طوفانِ مندوس کا خوفناک اثر تمل ناڈو میں تباہی،کرناٹک اور آندھرا پردیش میں شدید بارش
حیدرآباد،11؍دسمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) خلیج بنگال میں بنا طوفان ’مندوس‘ کل نصف شب کے بعد پڈوچیری اور آندھرا پردیش کے سری ہری کوٹہ کے درمیان مہابلی پورم کے قریب ساحل کو عبور کر گیا۔ جس وقت طوفان ساحل کو عبور کر رہا تھا اس وقت 75 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی تھیں۔اس کے بعد طوفان کمزور ہو گیا۔ طوفان نے اس سے پہلے تمل ناڈو کے ساحل سے ٹکرانے کے بعد کافی تباہی مچائی۔اس کی خوفناکی بنگلور سمیت کرناٹک کے متعدد اضلاع اور آندھرا پردیش میں نظرآرہی ہے،جہاں مسلسل بارش ہورہی ہے اور موسم کافی ٹھنڈا ہو گیا ہے۔موسمی مرکز نے کہا کہ طوفان آج صبح کمزور ہو کر شدید طوفان کی شکل اختیار کر گیا ہے جس کے نتیجہ میں جنوبی ساحلی آندھرا، رائل سیما اور شمالی ساحلی آندھرا میں کئی مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش ہورہی ہے۔ نیلور، تروپتی اور انامیا اضلاع میں ایک یا دو مقامات پر شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے۔دریں اثنا، ماہی گیروں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ سمندر میں نہ جائیں۔ طوفان مندوس کے اثر کی وجہ سے اے پی کے ساحل پر 65 سے 75 کلومیٹرفی گھنٹے کی رفتار سے طوفانی ہوائیں چل رہی ہیں۔ ساحلی آندھرااور رائل سیما کے اضلاع میں کئی مقامات پر شدید بارش ہوئی۔ سب سے زیادہ بارش پوٹی سری راملو نیلور ضلع کے برہمدیوم میں 12.6 سینٹی میٹر اور تروپتی ضلع کے نائیڈوپیٹ میں 11.4 سینٹی میٹر ریکارڈ کی گئی۔حکام صورتحال کا وقتاً فوقتاً جائزہ لے رہے ہیں اور طوفان کی شدت کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔طوفان کے اثرکی وجہ سے تمل ناڈو میں کانچی پورم، چنگلپٹو، ولوپورم کے ساتھ ساتھ پڈوچیری کے بعض حصوں میں بارش ہوئی۔ کئی اضلاع میں تیز ہواؤں سے درخت اُکھڑ گئے۔موسلا دھار بارش کی وجہ سے ارمبکم کی ایم ایم ڈی اے کالونی میں سڑکوں پر پانی جمع ہو گیا۔ چنئی میں تقریباً 200 چھوٹے اور بڑے درخت جڑ سے اکھڑ گئے۔ چنگل پٹو ضلع میں بھی تیز آندھی اور بارش کی وجہ سے کئی مقامات پر درخت اکھڑ گئے۔ چنگل پٹو کے ڈی ایم نے کہا کہ بجلی کے کھمبوں کو کوئی بڑا نقصان نہیں پہنچا۔ چنئی کے کمشنر گگن دیپ سنگھ نے کہا کہ پہلے سے چوکس رہنے کی وجہ سے چنئی میں بڑا نقصان ٹل گیا۔