الزام ثابت کریں تو سیاست سے سنیاس لے لوں گا: ڈی کے شیوکمار
میسورو،10؍نومبر(ایس او نیوز) میں نے کبھی ذات پات کی بنیاد پر سیاست نہیں کی۔ اپنی ذات والوں کے حق میں کسی کی مدد کرنے کی بات ثابت کردیں تو سیاست سے ہی کنارہ کشی اختیار کرلوں گا۔ یہ بات سابق ریاستی وزیر وسینئر کانگریس لیڈر ڈی کے شیوکمار نے کہی۔ انہوں نے یہاں سٹی کانگریس کمیٹی دفتر کے احاطے میں منعقدہ تہنیتی جلسے میں شرکت کرتے ہوئے کہاکہ ذات کا نام لے کر سیاست کرنے کی مجھے کوئی ضرورت نہیں ہے۔ میں ایک سکیولر سیاسی پارٹی کے اصولوں کے تحت کام کرتا آیا ہوں۔ میرے جیل جانے کے بعد لڑکیوں،خواتین سمیت دیگر کئی حامیوں نے کشمیر سے کنیاکماری تک احتجاج کیا ہے۔ میری رہائی کے لئے سبھی نے دعائیں کی ہیں ان دعاؤں کی بدولت ہی میں 50/دنوں کے بعد جیل سے واپس آیا ہوں۔ آپ کی محبت اور خلوص کی کوئی قیمت نہیں کی جاسکتی۔ شیوکمار نے کہاکہ ان کے حق میں آئے میڈیکل کالج کو چھیننے کی کوشش کی جارہی ہے۔ وقت ہمیشہ یکساں نہیں رہے گا وقت آنے پر ضرور دکھاؤں گاکہ میرے جیل جانے کے بعد کس نے کیا کہا اور کسی طرح کی تنقیدیں کیں سب کچھ جانتاہوں۔ سورج کتنی ہی اونچائی پر کیوں نہ ہو نیچے اترنا ہی پڑے گا۔ میرے میسور کے دورے کی فہرست میں کانگریس دفتر کا پروگرام شامل نہیں تھا مگر آپ کی محبت مجھے یہاں کھینچ لائی ہے۔ کانگریس دفتر میرے لئے مندر کی مانند ہے میرے میسور آنے کی خبر سن کر جے ڈی ایس پارٹی کے 6/اراکین اسمبلی نے فون پر بات کرکے اپنی خوشی ظاہر کی ہے۔ اس موقع پر سابق رکن پارلیمان آر دھروانارائن رکن اسمبلی تنویرسیٹھ، آر نریندرا، ڈاکٹر یتیندرا، انیل چک مادھو، رکن کونسل آر دھرما سیناہ سابق رکن اسمبلی سوم شیکھر کے پی سی سی ویمنس سیل کی صدر ڈاکٹر پشپا امرناتھ اور دیگر حاضرتھے۔