گیس کی قیمت کم ہونی چاہئے یا نہیں؟ کے پی سی سی صدر شیو کمار کی ’ایک سوال‘ مہم کے تحت عوام سے سوال
بنگلورو،12؍ستمبر(ایس او نیوز)مرکزی حکومت کی طرف سے پکوان گیس کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کو کافی سنجیدگی سے لیتے ہوئے کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی نے اس سلسلہ میں عوامی سطح کی مہم شروع کی ہے۔ قیمتوں میں اضافہ کے خلاف اب تک پارٹی نے متعددا حتجاجات کئے ہیں تو دوسری طرف سوشیل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعہ کے پی سی سی صدر ڈی کے شیو کمار نے حکومت سے سوال کرنے کی مہم بھی شروع کردی ہے۔ ڈی کے شیو کمار نے گھر کے باورچی خانہ میں کھڑے ہو کر ایک ویڈیو شوٹ کروایا ہے،جس میں انہوں نے چائے پیتے پیتے گیس کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کے خلاف سوال اٹھایا اور کہا ہے کہ اس سوال کا جواب عام آدمی کو چاہئے۔اس ہفتہ ایک سوال کے عنوان سے شروع کی گئی اس مہم کے ذریعے ڈی کے شیو کمار نے عوام سے سوال کیا ہے کہ پکوان گیس کی قیمت میں کمی کرنی ہے یا نہیں؟۔اس پر شیو کمار نے عوام سے رائے مانگی ہے۔ اس ویڈیو میں شیو کمار نے کہا ہے کہ فی الوقت بنگلورو میں پکوان کی قیمت فی سلنڈر 887روپے ہے،ممکن ہے کہ جلد ہی یہ 900روپے اور آنے والے دنوں میں 1000روپے کردیئے جائیں۔ کورونا وائرس کی وجہ سے عام لوگ مشکل میں ہیں۔ بہت ساروں کی روزی ختم ہو چکی ہے۔ آمدنی میں غیر معمولی کمی آ گئی ہے۔ غریب اور متوسط طبقہ پریشان حال ہے۔ ان کی پریشانی کم کرنے کے لئے مناسب قدم اٹھانے کی بجائے مرکزی حکومت ان پر مزید بوجھ ڈالتی جا رہی ہے، یہ کہاں تک درست ہے؟۔انہوں نے کہا ہے کہ ریاست بھر میں ابھی ابھی اسکول کھلے ہیں۔ والدین اپنے بچوں کو اسکول میں داخلہ دلا کر ان کی فیس بھریں یا گیس سلنڈر خریدیں۔انہوں نے کہا کہ گیس سلنڈر خریدنے کے پیسے نہ ہونے کے سبب بہت سارے گھروں میں لکڑیوں کے چولہوں پر پکوان کیا جا رہا ہے۔ مجبوری کے عالم میں گیس سلنڈروں کی خریداری کے لئے لوگوں کو اپنے زیور گروی رکھنے پڑ رہے ہیں۔شیو کمار نے کہا ہے کہ گیس کی قیمت میں کم از کم 150 روپے فی سلنڈر کی کمی آنی چاہئے۔ انہوں نے اس سوال کا عوام سے جواب طلب کیا ہے۔