اگلے 24 گھنٹوں میں ساحلی کرناٹکا سے ٹکرا رہا ہے" کیار طوفان"؛ مینگلور سے لے کر کاروار تک بادلوں کی گرج کے ساتھ زبردست بارش کا امکان

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 24th October 2019, 9:25 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

مینگلور 24/اکتوبر (ایس او نیوز) ساحلی کرناٹکا یعنی مینگلور سے لے کر کاروار کے ساحل پر کیار نامی طوفان  پوری شدت کے ساتھ ٹکرانے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جس  کے  نتیجے میں  اگلے 48 گھنٹوں میں  بادلوں کی گرج کے ساتھ زبردست بارش ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ہوا کا  دباو والا علاقہ جو اس وقت  بحر عرب کے  ایسٹ سینٹرل کے اوپر موجود ہے بہت جلد    ڈپریشن میں تبدیل ہوجائے گا اور خدشہ ہے کہ  نورتھ ویسٹ ڈائرکشن کی طرف  آگے بڑھتے ہوئے کیار طوفان  میں بدل جائے گا۔ بتایا گیا ہے کہ  اگلے چوبیس گھنٹوں میں  اس بات کا بہت زیادہ امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ کافی تیز ہوائیں چلیں گی ، اب محکمہ موسمیات اس طوفان کی حرکت  پر نظر رکھ رہا ہے  اور امکان ظاہر کیا جارہا  ہے کہ  یہ طوفان ملک کے  مغربی ساحل کی طرف بڑھے گا۔

سمجھا جارہا ہے کہ کیار طوفان سے دیگر علاقوں میں کوئی خاص اثر نہیں پڑے گا، البتہ اس کا اثر مغربی ساحل پر پڑسکتا ہے کیونکہ یہ طوفان  ساحلی کرناٹکا  ، مہاراشٹرا کے کونکن اور گوا سے شروع ہوگا اور 48 گھنٹوں بعد کمزور ہوتا ہوا عمان اور یمن کے ساحل کی طرف بڑھے گا۔

ضلع اُترکنڑا کے ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر ہریش کمار نے اس موقع پر ضلع کے تمام ماہی گیروں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ  سمندر میں نہ اُتریں اور  جو لوگ پہلے سے سمندر میں مچھلیوں کے شکار کے لئے نکل چکے ہیں وہ فوری قریبی بندرگاہ  کی طرف لوٹ آئیں۔  انہوں نے بتایا کہ پیشگی اقدامات کے طور پر انڈین کوسٹ گارڈ کو  ہرطرح کی مدد  کے لئے تیار رکھا گیا ہے۔ اسی طرح مینگلور اور کاروار میں بالترتیب  دو دو ساحلی   کشتیوں   اور ایک ایک تیز رفتار بوٹ  کو بھی  کسی بھی حالات سے نپٹنے کے لئے   تیار رکھا گیا ہے ۔

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...