منگلورو ایئر پورٹ بم معاملہ: ملزم آدتیہ راؤ کے بینک لاکر سے برآمدہوا سائنائیڈ!
اُڈپی:26/جنوری (ایس او نیوز) منگلورو انٹرنیشنل ایئر پورٹ کے احاطے میں بم رکھنے کے الزام میں گرفتار ملزم آدتیہ راؤ کے بینک لاکر سے تلاشی لینے والی پولیس ٹیم کو خطرناک زہر سائنائیڈ ملنے کی بات پتہ چلی ہے۔
بتایاجاتا ہے کہ ملزم آدتیہ راؤ کو تفتیش کے لئے اڈپی لایا گیا تھا۔اڈپی کے کرناٹکا بینک کی شاخ کونجی بیٹّو میں اس کا کھاتہ اور سیف لاکر ہونے کی وجہ سے اس کو وہاں لے جاکر سیف لاکر کی تلاشی لی گئی تو اس کے اندر سے سائنائیڈ زہر کی دو بوتلیں بر آمد ہوئیں۔ یاد رہے کہ سائنائیڈ وہ زہر ہے جس کی ذراسی مقدار ہونٹ یا زبان پر لگتے ہی انسان ہلاک ہوجاتا ہے، اور سری لنکا میں وہاں کی حکومت کے خلاف مسلح جد وجہد کرنے والے لبریشن ٹائیگرس آف ٹمل ایلم (ایل ٹی ٹی ای) کے ارکان سائنائیڈ کیپسول کو تعویز کے طور پر اپنے گلے میں لٹکائے رکھتے تھے، تاکہ پولیس یا فوج کے ہاتھوں گرفتار ہونے کی صورت میں اپنی زبان بند رکھنے کے لئے وہ کیپسول نگل کر خودکشی کرلیں۔
پولیس کا گمان ہے کہ آدتیہ راؤ نے بھی شاید بمباری کے بعد خودکشی کرنے کی نیت سے یہ زہر اپنے لاکر میں محفوظ کررکھا تھا۔سائنائیڈ کی ان بوتلوں کو مزید جانچ اور تصدیق کے لئے لیباریٹری میں بھیج دیا گیا ہے۔تحقیق کے دوران پولیس کو اس بات کی بھی جانکاری ملی ہے کہ آدتیہ راؤ نے بم تیار کرنے کے لئے جو چیزیں خریدی تھی اس کی ادائیگی اُڈپی کے اسی بینک اکاؤنٹ سے کی گئی ہے۔ راؤ کوتفتیش کے لئے ان مقامات پر بھی لے جایا گیا جہاں پر اس نے ملازمت کی تھی یا رہائش اختیار کی تھی۔اس کے علاوہ راؤ کو کنجار کے اس ہیئر کٹنگ سیلون میں بھی لے جایا گیا جہاں پر اس نے ایک اور بیگ رکھا تھا اور ایئر پورٹ پر بم رکھنے کے بعد واپس لوٹ کر وہ بیگ اپنے ساتھ لے گیا تھا۔ سیلون کے حجام نے ملزم کی شناخت کی اور بیگ رکھنے اور پھر واپس لے جانے کی تصدیق کی۔ ملزم کا کہنا ہے کہ اس بیگ میں اس کے کپڑے اور ذاتی چیزیں تھیں۔
بنگلورو سے منگلورو میں لانے کے بعدعدالت نے ملزم راؤ کو دس دن کی پولیس کسٹڈی میں دیا ہے۔ اس لئے منگلورو پولیس اس وقفے کے دوران اپنی تفتیش مکمل کرنے کی کوششوں میں لگی ہوئی ہے۔