طوفان نسرگا کرناٹک کے ساحل کو چھو کر آگے نکل گیا؛ ساحلی کرناٹکا میں طوفانی ہواوں کے بعد ہوئی زوردار بارش
بھٹکل 3/ جون (ایس او نیوز) طوفانی ہواوں اور تیز بارش کے ساتھ نسرگا نامی طوفان کرناٹک کے ساحل کو چھو کر آگے بڑھ گیا جس کی وجہ سے کرناٹک میں اس طوفان سے کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔
نسرگا طوفان کی وجہ سے ویسے بھٹکل سمیت ساحلی کرناٹکا میں طوفانی ہوائیں چلیں، کچھ دیر کے لئے تیز بارشیں بھی ہوئیں، جس کے نتیجے میں کئی جگہوں پر چھتیں اُڑنے اور عارضی ٹینٹ ہوا کی نذر ہونے کی اطلاعات ملیں، مگر اس طوفان سے مزید کسی طرح کے نقصان کی اطلاعات نہیں ملیں۔ نسرگا طوفان کی وجہ سے بھٹکل میں آج دوپہر دو بجے سے شام پانچ بجے تک آسمان نہایت ابرآلود رہا، جس سے پورے شہر میں شام کا سا سماں نظر آیا، پانچ بجے کے بعد کچھ دیر کے لئے بارش ہوئی۔ اُدھر سمندر میں لہریں کافی اونچائی تک اُڑتی ہوئی نظر آئیں اور ساحل سے تیز رفتاری کے ساتھ ٹکراتی نظر آئیں۔
اس دوران کاروار، انکولہ اور کمٹہ میں زبردست بارش ہونے کی اطلاعات ملیں، ساتھ ساتھ کئی جگہوں پر پہاڑ سے مٹی کھسک کر نیشنل ہائی وے پر گرنے اور کچھ جگہوں پر ہائی وے پر پانی جمع ہونے کی بھی خبریں ملیں۔جس سے سواریوں کو گذرنے میں کچھ دیر کے لئے رُکاوٹ پیدا ہوئی۔
کرناٹکا اسٹیٹ ڈیساسٹر منجمنٹ اتھاریٹی (KSDMA) کے پرنسپل سکریٹری ٹی کے انل کمار نے بتایا کہ یہ طوفان کرناٹک سے آگے نکل چکا ہے، ہمیں تیز بارش ہونے کا پہلے سے خدشہ تھا اور طوفانی ہواوں کے چلنے کا بھی خدشہ تھا، اسی کے مطابق طوفانی ہواوں کے ساتھ بارش ہوئی ہیں، البتہ کہیں سے بھی کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ طوفان اب چونکہ کرناٹک کو چھوڑ کر آگے نکل چکا ہے اس لئے اب یہاں کوئی خطرہ نہیں ہے۔
انل کمار نے بتایا کہ نسرگا طوفان دراصل مہاراشٹرا کے ساحل سے ٹکرانے والا تھا، لیکن کرناٹک سمیت گجرات میں بھی وارننگ جاری کی گئی تھی کیونکہ یہ دونوں ریاستیں مہاراشٹرا سے لگی ہوئی ہیں ، اسی خدشے کے پیش نظر ماہی گیروں کو متنبہ کرایا گیا تھا کہ وہ ساحل سمندر پر نہ جائیں۔ آگے کہا کہ ان کے محکمے نے بیلگام، اُترکنڑا، اُڈپی، دکشن کنڑا، چکمنگلور اور شموگہ کے ڈپٹی کمشنروں کو متنبہ کرایا تھا کہ یہ طوفان آنے والا ہے، اور طوفانی ہواوں کے ساتھ تیز بارش بھی ہوگی۔
اخبارنویسوں سے بات کرتے ہوئے کرناٹک اسٹیٹ نیچرل ڈیساسٹر مونیٹرنگ سینٹر کے ڈائرکٹر سرینواس ریڈی نے بتایا کہ اس طوفان سے نپٹنے کے لئے محکمے کی جانب سے چار نیشنل ڈیساسٹر ریلیف فورس (این ڈی آر ایف) ٹیموں کو مینگلور اور کورگ میں تیار رکھا گیا تھا تاکہ کسی بھی طرح کے حالات پیش آنے پر نپٹا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ساحلی علاقوں میں مزید تیز بارش ہونے کے امکانات ہے ساتھ ساتھ کافی رفتار سے ہوائیں بھی چل سکتی ہیں۔