اپریل کے اختتام تک کرناٹک میں روزانہ 30ہزار کورونا کیسوں کا خطرہ، حکومت پرماہرین کمیٹی کے مشوروں کو پوری طرح نظر انداز کردینے کا الزام

Source: S.O. News Service | Published on 3rd April 2021, 12:02 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،2؍ اپریل (ایس او نیوز) ریاستی حکومت کی طرف سے کورونا ماہرین کے مشوروں کو نظر انداز کر دئے جانے سے یہ اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ آنے والے پندرہ بیس دنوں میں روزانہ کی بنیاد پر کورونا متاثرین کی تعداد تیس ہزار سے متجاوز ہو سکتی ہے اور کرناٹک کی صورتحال مہاراشٹرا سے بھی زیادہ خطرناک رخ اختیار کر سکتی ہے۔

ریاستی کووڈ ماہرین کمیٹی کے رکن در پرکاش نے بتایا کہ دسمبر کے مہینے میں ہی حکومت کو متنبہ کر دیا گیا تھا کہ مارچ کے دوران کرناٹک میں کورونا وائرس کی دوسری لہر اٹھ سکتی ہے اس لیے عوام میں احتیاط کو برقرار رکھا جائے لیکن اس مشورے کو نظر انداز کر دیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ کمیٹی کے ماہرین نے حکومت کو بتادیا تھا کہ سماجی فاصلے اور ماسک کی پابندی میں نرمی اختیار نہ کی جائے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ عوامی اجتماعات کی کھلی عام اجازت دے دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو بتایا گیا تھا کہ دسمبر سے ہی سنیما گھروں میں لوگوں کی تعداد کو نصف تک محدود کیا جائے لیکن اس مشورے کو نظر انداز ہی نہیں کیا گیا بلکہ حکومت کی طرف سے یہ یقین دہانی اب بھی کروائی گئی ہے کہ سینما گھروں میں ناظرین کی تعداد کو کم نہیں کیا جائیگا۔ریاست بھر میں اسکولوں کو حسب معمول چلائے جانے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے ڈاکٹر پرکاش نے کہا کہ کمیٹی نے کہا تھا کہ صرف دسویں تا بارہویں جماعت کے لیے کلاسس کا اہتمام کیا جائے اور اس سے کم جماعتوں کی تعلیم کا آن لائن انتظام ہو لیکن ایسا نہیں ہوا اور تمام کلاسز کا باضابطہ اہتمام ہونے لگا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ بچوں کی حفاظت کے مفاد میں فورا اسکولوں کو بند کرنا چاہیے۔کمیٹی نے کہا تھا کہ بسوں میں مسافروں کی تعداد کم کی جائے اس پر بھی عمل نہیں ہوا سوئمنگ پولس اور جم بند کرنے کا مشورہ دیا گیا اس کو بھی نظر انداز کر دیا گیا۔حکومت کی طرف سے کووڈ ضابطوں پر عمل صرف برائے نام رہ گیا ہے۔داخلی ہال میں ہونے والے پروگرام میں شرکت کرنے والوں کی تعداد کو دو سو تک محدود رکھنے اور باہری جلسوں میں اس تعداد کو پانچ سو تک محدود کرنے کا ایک رسمی فرمان جاری کرنے کے علاوہ حکومت نے ان پر عمل کرنے کے لئے کوئی سخت قدم نہیں اٹھایا۔ڈکتر پرکاش نے کہا ہے کہ اس صورتحال سے نپٹنے کے لئے کسی نئی سفارش کی ضرورت نہیں بلکہ موجودہ سفارشات پر اگر سختی سے عمل کیا جاتا ہے تو اب بھی حالات کو سدھارنے میں مدد مل سکتی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔