کاروار: ہندو دھرم کے خلاف ہتک آمیز بیان دینے والے ملزمین کو عدالت نے دی 3سال قید اور 14ہزار روپے جرمانے کی سزا
کاروار 28/جنوری (ایس او نیوز) ہندو دھرم چھوڑ کر عیسائیت قبول کرنے پر بہت ساری امداد اورسہولتیں فراہم کرنے کی باتیں کہہ کر ہندودھرم کے خلاف ذہن سازی کرنے والے ملزم کو چیف جوڈیشیل میجسٹریٹ نے 3سال کی قیداور14ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
سزا پانے والے ملزمین کا نام جاکی فرانسیس ڈی سلوا اور ایلیزیبتھ لوئیس روڈرگس بتائے گئے ہیں۔ان پر الزام ہے کہ ان دونوں نے 17اگست 2014 کو شہری پولیس تھانے کے حدود میں بیت الکول کے قریب ہندو دھرم کے خلاف ہتک آمیز باتیں کہتے ہوئے لوگوں کا مذہب تبدیل کرنے کی کوشش کی تھی۔ اس تعلق سے پولیس تھانے میں شکایت درج کی گئی تھی۔اُس وقت کے پولیس سرکل انسپکٹر اومیش پاوسکر نے تحقیقات کے بعد چارج شیٹ داخل کی تھی۔
عدالت میں معاملے کی سماعت کے بعد جرم ثابت ہونے پرجج این ایم رمیش نے مندرجہ بالا سزا سنائی ہے۔ فی کس 7ہزار روپے جرمانہ وصول کرنے کے بعد اس میں سے 10ہزار روپے شکایت کنندہ ونائیک ہریکنترا کو ادا کرنے کا حکم بھی دیا ہے۔سرکار کی جانب سے اس معاملے کی پیروی سینئر اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر مہا دیوا گڈد نے کی۔