بھٹکل:شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں حکومت کو سونپا میمورنڈم : سی پی آئی ( ایم)نے کہا قانون واپس لو

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 19th December 2019, 8:14 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل:19؍دسمبر(ایس اؤ نیوز)شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے ) ایک خطرناک قانون ہے ، مرکزی حکومت فوری طورپر اس قانون کو واپس لینے کی مانگ کرتےہوئے سی پی آئی (ایم ) بھٹکل تعلقہ کمیٹی نے تحصیلدار کی معرفت حکومت کو میمورنڈم سونپا۔

میمورنڈم میں کہاگیا ہےکہ شہریت ترمیمی قانون دستور کے بنیادی پالیسی اورمنشاء کے بالکل خلاف ہے، دستور میں بیان کردہ سکیولرزم کی تعریف کو بوسیدہ کردیتی ہے، دستور کی دفعہ 14کے مطابق بھارت میں رہنے والا ہر شخص قانون کے سامنے یکساں ہے اور اس کو قانونی تحفظ سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ دستور طبقہ  ، ذات، نسل یا جنس کی بنیاد پر تفریق کو ممنوع قرار دیاہے۔ متعلقہ پڑوسی ممالک میں ہراسانی و پریشانی میں مبتلا اقلیتوں کو پناہ دینا قانون کا مقصد بتایاگیا ہے، ایک اچھی بات ہے ۔ لیکن بھارتی شہریت کو قانون کے سہارے دھرم کی بنیاد پر فیصلہ کرنا بہت ہی تشویش ناک اور ملک کے لئے خطرہ ہے۔ ملک کو مشکلات میں دھکیلنے والے سی اے بی ، این آرسی کو جاری نہ کئے جانے کی میمورنڈم میں مانگ کی گئی ہے۔ بھٹکل تحصیلدار وی پی کوٹرولی نے میمورنڈ م وصول کیا۔ بھٹکل سی پی آئی (ایم ) تعلقہ کمیٹی کی سنچالک گیتا نائک، پنڈلک نائک، ممتانائک، نیتراوتی نائک، کومل ڈیواڑیگا، گجیندر شرالی وغیرہ موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو سائی مندر کے پاس بی جے پی کی تشہیر - بھکتوں نے جتایا اعتراض

منگلورو کے اوروا میں چیلمبی سائی مندر کے پاس رام نومی کے موقع پر جب بی جے پی والوں نے پارلیمانی انتخاب کی تشہیر شروع کی تو وہاں پر موجود سیکڑوں بھکتوں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی جس کے بعد بی جے پی اور کانگریسی کارکنان کے علاوہ عام بھکتوں کے درمیان زبانی جھڑپ ہوئی