میسورو،16؍اگست (ایس او نیوز؍پیر پاشاہ) چہارشنبہ کو یہاں میسور ضلع پنچایت ہال میں میسور کے حلقہ نرسہاراجہ کی کووِڈ۔19ٹاسک فورس کا اجلاس منعقد کیا گیا۔
اس موقع پر میسور کے حلقہ نرسمہاراجہ کے رکن اسمبلی تنویر سیٹھ نے کہا کہ کورونا وائرس کے متاثرین کو پرائیویٹ اسپتالوں میں علاج کرانے کیلئے اور آیوشمان بھارت آروگیہ کرناٹکا اسکیم کے ذریعہ رعایت حاصل کرنے کیلئے کسی گورنمنٹ ڈاکٹر کے تصدیق نامہ کی ضرورت ہے اور کورونا وائرس کے متاثرین کے مریضوں کو گورنمنٹ ڈاکٹرس سے سرٹی فکیٹ حاصل کرنے میں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ایسے مریضوں کو سر کاری ڈاکٹرس سے سر ٹی فکیٹ حاصل کرنے کے لئے در در کی ٹھوکریں کھانی پڑتی ہیں اور یہ قانون اس اسکیم کے تحت پرائیویٹ اسپتالوں میں علاج کرانے کیلئے کافی مشکلات پیدا کررہا ہے۔ اس لئے پرائمری ہیلتھ سنٹرس میں خدمات انجام دینے والے زونل ہیلتھ آفیسر س کو ہی سرٹی فکیٹ جاری کرنے کا اختیار دینا چاہئے، تاکہ زونل ہیلتھ آفیسرس کی جانب سے جاری کردہ سرٹی فکیٹ ہی آیوشمان بھارت آروگیہ کرناٹکا اسکیم کے تحت علاج کرانے کے لئے کافی ہونا چاہئے۔
تنویر سیٹھ نے اس موقع پر کہا کہ حلقہ نرسمہاراجہ کے اکثر ووٹرس آیوشمان بھارت آروگیہ کرناٹکا اسکیم میں اپنا نام رجسٹریشن کراچکے ہیں،اس لئے اگر پرائمری ہیلتھ سنٹرس میں خدمت انجام دینے والے زونل ہیلتھ آفیسر کو دستخط کرنے کا اختیار دیا گیا تو تمام مریضوں کو اپنی پسند کے نجی اسپتال میں علاج کرانے میں آسانی ہوگی۔ اس طرح کووِڈ 19-کے مریض نجی اسپتالوں میں علاج کرانے لگے تو سرکاری اسپتالوں میں کام کا بوجھ کم ہوگا اور مریضوں کو بہترین علاج کرانے میں آسانی ہوگا۔
اس تجویز پر میسور ضلع کے ڈپٹی کمشنر مسٹر ابھی رام جی شنکر نے کہا کہ پرائمری ہیلتھ سینٹرس میں خدمات انجام دینے والے زونل ہیلتھ آفیسر کو اختیار دینے ا گر قانون میں اس کی گنجائش ہے تو اس پر ضرور کارروائی ہوگی اور اس پر جلد سے جلد عمل ہوگا۔اگر قانون میں اس کی گنجائش نہیں ہے تو حکومت کو ایک مکتوب روانہ کرکے خصوصی اجازت طلب کی جائے گی۔
اس موقع پرمیسور ضلع کے ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر آ وینکٹیش نے کہاکہ انہیں شکایتیں موصول ہوئی ہیں کہ میسور ضلع کی نجی اسپتالوں میں آیوشمان بھارت آروگیہ کرناٹکا اسکیم میسور کے تحت علاج کرانے والے کووِڈ19-کے مریضوں کے رشتہ داروں سے ایک بانڈ پیر پر لکھوارہے ہیں کہ اگر علاج کا خرچ ریاستی حکومت برداشت نہیں کرے گی تو علاج کا سارا خرچ مریض کے رشتہ دار کو ادا کرنا پڑے گا۔ اس پر مداخلت کرتے ہوئے تنویرسیٹھ نے اس معاملے پر اعتراض کیا اور ڈپٹی کمشنر سے گزارش کی کہ وہ میسور ضلع کے نجی اسپتالوں کے منتظمین کا فوراً ایک اجلاس طلب کریں اور اس مسئلے کو پیش کریں اور مریضوں اور ان کے رشتہ داروں کی مدد کریں۔
انہوں نے کہا کہ حلقہ نرسمہاراجہ میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے معاملات کے پیش نظر مزید بستروں کی اشد ضرورت ہے۔ اور سوشیل ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے ہاسٹل، بیک ورڈ کلاس ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے ہاسٹل اور مائنارٹی ویلفیئر ڈپارٹمنٹ کے ہاسٹلوں میں موجود بستروں کو لے کر حلقہ نرسمہاراجہ میں واقع سات گلی کے کے ا یس آرٹی سی بس ڈپو اور نائیڈو نگر میں واقع کے ایس آر ٹی سی بس اسٹاند میں کووِڈ19-کئیر سنٹرس قائم کرنا چاہئے۔میسور سٹی کارپوریشن کے کمشنر مسٹر گرو دت ہیگڈے بھی اس موقع پر موجود تھے۔