ڈاکٹروں اور طبی عملہ کو ہراساں کرنے والوں کے خلاف نیا قانون۔3سال کی قید۔50ہزار روپے جرمانہ۔املاک ہوسکتی ہے ضبط

Source: S.O. News Service | Published on 23rd April 2020, 12:41 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،23؍اپریل (ایس او نیوز) ملک میں کورونا وباء پھیل جانے کے بعد مریضوں اور عوام کے لئے جہاں مشکلات کھڑی ہوگئی ہیں وہیں پر ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کے علاوہ آشاکارکنان اور آنگن واڈی کارکنان کے لئے بھی بڑی دشواریوں سے گزرنا پڑرہا ہے۔

اس عالمی وباء کے دوران ڈاکٹروں اور نرسوں کو جہاں اپنی صحت داؤ پر لگاکر مریضوں کو علاج فراہم کرنا پڑتا ہے وہیں پر صحت عامہ کا جائزہ لینے کے لئے طبی معاونین اور کارکنان کوفیلڈ ورک کے لئے جانا ہوتا ہے۔ اس دوران عوام کی طرف سے تعاون نہ ملنے اور کئی مقامات پر ان کارکنان اور ڈاکٹروں کو ہراساں کرنے اور ان پر حملہ کرنے کی خبریں مسلسل میڈیا میں آرہی ہیں۔ بنگلورو کے پادرائن پورا میں ہوئے حملے سے وبائی امراض کے خلاف میدان میں کھڑے طبی عملے کو سکتے میں ڈال دیا تھا۔

 اس پس منظر میں اب ریاستی حکومت نے بائی امراض کی روک تھام میں مصروف ڈاکٹروں اور طبی عملے کو ہراساں کرنے والوں کے خلاف  2020,The Karnataka Epidemic Disease Ordinance    نامی نیا قانون پاس کیا ہے جس پر  22اپریل کوریاستی گورنر واجو بھائی والا نے دستخط کردئے ہیں۔اس نئے آرڈیننس کے تحت اب قصور وار پائے جانے افراد کو تین سال کی قید، زیادہ سے زیادہ 50ہزار روپے جرمانہ کی سزا دی جاسکتی ہے اور نقصانات کی بھرپائی کے لئے اس کی املاک قرق کی جاسکتی ہے۔

اس آرڈیننس کے مطابق ریاست میں کسی بھی قسم کی وباء پھیل جانے پرریاستی حکومت کی طرف سے اس کی روک تھام کے لئے سرحدیں بند کرنے، موٹر گاڑیوں کی آمد و رفت پابندی لگانے، لوگوں کو الگ تھلگ رکھنے (کوارنٹین) اور ڈپٹی کمشنر اور میونسپل کمشنرس کو مخصوص قوانین پر عمل درآمدکرنے اختیارات دینے جیسے اقدامات کیے جائیں گے۔جب کبھی اس قانون کا اطلاق ہوگا تو اس پر عمل درآمد کرنے کی راہ میں رکاوٹیں پیداکرنے والوں کے خلاف اسی نئے قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ سرکاری یا نجی املاک کو نقصان پہنچانے کی صورت میں قصوروار کی پراپرٹی کو ضبط کو نقصان کی مالیت سے دوگناجرمانہ وصول کیا جائے گا۔اس کے علاوہ جہاں ضرورت ہوگی معمول کے مطابق آئی پی سی کی دفعات بھی لاگو کی جائیں گی۔

 اس سے پہلے مرکزی حکومت نے بھی اسی قسم کا ایک آرڈیننس جاری کیا تھا جس کے تحت قصوروار پائے جانے والے افراد کوزیادہ سے زیادہ 7سال کی قیداور پانچ لاکھ روپے تک جرمانہ کی سزا دی جاسکتی ہے۔

 خیال رہے کہ اب تک کووِڈ 19وباء کے دوران قوانین کی پاسداری نہ کرنے والوں کے خلاف ڈسیاسٹر منیجمنٹ ایکٹ 2005،ایپیڈیمک ڈیسیزس ایکٹ 1897اور آئی پی سی کی دفعات کے تحت کارروائیاں کی جارہی تھیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی نے باغی لیڈر ایشورپا کو 6 سال کے لئے پارٹی سے معطل کر دیا

  کرناٹک میں آزاد امیدوار کے طور پر لوک سبھا الیکشن لڑ رہے بی جے پی کے باغی لیڈر کے ایس ایشورپا کو پارٹی نے 6 سال کے لئے معطل کر دیا۔ زیر بحث شیوموگا لوک سبھا سیٹ سے اپنی نامزدگی واپس نہیں لینے کے ایشورپا کے فیصلے کے بعد بی جے پی کی تادیبی کمیٹی نے اس تعلق سے ایک حکم جاری کر دیا۔ ...

ہبلی: سی او ڈی کرے گی نیہا مرڈر کیس کی تحقیقات؛ ہبلی، دھارواڑ کے مسلم رہنماوں نے کی قتل کی مذمت

ہبلی میں ہوئے کالج طالبہ نیہا قتل معاملے کو بی جے پی کی طرف سے سیاسی مفادات کے لئے انتہائی منفی انداز میں پیش کرنے کی مہم پر قابو پانے کے لئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے اعلان کیا ہے کہ قتل کے اس معاملے کی مکمل تحقیقات سی او ڈی کے ذریعے کروائی جائے گی اور تیز رفتاری کے ساتھ شنوائی کے ...

کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ

لوک سبھا انتخابات 2024: کرناٹک کے نائب وزیر اعلی ڈی کے شیوکمار پر لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے اس کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے۔ یہ معاملہ کانگریس لیڈر شیوکمار کے ایک ویڈیو سے جڑا ہے۔ ویڈیو میں، وہ مبینہ طور پر ...

طالبہ کا قتل: کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے لو جہاد سے کیا انکار

کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا نے ہفتہ کو کہا کہ ایم سی اے کی طالبہ نیہا ہیرے مٹھ کا قتل لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ چیف منسٹر نے میسور میں میڈیا کے نمائندوں سے کہاکہ میں اس فعل کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ قاتل کو فوری گرفتار کر لیا گیا۔ یہ لو جہاد کا معاملہ نہیں ہے۔ حکومت اس بات کو ...