اُڈپی میں کورونا کا قہر جاری، آج پھر 121 تازہ معاملات آئے سامنے، سو لوگ ہوئے ڈسچارج

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 7th June 2020, 12:49 AM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

اُڈپی 6/جون (ایس او نیوز) کرناٹک کے ساحلی ضلع اُڈپی میں ممبئی سے لوٹنے والوں میں  کورونا سے متاثرہ لوگوں کی تعداد میں بے تحا شہ اضافہ ہونے کا سلسلہ جاری ہے اور آج سنیچر کو پھر 121 کورونا پوزیٹو کی تصدیق ہوئی ہے جس کے ساتھ ہی یہاں کورونا سے متاثرہ لوگوں کی تعداد بڑھ کر 889 ہوگئی ہے۔ مگر ان سب کے بائوجود خوش آئند بات یہ ہے کہ اُڈپی میں اگر سو سے زائد لوگ اسپتال میں ایڈمٹ ہورہے ہیں تو وہیں سو کے قریب لوگ روزانہ اسپتال سے صحت یاب ہوکر ڈسچارج بھی ہورہے ہیں۔ آج بھی اُڈپی سے  103 لوگوں کو گھر روانہ کیا گیا ہے۔

آج جو 121 کورونا کے معاملات سامنے آئے ہیں اس میں 78 مرد اور 43 خواتین ہیں جس میں 16 بچے بھی شامل ہیں، یہ سبھی لوگ مہاراشٹرا سے لوٹ کر آئے تھے اور انہیں اُڈپی پہنچتے ہی کورنٹائن کیا گیا تھا۔ آج پوزیٹو آنے والوں میں 120 لوگ اُڈپی کے ہی رہنے والے ہیں لیکن ایک شخص پڑوسی ضلع دکشن کنڑا سے ہے ۔

اُڈپی ضلعی انتظامیہ کے مطابق  4,306 متاثرہ لوگوں نے اپنی 14دنوں کی کورنٹائن  مدت پوری کرلی ہے۔ حکام کے مطابق 132 لوگ ہوم کورنٹائن ہیں اور دیگر 80 لوگ سرکاری کورنٹائن میں ہیں۔ ان میں سے تین لوگ ہائی رسک مریض اور ایک کم رسک والا مریض ہے جنہیں اسپتال میں ڈاکٹروں کی نگرانی میں کورنٹائن کیا گیا ہے۔ 74 لوگوں کو ایسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے جس میں آج کے 12 معاملات بھی شامل ہیں۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق  اب تک  12,528 نمونے جانچ کے لئے روانہ کئے گئے تھے جس میں سے   11,218 نمونے نیگیٹو آچکے ہیں جس میں آج سنیچر کو موصول ہونے والے 226 نیگیٹو معاملات بھی شامل ہیں۔ 422 نمونوں کی رپورٹ اب آنی باقی ہے۔

اُڈپی میں جملہ 889 معاملات  کی تصدیق ہونے کے  بعد جملہ 233 لوگوں کو ڈسچارج بھی کیا گیا ہے، جس کے ساتھ ہی اُڈپی میں ایکٹو معاملات 654 رہ گئے ہیں، یاد رہے کہ اُڈپی میں کورونا سے   ایک کی موت کی بھی تصدیق  ہوچکی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

اُڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر حادثہ - بائک سوار ہلاک

اڈپی - کنداپور نیشنل ہائی وے پر پیش آئی  بائک اور ٹرک کی ٹکر میں  بائک سوار کی موت واقع ہوگئی ۔     مہلوک شخص کی شناخت ہیرور کے رہائشی  کرشنا گانیگا  کی حیثیت سے کی گئی ہے جو کہ اُڈپی میونسپالٹی میں الیکٹریشین کے طور پر ملازم تھا ۔

بھٹکل، ہوناور، کمٹہ میں سنیچر کے دن بجلی منقطع رہے گی

ہیسکام کی طرف سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ہوناور، مرڈیشور اور کمٹہ سب اسٹیشنس کے علاوہ مرڈیشور- ہوناور اور کمٹہ - سرسی 110 کے وی لائن میں میں مرمت ، دیکھ بھال،جمپس کو تبدیل کرنے کا کام رہنے کی وجہ سے مورخہ 20 اپریل بروز سنیچر صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک بھٹکل، ہوناور اور کمٹہ تعلقہ ...

اڈپی - چکمگلورو حلقے میں عمر رسیدہ افراد، معذورین نے اپنے گھر سے کی ووٹنگ

جسمانی طور پر معذوری اور عمر رسیدگی کی وجہ سے پولنگ اسٹیشن تک جا کر ووٹ ڈالنا ممکن نہ ہونے کی وجہ سے 1,407 معذورین اور 85 سال سے زیادہ عمر کے 4,512 افراد نے   کرنے کے بجائے اپنے گھر سے ہی ووٹنگ کی سہولت کا فائدہ اٹھایا ۔ 

بھٹکل میں کوآپریٹیو سوسائٹی سمیت دو مقامات پر چوری کی واردات

شہر کے رنگین کٹّے علاقے میں واقع ونائیک کو آپریٹیو سوسائٹی کے علاوہ دیہی پولیس تھانے کے حدود میں ایک دکان اور مرڈیشور بستی مکّی کے ایک سروس اسٹیشن میں سلسلہ وار چوری کی وارداتیں انجام دیتے ہوئے لاکھوں روپے نقدی لوٹی گئی ہے ۔

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...