ڈی کے شیوکمار کا اترکنڑا  دورہ : ضلع کانگریس میں ہلچل ،کیا کمٹہ اور سرسی کے لئے ہوں گے نئے چہرے ؟ دیش پانڈے کی سبک چال کیا گل کھلائے گی ؟

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 8th December 2020, 8:27 PM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

کاروار:8؍دسمبر (ایس اؤ نیوز) ملک کی کئی ریاستوں میں  نِوار، بوریوی جیسے طوفان چھاجانےسے نقصانات  ہورہےہیں لیکن اترکنڑا ضلع کو اس سے کچھ نہیں ہواہے۔ مگر کانگریس کے ریاستی صدر ڈی کے شیوکمار کے ضلع کا دورہ کرکے سیاست کی کئی پرتوں میں جمی دھول کو اڑا ضرور گئےہیں۔ گرام پنچایت انتخابات کے ساتھ ہی  کانگریس  اگلے ودھان سبھا انتخابات کے لئے تیاریاں شروع کردی ہے۔ فی الحال ضلعی کانگریس میں ہونے والی سرگرمیاں سیاست میں دلچسپی رکھنےو الوں کے لئے تجسس میں اضافہ کردیاہے۔

گرام پنچایت انتخابات کی شروعات کے دو دن پہلے ہی کے پی سی سی صدر نے متعلقہ ودھان سبھا حلقوں کے نگراں کار کو نامزد کرتےہوئے سرکلر جاری کردیاتھا جس کے تحت چند  دلچسپ نکات سامنے آئے ہیں۔ کمٹہ ودھان سبھا کی سابق رکن اسمبلی شاردا شٹی اور سرسی ودھان سبھا حلقہ سے بھیمنا نائک کو باہر کیا گیا ہے۔ اگلے ودھان سبھا انتخابات کے موقع پر ہلیال حلقہ سے امیدواری کی خواہش رکھنے والے ایس ایل گھوٹنیکر کو یلاپور، منڈگوڈ کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ دیش پانڈے کے کندھوں پر ہلیال کے ساتھ کمٹہ کی ذمہ داری بھی ڈالی گئی ہے۔ یہی تبدیلیاں سیاسی گلیاروں میں بحث کاموضوع بنی ہوئی ہیں۔ آئندہ 2023 کے ودھان سبھا انتخابات کے ٹکٹوں کی کہانی ابھی شروع ہوگئی ہے۔ گزشتہ ودھان سبھا انتخابات میں شاردا شٹی ، بی جےپی امیدوار دنیکر شٹی سے قریب 32750ووٹوں سے شکست کھائی ہے۔ شاردا شٹی  صرف 26642ووٹ حاصل کئے تھے تو آزاد امیدوار سورج نائک  20474ووٹ لے کر کانگریس امیدوار کے قریب پہنچ گئے تھے۔ اب جب کہ انتخابات کو ہوئے دوسال بیت چکے ہیں وہاں کانگریس کو مستحکم کرنے کے کوئی ذرائع کی تلاش کریں کانگریس لیڈران کو مایوسی کے سوا کوئی ہاتھ نہیں آرہاہے۔ وہاں کی ذات پات کی تقسیم وغیرہ کانگریس کے حق میں کوئی خاص رول ادا نہیں کرپارہی ہے۔ انہی وجوہات کی بنا کمٹہ میں کثیر آبادی والے برہمن ذات کے کسی فرد کو امیدوار بنانے کافیصلہ کئے جانے کی کانگریس حلقوں میں بازگشت سنائی دے رہی ہے۔ یہی خاص وجہ ہے کہ دیش پانڈے کو کمٹہ گرام پنچایت انتخابات کا نگراں کار بنایاگیا ہے۔

مدھو بنگارپا کے ساتھ ششی بھوشن بھی ؟:کانگریس ذرائع سے ملنے والی خبروں پر اعتماد کریں تو جے ڈی ایس لیڈر مدھو بنگارپا کا کانگریس میں شامل ہونا تقریبا ً طئے ہے،کانگریس لیڈران امید لگائے بیٹھے ہیں کہ مدھو بنگارپا کے  ساتھ ششی بھوشن ہیگڈے بھی کانگریس میں آسکتے ہیں۔ اس سے پہلے کمٹہ ودھان سبھا حلقہ سے انتخاب لڑتے ہوئے ششی بھوشن ہیگڈے صرف 500ووٹوں سے ہارے تھے ، انہیں دوبارہ کانگریس میں لا کر سہرا باندھنے کانگریس لیڈران سنجیدہ کوشش کررہےہیں۔ صدر ڈی کے شیوکمار کے سامنے بھی اس تعلق سے بات چیت ہوئی ہے، لیکن دیش پانڈے ہوناور کے شیوانند ہیگڈے پر نظر جمائے ہوئےہیں، اب وقت ہی بتائے گا کہ ششی بھوشن یا شیوانند ۔ اسی دوران میں ششی بھوشن ہیگڈے نے سرسی سے ہی مقابلہ کرنے کی امید جتائی ہے۔

سرسی میں سوشما ریڈی :گزشتہ ودھان سبھا الیکشن میں بی جے پی امیدوار کاگیری  70595ووٹ حاصل کرتےہوئے جیت درج کی تھی ، مخالف امیدوار بھیمنانائک 53143ووٹ لے کر 17461ووٹوں سے ہار گئے تھے۔ 2013کے انتخابات میں مصدقہ طورپر کہا جارہاتھا کہ بھیمنانائک کی جیت یقینی ہے، اس وقت بھی وہ 3059ووٹوں سے پیچھے رہ گئے تھے۔ فی الحال یہاں کانگریس کی حالت ٹھیک نہیں بتائی جارہی ہے، اسی لئے کانگریس نئے چہرے کی تلاش  میں رہنےکی اطلاعات ہیں۔ فی الوقت کانگریس لیڈر مارگریٹ آلوا کے حمایتی مرحوم دیپک ہوناور کی بہن سوشما ریڈی کانام گردش میں ہے، گرچہ ہاویری کے ایم ایم ہنڈسگیری کو گرام پنچایت انتخابات کے لئے  سرسی بھیجا گیا ہے  مگر سوشما ریڈی بہت جلد میدان عمل میں اترنے کی بات کہی جارہی ہے۔ کانگریس کے ضلعی صدر بھیمنانائک کو یلاپور ودھان سبھا حلقہ سے امیدوار بنانے کے امکانات ہیں تو بقیہ کاروار میں تیسرا مقام حاصل کرتےہوئے روپالی نائک سے 15268ووٹوں سے شکست کھانے والے ستیش سئیل اور بھٹکل  میں بی جےپی کے سنیل نائک سے صرف 5930ووٹوں سے ہارنے والے منکال وئیدیا کا مقام مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھ رہاہے۔

دیش پانڈے کی سبک چال : ایس ایل گھوٹنیکر ہلیال سے ہی کانگریس امیدوار ہونےکی ضد پر ہیں ، اس کے لئے وہ ہمہ وقت محنت اور کوشش بھی کر رہے ہیں۔ لیکن دیش پانڈے فی الحال وہاں کے رکن اسمبلی ہونے کی وجہ سے ابھی سے وہاں کوئی بدلاؤ بہتر نہیں ہونے کی بات کہی جارہی ہے۔ اسی لئے گھوٹنیکر کو یلاپور اور منڈگوڈ کی نگرانی کے لئے بھیجاگیا ہے ، بے دلی کے ساتھ گھوٹنیکر ادھر چلے تو گئے ہیں مگر نگاہ ہلیال پر ہی ٹکائے  ہوئےہیں۔کانگریس لیڈران کو یہ سوال بھی ستائے جارہا ہے کہ اگر  گھوٹنیکر کے قدم مضبوط ہوتے گئے تو پھر کیا ہوگا ؟۔ہاں دیش پانڈے انتخابی سیاست سے پیچھے ہٹیں گے تو انہیں کانگریس کی طرف سے راجیا سبھا ممبر بنایاجاسکتاہے۔ اب دیکھنا ہےکہ کانگریس لیڈر دیش  پانڈے کیا کرتےہیں اور ان کی یہ سیاسی سبک چال ضلعی کانگریس میں کیا گل کھلاتی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل میں امسال ایک لاکھ دو ہزار کلوسے بھی زائد فطرہ چاول تقسیم

مرکزی فطرہ کمیٹی بھٹکل   کے زیر اہتمام بھٹکل میں امسال   ایک لاکھ دو ہزار کلوسے زائد چاول جمع ہوا اور عیدالفطر کی رات ہی اس کی تقسیم عمل میں آئی، اس سلسلہ میں بھٹکل،ہوناور وکمٹہ،شیرور وآس پاس میں 57حلقے بنائے گئے تھے،جہاں مختلف محلوں سے جمع شدہ فطرہ کی تقسیم عمل میں آئی

ماہی گیر تنظیموں کا متفقہ فیصلہ - کاسرکوڈ میں تجارتی بندرگاہ کے خلاف ہوگی قانونی جد و جہد

) شہر کے سینٹ جوزیف ہال میں ماہی گیر تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور کراولی ماہی گیر مزدوروں کی تنظیم کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا جس میں کاسرکوڈ میں مجوزہ نجی تجارتی بندرگاہ کی تعمیر کے خلاف تنظیمی اور قانونی طریقے سے جد وجہد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

بھٹکل میں ووٹر بیداری مہم؛ سرکاری افسران نے طلبہ کے ساتھ نکالی ریلی؛ سو فیصد ووٹنگ کویقینی بنانے کی کوششیں

بھٹکل میں  صد فیصد ووٹنگ کا ٹارگٹ لے کر   اُترکنڑاضلعی انتظامیہ،  ضلع پنچایت، بھٹکل تعلقہ انتظامیہ اور تعلقہ پنچایت کے زیراہتمام  بھٹکل کے سرکاری آفسران  نے کالج طلبہ کو ساتھ لے کر  ووٹنگ بیداری مہم  کے تحت شاندار ریلی نکالی اور عوام پر زور دیا کہ وہ  کسی بھی صورت میں اپنی ...

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

کیا وزیرمنکال وئیدیا اندھوں کے شہر میں آئینے بیچ رہے ہیں ؟ بھٹکل کے مسلمان قابل ستائش ۔۔۔۔۔ (کراولی منجاو کی خصوصی رپورٹ)

ضلع نگراں کاروزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ کاروار میں ہر سال منعقد ہونےو الے کراولی اتسوا میں دیری اس لئے ہورہی ہے کہ  وزیرا علیٰ کا وقت طئے نہیں ہورہاہے۔ جب کہ  ضلع نگراں کار وزیر اس سے پہلے بھی آئی آر بی شاہراہ کی جدوجہد کےلئے عوامی تعاون حاصل نہیں ہونے کا بہانہ بتاتے ہوئے ...