منڈیا کے گاؤں والوں نے کرنسی نوٹوں کو دھویا، مسلمانوں سے کرنسی لئے جانے کی بنا پر نوٹوں کو دھونے کی خبریں
بھٹکل 9/ اپریل (ایس او نیوز) ریاست کرناٹک کے دیہی علاقوں میں کورونا وائرس کی وباء تا حال نہیں پہنچی مگر اس کے تعلق سے سماجی کلنک یہاں اپنی موجودگی کا احساس دلارہا ہے۔ کیمرے میں قید ایک واقعہ میں منڈیا کے کئی گاؤں والے کورونا وائرس کے خوف سے کرنسی نوٹوں کو دھوتے ہوئے نظر آرہے ہیں، جس کے تعلق سے بتایا جارہا ہے کہ متعلقہ کرنسی نوٹ انہیں مسلمانوں نے دیا ہے۔
واضح رہے کہ ریاست کے کئی علاقوں میں سوشیل میڈیا میں اس طرح کے غلط اور بے بنیاد مسیجس وائرل کئے جارہے ہیں کہ مسلمان ہی کورونا وائرس کو پھیلا رہے ہیں ۔
بنگلور کے ایک اخباری رپورٹ کے مطابق کرنسی نوٹوں کو دھونے کا واقعہ اُس وقت سامنے آیا جب کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بی ایس یڈیورپا نے پیر کے روز ریاست میں مسلمانوں کو مورد الزام ٹھہرانے والوں یا ان کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے والوں کے خلاف سخت بیان دیا۔ ویڈیو میں کرنسی نوٹوں کو دھونے والوں کا تعلق منڈیا کے دور دراز گاؤں ماراچکنا ہلی سے بتایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک ویڈیو میں ایک خاتون نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ کرنسی نوٹس اس لیے دھورہے ہیں، کیوں کہ یہ نوٹ ایک مسلمان نے راشن خریدنے کے بعد انہیں دیاتھا۔ یہ ویڈیوسوشیل میڈیا پر بڑے پیمانے پر گشت ہورہا ہے۔
منڈیا میں مسلم فرقہ کے ایک رہنما نے کہا کہ ”سوشیل میڈیا پر اسلامو فوبیا کی جھوٹی خبروں میں اچانک اضافہ ہوگیا ہے۔ ہندوستان ایک سنگین صحت کے بحرن سے لڑرہا ہے اور بطور سماج ہمارا رویہ اہم کردار ادا کرے گا۔ اس قسم کے ویڈیوز عوام میں سراسیمگی اور علاقہ میں مسلمانوں میں عدم تحفظ کا احساس بھی پیدا کراسکتے ہیں۔ جب یہ معاملہ منڈیا کے ڈپٹی کمشنر ایم وی وینکٹیش کے علم میں لایا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ اس مسئلہ کا جائزہ لیں گے اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو اس کی جانچ کرنے کی ہدایت دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی ایسے کئی ویڈیوز گشت کررہے تھے ، مگر عوام کو ایسے ویڈیوز دیکھ کر خوفزدہ نہیں ہونا چاہیے۔ ہم ویڈیو کا جائزہ لے کر ضروری کارروائی کریں گے۔“