تہران؍کویت؍عمان،12؍اپریل (ایس او نیوز؍ایجنسی) ایران میں کرونا وائرس سے گذشتہ 24 گھنٹے میں مزید 117 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ خلیجی ریاست کویت اور عُمان میں 133 نئے کیسوں کا اندراج کیا گیا ہے۔
ایران کی وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہانپور نے اتوار کو ایک بیان میں کہا ہے کہ کووِڈ-19 سے 117 نئی ہلاکتوں کے بعد اب کل مرنے والوں کی تعداد 4474 ہوگئی ہے اور تصدیق شدہ کیسوں کی تعداد 71868 ہوگئی ہے۔
ایران کی سرکاری خبررساں ایجنسی ایرنا کے مطابق دارالحکومت تہران کے جنوب میں واقع بڑے قبرستان بہشتِ زہرا میں 10 ہزار نئی قبریں کھودی گئی ہیں تاکہ کرونا وائرس کا شکار ہوکر مرنے والوں کی وہاں تدفین کی جاسکے۔
ایرانی صدر حسن روحانی نے الگ سے ایک بیان میں کہا ہے کہ کسی ایک صوبہ میں واقع شہروں کے درمیان سفر پر عاید پابندی اب ختم کردی گئی ہے۔تاہم صوبوں کے درمیان سفر پر پابندیاں عاید رہیں گی اور انھیں 20 اپریل کو ختم کیا جائے گا۔
کویت اور عُمان میں کیسوں میں اضافہ: خلیجی عرب ریاست کویت میں گذشتہ 24 گھنٹے میں کرونا وائرس کے 80 نئے کیسوں کی تصدیق کی گئی ہے۔وزارت صحت کے مطابق اب ملک میں اس مہلک وائرس کے کل کیسوں کی تعداد 1234 ہوگئی ہے۔
وزارت نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ ان میں سے 1091 مریض زیر علاج ہیں۔ان میں 29 انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں ہیں اور اب تک 142 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔واضح رہے کہ کویت میں کرونا وائرس سے صرف ایک ہلاکت ہوئی ہے۔
کویت کے وزیر صحت ڈاکٹر باسل الصباح نے جمعہ کو ایک بیان میں کہا تھا کہ کرونا وائرس کے صحت یاب ہونے والے مریض اپنا خون عطیہ کریں تاکہ ڈاکٹر ان کے پلازما کو دوسرے متاثرہ مریضوں کے علاج میں استعمال کرسکیں۔
خلیجی ریاست عُمان میں آج حکام نے کرونا وائرس کے 53 نئے کیسوں کی تصدیق کی ہے۔ ہفتے کے روز بھی اتنے ہی کیس ریکارڈ کیے گئے تھے۔
عُمان کی وزارت صحت کے مطابق سلطنت میں اس مہلک وَبا کا شکار ہونے والے افراد کی تعداد 599 ہوگئی ہے۔ان میں 109 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں اور تین کی اموات کی ہوئی ہے۔
عُمان نے کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے دارالحکومت مسقط میں 10 اپریل سے تاحکم ثانی مکمل لاک ڈاؤن نافذ کررکھاہے اور دارالحکومت کے علاقے مطرح میں صفائی کے پروگرام پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔
عُمان کے وزیر صحت ڈاکٹر احمد محمد عبید السعیدی نے گذشتہ جمعرات کو ایک بیان میں کہا تھا کہ سلطنت میں کرونا وائرس کے کیسوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے لیکن اس وَبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کا سلسلہ جاری رہے گا۔
انھوں نے عام لوگوں پر زوردیا تھا کہ وہ عالمی ادارہ صحت کی جاری کردہ رہ نما ہدایات پر عمل پیرا رہیں۔ انھوں نے تمام شہریوں اور مکینوں سے کہا تھا کہ وہ اپنے گھروں ہی میں مقیم رہیں اور غیر ضروری نقل وحرکت سے گریز کریں۔