بھٹکل ہیلتھ ایمرجنسی:گھروں تک پہنچائی جائیں گی ضروری اشیاء اور دوائیاں؛ گھروں سے باہر نکلنا بند کریں، اب گاڑیاں ضبط کی جائیں گی
بھٹکل28/مارچ (ایس او نیوز) ضلع انتظامیہ کی طرف سے بھٹکل میں ’ہیلتھ ایمرجنسی‘ لاگو کیے جانے کے بعد تعلقہ انتظامیہ نے عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے لئے مختلف نوڈل افسران کو نامز د کیا ہے، جو اس بات کا خیال رکھیں گے کہ سماجی رابطے سے دور رکھنے کے لئے عوام کو گھروں میں جو بند کرکے رکھا گیا ہے اس سے بنیادی ضروریات پوری کرنے میں کوئی دشواری نہ ہو۔
لائسنس منسوخ۔ گاڑیاں ہونگی ضبط: اپنے دفترکے احاطے میں منعقدہ پریس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر ایس بھرت نے انتظامات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ”شہر میں اس وقت ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کیے جانے کے بعد اگر لوگ گھروں سے باہر نکلیں گے توان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔کرفیو پاس کے بغیر اگر کوئی موٹر گاڑی میں سڑک پر نکلتا ہے تو پھر اس کا لائسنس منسوخ کیا جائے گا۔ دوسری مرتبہ خلاف ورزی کرنے پر موٹر گاڑی ضبط کرلی جائے گی۔عوامی سہولت کے لئے ضروری اشیاء فراہم کرنے کی جوسہولت دی جارہی ہے، اس کے تحت عوام کو چاہیے کہ انتہائی ضروری چیزوں کا ہی آرڈر اُن دکانوں میں دیں جن کو سامان فروخت کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔دکاندار آپ کے گھر تک آپ کی ضرورت کا سامان پہنچائیں گے۔
رضاکاروں کے پاس منسوخ: عوام کو ضروری اشیاء گھروں تک تقسیم کرنے کے لئے اس سے پہلے تعلقہ انتظامیہ نے جن رضاکاروں کو پاس جاری کیے تھے، وہ تمام پاس واپس لیے گئے ہیں، اب اس طرح رضاکارانہ تقسیم کی اجازت نہیں رہے گی، صرف تعلقہ انتظامیہ کی طرف سے متعین کردہ دکانداروں کو اس کی اجازت ہوگی اور ان کانمائندہ جس کے پاس اجازت نامہ ہوگا، وہی گھروں تک سامان پہنچائے گا۔
ہیلپ لائن نمبر پر رابطہ کریں: لوگوں کو تمام قسم کا طبی سامان جیسے سیانیٹائزر، ماسک وغیرہ بھی فراہم کیے جائیں گے۔پرائیویٹ اسپتالوں کے ڈاکٹروں کی خدمات درکار ہونے پر تعلقہ انتظامیہ کی طر ف سے گاڑی کی سہولت فراہم کی گئی ہے، لیکن ان سے رابطہ کیے جانے پرعلاج کے لئے اسپتال اور کلینک کا اسٹاف باہر نہیں نکل رہا ہے۔ضروری اشیاء حاصل کرنے میں کوئی دشواری ہوتو ہیلپ لائن نمبر - 226422 پر رابطہ قائم کیا جاسکتا ہے۔
انتہائی ضروری چیزیں منگوائیں: اشیائے ضروریہ کی فراہمی کے لئے سرکاری طور پر نوڈل آفیسر کی حیثیت سے بھٹکل کے سابق اسسٹنٹ کمشنر ساجد ملا کو تعینات کیا گیا ہے۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بعض شرائط کے ساتھ ترکاری، اناج، دوائیاں، دودھ اور نیوز پیپر وغیرہ کی تقسیم کا اہتمام کیا گیا ہے۔جن دکانداروں کو اجازت دی گئی ہے ان کے نام اور موبائل نمبر وائرل کیے جائیں گے۔عوام غیر ضروری طور پر فون کرکے دکانداروں کو پریشان نہ کریں۔ دکانوں کی فہرست کے ساتھ اس پر نگرانی کرنے والے افسرکانام اور فون نمبر بھی بتادیا جائے گا، کسی قسم کی دشواری ہونے پر ان سے بھی فون پر رابطہ کیاجاسکتا ہے۔ساجد ملانے عوام سے درخواست کی ہے کہ صرف جان بچانے کے لئے جن چیزوں کی جس حد تک ضرورت ہے اس پر ہی اکتفا کریں۔ منھ کے ذائقے اور لذتیں پوری کرنے کے چکر میں نہ پڑیں۔ خود کو گھروں کے اندر ہی محدود رکھیں۔ دکان سے جو لوگ بھی ڈیلیوری دینے کے لئے آتے ہیں ان سے کسی قسم کی تکرار اور بحث نہ کریں۔
سوشیل میڈیا پر کڑی نگاہ: لاء اینڈ آرڈر شعبے کے ذمہ دار بھٹکل ڈی وائی ایس پی گوتم کے سی نے کہا کہ سوشیل میڈیا پر کورونا وائرس کے سلسلے میں جھوٹی خبریں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔اس وقت ہوناور میں ایک شخص پر کیس دائر کیا گیا ہے۔ پولیس کی سوشیل میڈیا انٹلی جنس آبزرویشن ٹیم پوری طرح سرگرم ہوگئی ہے۔اور سوشیل میڈیاکی پوری طرح نگرانی کی جارہی ہے۔اس کے علاوہ تعلقہ انتظامیہ کی طرف سے لوگوں کو تمام سہولتیں ان کے گھروں تک پہنچانے کا انتظام کیا جاچکا ہے، اس لئے کسی بھی شخص کو کسی بھی وجہ سے گھر سے باہر نہیں نکلنا چاہیے۔جو بھی سڑک پر گھومتا ہوا نظر آئے گااس کو لاٹھی کی مار کے علاوہ قانونی کارروائی سے بھی گزرنا پڑے گا۔
میڈیکل ایمرجنسی (کسی کی طبیعت بگڑنے)کی صورت میں پہلے ڈی وائی ایس پی کو اس کی اطلاع دینی ہوگی۔ضرورت ہونے پر اس مقام پر پولیس کو روانہ کیا جائے گا۔
عام مریضوں کاعلاج شیرالی اسپتال میں: شعبہ صحت کے نوڈل آفیسر ڈاکٹر شرد کمار نائیک نے کہا کہ ”جن لوگوں کو گھروں میں ’الگ تھلگ‘ (کوارنٹائن) رکھا گیا ہے وہ مہربانی کرکے اپنے گھروں میں محدود رہیں۔اشیائے ضروریہ گھر پر پہنچاتے وقت ایک دوسرے سے مناسب فاصلہ برقرار رکھنا ضروری ہے۔پاکی اور صفائی پر زیادہ توجہ دیں۔ ہر مرتبہ سیانیٹائزر استعمال کرنا مشکل ہوتو صابن کا استعمال کریں۔
بھٹکل تعلقہ اسپتال کو صرف کورونا وائرس سے متاثرین کے لئے مختص کیاگیا ہے۔ بخار اور کورونا وائرس کی دوسری علامات ظاہر ہونے پرمریضوں کو تعلقہ اسپتال میں آنا چاہیے۔ دوسری عام بیماریوں کے لئے یہاں پر بیرونی مریضوں کا شعبہ (او پی ڈی) بند کردیا گیا ہے۔ ایسے عام مریض علاج کے لئے شیرالی کے کمیونٹی ہیلتھ سینٹر میں جائیں۔“
اس موقع پر ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) ڈاکٹر اشوک کمار بھی موجود تھے۔