کشمیر میں غیر یقینی صورتحال کا 107 واں دن، صحافی، طلبہ اور تاجر ہنوز متاثر

Source: S.O. News Service | Published on 20th November 2019, 10:29 AM | ملکی خبریں |

سری نگر،20/نومبر (ایس او نیوز/یو این آئی)   وادی کشمیر میں 107 دنوں سے جاری غیر یقینی صورتحال اور غیر اعلانیہ ہڑتال کے بعد اگرچہ معمولات زندگی بحالی کی طرف بڑھنے کی رفتار تیز گام ہے لیکن انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات پر مسلسل پابندی کے باعث مختلف شعبہ ہائے حیات سے وابستہ لوگوں بالخصوص صحافیوں، طلبا اور تجار کا کام کاج بری طرح متاثر ہو کر رہ گیا ہے۔

بتادیں کہ مرکزی حکومت کی طرف سے پانچ اگست کے جموں کشمیر کو دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کے تحت حاصل خصوصی اختیارات کی تنسیخ اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے فیصلے کے خلاف وادی میں غیر یقینی صورتحال سایہ فگن ہوئی اور غیر اعلانیہ ہڑتال کا لا متناہی سلسلہ شروع ہوا تھا۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی میں منگل کے روز معمولات بحالی کی طرف تیزی سے گامزن ہوتے ہوئے دیکھا گیا، بازاروں میں دکانیں دن کے بیشتر وقت تک کھلی رہیں اور سڑکوں پر پرائیویٹ گاڑیوں کی بھر پور نقل وحمل کے علاوہ پبلک ٹرانسپورٹ بشمول بڑی بسوں کی آمد رفت میں بھی روز افزوں اضافہ ہو رہا ہے۔

شہر سری نگر کے جملہ علاقوں کے علاوہ دیگر ضلع صدر مقامات وقصبہ جات میں بھی معمولات زندگی بحالی کی طرف گامزن ہو رہے ہیں تاہم جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ اور ملحقہ علاقوں میں گزشتہ دنوں مبینہ طور پر پوسٹر چسپاں ہونے کے بعد ہڑتال کی وجہ سے زندگی درہم وبرہم رہنے کی اطلاعات ہیں۔ ادھر وادی میں جہاں ایک طرف معمولات زندگی بحالی کی طرف تیزی سے گامزن ہیں وہیں انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات پر جاری پابندی کی وجہ سے صحافیوں، طلبا اور تاجروں کا کام کاج بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔

صحافیوں کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ خدمات کی مسلسل معطلی سے ان کا پیشہ ورانہ کام کاج از حد متاثر ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ 'معمولات کافی حد تک بحال ہونے کے باوصف تمام طرح کے انٹرنیٹ خدمات پر مسلسل پابندی کی وجہ سے ہمارا کام کاج بے حد متاثر ہورہا ہے، گو کہ انتظامیہ نے سرکاری میڈیا سینٹر قائم کیا ہے لیکن وہ محکمہ اطلاعات و تعلقات عامہ کے ایک چھوٹے کمرے میں قائم ہے وہاں انٹرنیٹ اور بجلی بار بار معطل رہتی ہے اور یہ سینٹر یہاں کے صحافیوں کے لئے کام کرنے کا واحد ذریعہ ہے، وہاں کام کرنے کے لئے قطار میں کھڑا ہوکر انتظار کرنا پڑتا ہے اور باری آنے پر تعجیل سے کام کرنا پڑتا ہے'۔

صحافیوں نے کہا کہ مذکورہ میڈیا سینٹر میں اچھی طرح زیادہ سے زیادہ نصف درجن صحافی کام کرسکتے ہیں لیکن جب وہاں درجنوں صحافی جمع ہوجاتے ہیں تو کام مکمل طور پر نہیں ہوپاتا ہے۔ طلبا کا کہنا ہے کہ انتظامیہ نے انٹرنیٹ سہولیات کی فراہمی کے لئے تو این آئی سی سینٹروں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے لیکن ایس ایم ایس سروس پر جاری پابندی سے ان سینٹروں کے قیام کا مقصد ہی فوت ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ داخلہ فارم، امتحانی فارم یا اسکالرشپ فارم جمع کرنے کے بعد موبائیل نمبر پر ایس ایم ایس کے ذریعے او پی ٹی نمبر آتا ہے لیکن یہاں جب ایم ایس ایس سروس ہی بند ہے تو یہ نمبر ہی نہیں آتا ہے نتیجتاً ہم فارم جمع کرنے سے قاصر ہیں۔

دریں اثنا انتظامیہ نے وادی کے محبوس سیاسی لیڈروں کو سردی کے پیش نظر دوسری جگہوں پر منتقل کرنے کا سلسلہ شروع کیا ہے چند روز قبل پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کو چشمہ شاہی سے مولانا آزاد روڑ کے متصل ایک سرکاری گیسٹ ہاؤس میں منتقل کیا گیا جبکہ اتوار کے روز 34 لیڈروں کو سنتور ہوٹل سے ایم ایل اے ہوسٹل منتقل کیا گیا تاہم نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ فی الوقت ہری نواس میں ہی بند ہیں۔ قبل ازیں چند سیاسی لیڈروں کی رہائی بھی عمل میں لائی گئی۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...