چنڈی گڑھ،8/دسمبر(ایس او نیوز/یو این آئی) ہریانہ ریاستی کانگریس صدر اور راجیہ سبھا کی ممبر پارلیمنٹ کماری سیلجا نے ریاست میں خواتین کے تئیں بڑھ رہے جرائم اور عصمت دری کے معاملات پر ریاست کی موجودہ حکومت پر کوئی ٹھوس قدم نہ اٹھانے کا الزام لگایا ہے۔
کماری سیلجانے جاری ایک بیان میں نیشنل کرائم ریکارڈ بیورو (این سی آر بي) کے اعداد و شمار کے حوالے سے کہا کہ سال 2015 میں خواتین کے خلاف جرائم کے 9511 معاملے درج ہوئے تھے۔ سال 2016 میں 9839 ، سال 2017 میں یہ اعداد و شمار مزید بڑھ کر 11،370 تک پہنچ گئے۔
اسی طرح سال 2017 میں عصمت دری کے 1099 معاملے سامنے آئے۔ اس سلسلے میں این سی آر بي کا سال 2018 اور 2019 کا کوئی اعداد و شمار سامنے نہیں آیا ہے۔ لیکن اس سال کے بہت سے دوسرے مقامات سے حاصل اعداد و شمار نے فکر بڑھا دی ہے۔ اس سال کے پہلے 10 ماہ میں ہی عصمت دری کے 1396 معاملے سامنے آئے ہیں جن میں اجتماعی آبروریزی کے 150 معاملے شامل ہیں۔ ان اعدادوشمار سے ریاست میں خواتین کی حفاظت کی قابل رحم حالت کا پتہ چلتا ہے ۔
انہوں نے دعوی کیا کہ نربھیا فنڈ کے تحت ریاستی حکومت کو خواتین کے تحفظ کے لئے 16 کروڑ روپے ملے لیکن اس کا 62 فیصد حصہ ریاستی حکومت نے خرچ ہی نہیں کیا۔ون اسٹاپ سینٹر کے لئے دس کروڑ روپے ملے، لیکن اس کا بھی حکومت 81 فیصد حصہ خرچ نہیں کر سکی۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم کے پیش نظر ان کی حفاظت کے لئے ملنے والے فنڈ کا استعمال نہ ہونے سے یہ واضح ہوتا ہے کہ حکومت خواتین کی حفاظت کے سلسلے میں بالکل بھی سنجیدہ نہیں ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے خواتین کی حفاظت پر ضروری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔