کرونا وائرس :سعودی عرب میں 12 افراد چل بسے،1931 نئے کیسوں کا اندراج
ریاض،27؍مئی (ایس او نیوز؍ایجنسی) سعودی عرب میں کرونا وائرس میں مبتلا 12 مریض چل بسے ہیں اور 1931 نئے کیسوں کی تشخیص ہوئی ہے۔
سعودی عرب کی وزارتِ صحت نے منگل کے روز بتایا ہے کہ مملکت میں اب تک کرونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد411 ہوگئی ہے اور کل 76726 افراد اس مہلک وائرس کا شکار ہوئے ہیں۔
وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمدالعبد العالی نے گذشتہ 24 گھنٹے میں مزید 2782 افراد کے صحت یاب ہونے کی اطلاع دی ہے اور اب کل صحت یاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 48450 ہوگئی ہے۔
انھوں نے بتایا کہ نئے کیسوں میں 25 فی صد خواتین ہیں اور 75 فی صد مرد حضرات ہیں۔انھوں نے کرونا وائرس کا شکار ہونے والے ان افراد کی قومیتوں کی تفصیل بھی بتائی ہے۔اس کے مطابق 45 فی صد سعودی شہری ہیں اور 55 فی صد مختلف قومیتوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
وزارت صحت نے 16 مئی کو مملکت میں کرونا وائرس کے سب سے زیادہ 2840 کیسوں کی اطلاع دی تھی۔اس کے بعد سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں روزانہ کمی واقع ہورہی ہے۔
خطے میں سعودی عرب میں اب تک کرونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسوں کی تصدیق ہوئی ہے۔ وہ خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے رکن ممالک میں آبادی اور رقبے کے اعتبار سے سب سے بڑا ملک ہے۔اس کی آبادی تین کروڑ 47 لاکھ 60 ہزار سے زیادہ نفوس پرمشتمل ہے اور اس طرح اس کی آبادی جی سی سی کے دوسرے پانچ ممالک کی مجموعی آبادی سے زیادہ ہے۔
پابندیوں میں نرمی: ترجمان نے کہا کہ ’’آج ہم کرونا وائرس کے بحران کے اہم مرحلے میں ہیں۔ہم سماجی فاصلے کے اقدامات کی پاسداری کرتے ہوئے معمول کی زندگی کی جانب لوٹ رہے ہیں۔‘‘
شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر وزارت داخلہ نے کرونا وائرس کے تعلق سے عاید کردہ بعض پابندیوں میں نرمی کا اعلان کیا ہے،بعض معاشی اور تجارتی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی جارہی ہے اور حالات معمول کی جانب لائے جارہے ہیں۔
ایک روز پہلے ہی سعودی وزیر صحت توفیق الربیعہ نے مملکت میں کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے 28 مئی سے نئی حکمت عملی کے آغاز کا اعلان کیا ہے۔یہ نئی حکمت عملی دو ستونوں (اصولوں) پر مبنی ہے۔
ان کے بہ قول اس نئے مرحلے کے لیے حکومت نے ایک واضح ویژن وضع کیا ہے۔ یہ دو اشاریوں پر مبنی ہوگا۔ اوّل، صحت کے نظام کی تشویش ناک کیسوں کے علاج کی صلاحیت۔ دوم، ٹیسٹ اور ابتدائی مرحلے میں تشخیص کی پالیسی پر عمل پیرا ہونا ہے۔