چین میں کورونا کی نئی لہر کے بعد پھر لاک ڈاون؛ 31 ہزار سے بھی زائد کیسس سامنے آنے کے بعد عوام پریشان
بیجنگ،26؍نومبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) چین میں چمگادڑوں میں کوویڈ جیسا ایک اور وائرس دریافت ہوا ہے جس کے تعلق سے بتایا جارہا ہے کہ یہ وائرس انسانوں میں منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
میڈیا میں آئی رپورٹوں کے مطابق اس وائرس کے سامنے آنے کے بعد چین میں کورونا کی نئی لہر کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے جس کو دیکھتے ہوئے بیجنگ، شینگھائی اور گانگزو نامی شہروں میں لاک ڈاون عائد کیا گیا ہے۔
چین کے گاونگزو میں مقیم بعض ہندوستانیوں نے سوشیل میڈیا پر وڈیو شئیر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ کورونا کے خطرہ کے پیش نظر عوام میں پھر ایک بار ڈر اور خوف کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے اور دوبارہ لاک ڈاون عائد کئے جانے کے بعد عوام سخت پریشان ہیں۔
میڈیا میں آئی خبروں کے مطابق وائرس جسے BtSY2 کے نام سے جانا جاتا ہے، اس کا SARS-CoV-2 سے گہرا تعلق ہے ، جس کے سبب کورونا کی نئی لہر پھیلنے کے خطرات موجود ہیں۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ یہ چین کے صوبہ یُنان میں چمگادڑوں میں پائے جانے والے پانچ ‘تشویش کے وائرس’ میں سے ایک ہے، جو انسانوں یا مویشیوں میں منتقلی کے امکانات رکھتا ہے.
وائرس کے سامنے آنے کے بعد محققین نے ایک نئی ’زُونوٹِک‘ بیماری کی لہر کے حوالے سے خبردار کیا ہے، جو جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق پانچ ایسے وائرسز کی شناخت کی گئی ہے، جو انسانوں یا مویشیوں میں منتقل ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں جن میں سے ایکSARS-CoV-2 اور 50 SARS-CoVسے انتہائی قربت رکھتا ہے۔