کسانوں کا ایک اور اعلان یکم فروری کوپارلیمنٹ مارچ،مودی حکومت پریشان
نئی دہلی،26؍جنوری(ایس او نیوز؍ایجنسی) ہندوستان میں نئے زرعی قوانین کو لے کر اب بھی کسانوں کی تحریک زور و شور سے جاری ہے اور ’کسان یوم جمہوریہ پریڈ‘ کی تیاریاں مکمل ہو گئی ہیں - ایک جانب جہاں کسانوں اور پولس کے درمیان یوم جمہوریہ پر ٹریکٹر پریڈ نکالنے کو لے کر اتفاق بن گیا ہے، وہیں دوسری طرف کسانوں کے نئے اعلان نے مرکز میں بیٹھی مودی حکومت کی فکر بڑھا دی ہے-
کسانوں نے پیر کے روز ایک بڑا اعلان کیا ہے جس میں کہا ہے کہ یکم فروری کو وہ پارلیمنٹ کی جانب ’پیدل مارچ‘ کریں گے- یہاں قابل ذکر ہے کہ یکم فروری کو مودی حکومت کے ذریعہ پارلیمنٹ میں بجٹ پیش کیا جانا ہے-خبر رساں ادارہ اے این آئی کے مطابق دہلی بارڈر پر مظاہرہ کر رہی کسان تنظیموں میں سے ایک کرانتی کاری کسان یونین کے لیڈر درشن پال نے کہا کہ یکم فروری کو بڑی تعداد میں کسان الگ الگ مقامات سے پیدل پارلیمنٹ ہاؤس تک مارچ کریں گے- قابل غور ہے کہ بجٹ اجلاس کا پہلا مرحلہ 29 جنوری سے 15 فروری تک چلے گا- یکم فروری کو مودی حکومت اپنا بجٹ پیش کرے گی-