمرہ سے چیک آوٹ کیا۔ آج 18 ستمبر کی دوپہر قریب تین بجے ان دونوں کی نعشیں ہڈین سمندر کنارے پہاڑی چٹان پر مشتبہ حالت میں پائی گئیں۔
خاتون لکشمی کی نعش چٹان پر لاوارث حالت میں پڑی ہوئی تھی ، جبکہ ادتیہ کی نعش چھوٹی سی رسی پرپھانسی کی شکل میں لٹکی ہوئی تھی، ادتیہ کا ادھار کارڈ اور لائسنس کٹی ہوئی حالت میں پائے گئے ہیں، تعجب کی بات یہ ہے کہ ادھار کارڈ اور لائسنس کی حالت دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ اُسے کینچی سے کاٹا گیا ہو۔ ایک طرف پولس خودکشی کے زاوئے سے معاملے کو دیکھ رہی ہے تو وہیں اس طرح کا شبہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے کہ لکشمی غالباً چٹان پر پھسل گئی ہویا اس کا قتل کیا جانا بھی ممکن ہے۔ فی الحال پولس تمام زاویوں سے معاملے کے تعلق سے چھان بین کررہی ہے۔ پولس بنگلور میں موجود ان کے گھر والوں سے بھی رابطہ کرکے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
دوپہر کو لاوارث حالت میں جب دونوں کی نعشیں مشتبہ حالت میں پائی گئیں تو مقامی لوگوں میں خوف پھیل گیا اور لوگ دور بھاگنے لگے، ایسے میں مخدوم کالونی کے سماجی کارکن معزز کولا، اسماعیل شوپا اور مُٹھلی کے سماجی کارکن منجو نائک نے نعش کو جائے وقوع سے اُٹھاکر سرکاری اسپتال پہنچانے میں پولس کی بھرپور مدد کی۔ سرکل پولس انسپکٹر دیواکر خود بھی کافی محنت اور مشقت کرتے ہوئے دیکھے گئے ۔ نعش کو بعد میں سرکاری اسپتال پہنچایا گیا۔
بھٹکل مضافاتی پولس تھانہ میں معاملہ درج کرلیا گیا ہے، چھان بین جاری ہے۔