کورونا انفیکشن: مودی حکومت سے 'انڈین میڈیکل ایسو سی ایشن' ناراض، جانیں کیوں...

Source: S.O. News Service | Published on 17th September 2020, 9:48 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،17؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) ہندوستان میں کورونا انفیکشن کے بڑھتے قہر کے درمیان ڈاکٹروں کے سر پر ہمیشہ موت کی تلوار لٹکی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ کئی ڈاکٹرس کورونا مریضوں کا علاج کرتے کرتے خود موت کی نیند سو گئے۔ لیکن مودی حکومت کے پاس ایسے ڈاکٹروں اور طبی اہلکاروں کی کوئی فہرست نہیں ہے، جس کے بارے میں جان کر انڈین میڈیکل ایسو سی ایشن (آئی ایم اے) چراغ پا ہے۔ دراصل مودی حکومت نے پارلیمنٹ میں کہا کہ کورونا انفیکشن سے ہلاک ہونے والے یا انفیکشن کی زد میں آنے والے ڈاکٹروں کی تعداد انھیں معلوم نہیں ہے۔ اس بیان پر اعتراض ظاہر کرتے ہوئے آئی ایم اے نے 382 ایسے ڈاکٹروں کی فہرست جاری کی ہے جو کورونا انفیکشن کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔ ساتھ ہی آئی ایم اے نے ان ڈاکٹروں کو 'شہید' کا درجہ دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

آئی ایم اے نے اس تعلق سے ایک پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں کہا ہے کہ "اگر حکومت کورونا انفیکشن کی زد میں آنے والے ڈاکٹروں اور دیگر طبی اہلکاروں کا ڈاٹا نہیں رکھتی ہے تو وہ وبا ایکٹ 1897 اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ نافذ کرنے کا اخلاقی حق گنوا دیتی ہے۔ ایک طرف حکومت ڈاکٹروں کو کورونا واریر کہتی ہے اور دوسری طرف ان کو شہید کا درجہ دینے سے منع کیا جاتا ہے۔"

قابل ذکر ہے کہ ایک سوال کے جواب میں پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے دوران مرکزی وزیر مملکت اشونی چوبے نے کہا تھا کہ مرکزی حکومت کے پاس کورونا انفیکشن سے جان گنوانے والے ڈاکٹروں کے اعداد و شمار نہیں ہے، کیونکہ طب و صحت کا معاملہ ریاستوں کے ماتحت آتا ہے اور مرکزی سطح پر یہ اعداد و شمار جمع نہیں کیے جاتے۔ اس سے پہلے وزیر صحت ڈاکٹر ہرش وردھن نے بھی اپنے بیان میں ہلاک ہونے والے ڈاکٹروں کا کوئی تذکرہ نہیں کیا تھا۔

مرکزی وزیر اشونی چوبے کے بیان کا تذکرہ کرتے ہوئے آئی ایم اے نے کہا ہے کہ "انشورنس کمپنسیشن کا ڈاٹا مرکزی حکومت کے پاس نہیں ہے، یہ ذمہ داری سے بھاگنا اور قومی ہیرو کی بے عزتی ہے جو اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑے رہے۔" بہر حال، اپنی پریس ریلیز میں ایسو سی ایشن نے مرکز کی مودی حکومت سے وبا کے دوران جان گنوانے والے ڈاکٹروں کے گھر والون کو معاوضہ دینے کے ساتھ ہی انھیں شہید کا درجہ دینے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔

این سی پی – شردپوار نے جاری کیا اپنا انتخابی منشور، عورتوں کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ

این سی پی - شرد پوار نے لوک سبھا انتخابات کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے۔ اس منشور میں خواتین کے تحفظ کو ترجیح دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ایل پی جی سلنڈر کی قیمت کم کرنے کا بھی منشور میں وعدہ کیا گیا ہے۔ پارٹی نے اپنے منشور کا نام ’شپتھ پتر‘ (حلف نامہ) رکھا ہے۔