یوپی:403 میں سے 143 اراکین اسمبلی پرفوجداری مقدمات درج، بی جے پی کے 61 لوک سبھا اراکین پارلیمنٹ میں سے 35 کے خلاف کیس
نئی دہلی9جولائی(آئی این ایس انڈیا) دہشت گرد وکاس دبے کو جمعرات کے روز پولیس نے اجین سے گرفتار کیا ہے۔ کان پور کے گاؤں میں وکاس نے 8 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔
اس واقعے کے بعدبہت سارے سیاستدانوں اور سیاسی جماعتوں نے یوگی حکومت کے سسٹم پرگھیرا۔عام بات ہے کہ سیاسی جماعتیں انتخابات میں مجرمانہ ریکارڈ کے ساتھ کھلے عام امیدوار کھڑا کرتی ہیں۔ ان میں سے بہت سے امیدوار جیت کرلوک سبھا اور اسمبلی تک بھی پہنچ جاتے ہیں۔ لیکن جب ایک ہی مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے سیاستدان کہیں اور سے ایم ایل اے یا ایم پی ایز بن جاتے ہیں تو وہ مجرموں کے خلاف سخت الفاظ میں بات کرتے ہیں۔22 کروڑ سے زیادہ آبادی والااترپردیش ملک کی سب سے بڑی ریاست ہے۔ ایسی آبادی پاکستان کے برابرہے۔ اس میں سب سے زیادہ اسمبلی اور لوک سبھا نشستیں ہیں۔
یہاں سے لوک سبھا کے 80 ممبران پارلیمنٹ اور403 ممبران اسمبلی آتے ہیں۔ ان میں سے بہت سے ممبران اسمبلی اور ممبران اسمبلی کے پاس بھی مجرمانہ ریکارڈموجودہیں۔
ایسوسی ایشن آف ڈیموکریٹک ریفارمزکی رپورٹ کے مطابق 2019 میں یہاں منتخب ہونے والے لوک سبھا کے80 اراکین پارلیمنٹ میں سے 44 کے خلاف فوجداری مقدمات درج ہیں۔ جبکہ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں منتخب 403 ارکان اسمبلی میں سے،147 ارکان اسمبلی پر مجرمانہ مقدمات درج کیے ہیں۔