کورونا: ویکسین نہیں بس دوا کافی، چینی محققین کا دعویٰ
بیجنگ،20؍مئی (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا) چین کے سائنسدانوں نے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ کورونا وائرس کا علاج دوا سے ممکن ہو گا- ان کا مزید کہنا ہے کہ کووِڈ 19-کے لیے ویکسین کی ضرورت نہیں ہو گی-ایک چینی لیبارٹری میں کورونا وائرس کے علاج کے لیے ایک دوا تیار کی جا رہی ہے اور اس کے تیار کرنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ وبا کی صورت میں پھیلے وائرس کو ختم کرنے کے لیے یہ ایک طاقتور دوا ہو گی اور اس کے استعمال سے کورونا وائرس یقینی طور پر ہلاک ہو جائے گا- اس دوا کو تیار کرنے والی محققین کی ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ ایک مکمل میڈیسن ہو گی جو کووِڈ 19-بیماری کا دورانیہ کم کرنے کے ساتھ ساتھ کم مدت ہی میں کسی مریض کو بیماری سے نجات دے گی- اس کے علاوہ صحت یاب ہونے والے شخص میں کم مدت کے لیے قوتِ مدافعت بھی پیدا کرے گی-یہ دوا پیکنگ یونیورسٹی کے شعبے ایڈوانس انوویشن سینٹر برائے جینومکس میں تیار کی جا رہی ہے- اس ادارے کے ڈائریکٹر سنی شی نے دوا کے بارے میں خصوصی معلومات نیوز ایجنسی اے ایف پی کو بتائی ہیں - بنیادی طور پر اس دوا کی تیاری میں انسانوں کے امیون سسٹم کا سہارا لیا گیا ہے- اس کے لیے سات صحت یاب مریضوں کے خون کے نمونے لے کر تجربات شروع کیے گئے- چینی دارالحکومت میں واقع تحقیقی ادارے کی جاری ریسرچ کے ابتدائی مثبت نتائج پر مبنی ایک تفصیلی رپورٹ سائنسی جریدے ’سیل‘ میں شائع ہوئی ہے-