یوپی:دلت طالبہ کوبی ایچ یوسیکورٹی گارڈنے ٹوائلٹ کے استعمال سے روکا،تحقیقات کاحکم
وارانسی، 13 جولائی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) اتر پردیش کے بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) کی ایک خاتون طالبہ نے الزام لگایا ہے کہ دلت ہونے کے سبب دو پرکٹوریل بورڈ کے سیکورٹی گارڈس نے اسے احاطے کے بیت الخلا میں داخل ہونے سے روکا،اگرچہ دونوں گارڈس نے امتیازی سلوک کے الزامات کی تردید کی اور کہا کہ انہوں نے طالبہ کو اس لئے روکا کیونکہ وہ خاتون ہو کر مرد بیت الخلا میں جانے کی کوشش کر رہی تھی۔چیف پراکٹر اوپی رائے نے الزام کی تحقیقات کے لئے تین رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔خبروں کے مطابق آرٹ کا مطالعہ کر رہی شکایت کنندہ بی ایچ یو کی ایس سی / ایس ٹی کی طالبہ پروگرام آرگنائزنگ کمیٹی کی ایک فعال رکن ہے۔طالبہ نے کہا کہ وہ کالج کے طلباء کی رہنمائی کے لئے گزشتہ پانچ دنوں سے خواتین کالج کے احاطے کے قریب بہوجن ہیلپ ڈیسک پر کام کر رہی تھی۔خواتین کالج احاطے میں جمعرات کو جب طالبہ نے ایک ٹوائلٹ استعمال کرنے کے لئے داخل ہونے کی کوشش کی، تو گارڈس نے اسے روک دیا۔انہوں نے مبینہ طور پر اسے ٹوائلٹ استعمال کرنے کے لئے ہسپتال یا کالج کے کیمپس میں جانے کو کہا۔طالبہ نے چیف پراکٹر سے اپنی تحریری شکایت میں کہاکہ ان کا رویہ امتیازی، غیر انسانی اور غیر قانونی تھا۔طالبہ نے گارڈس کے خلاف فوری تادیبی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔رائے نے جمعہ کو کہا کہ انہیں طالبہ کی شکایت موصول ہوئی ہے اور ذاتی طور پر اس کی شکایات کو سننے کے لئے اس سے ملاقات کی۔رائے نے کہاکہ ملزم گارڈس کو طلب کیا گیا۔انہوں نے دعوی کیا ہے کہ طالبہ خاتون ہوکر مرد بیت الخلا میں جانے کی کوشش کر رہی تھی۔انہوں نے مزید کہاکہ تاہم ہم نے اس بابت ایک پینل تشکیل دیا ہے، جس میں معاملے کی جانچ کے لئے دو خواتین اہلکار شامل ہیں۔ رائے نے کہا کہ کمیٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔