کورونا کو لےکر بنگلور کی حالت تشویشناک؛ ایک ہی دن15سو سے زائد معاملات؛14جولائی سے مکمل لاک ڈاون کا اعلان
بنگلور 11/جولائی (ایس او نیوز) ریاست کرناٹک میں کورونا کے معاملات کم ہونے کے بجائے روز بروز بڑھتے جارہے ہیں تشویش کی بات یہ ہے کہ سب سے زیادہ معاملات ریاست کی راجدھانی بنگلور سے سامنے آرہے ہیں۔ حالات اتنے زیادہ سنگین ہوگئے ہیں کہ آج پھرایک بار ایک طرف کرناٹک میں 2798 معاملات سامنے آئے ہیں تو ان میں صرف بنگلور سے ہی 1533 معاملات ریکارڈ کئے گئے ہیں۔ اتنا زیادہ کورونا کے معاملات مسلسل سامنے آنے کی وجہ سے اب ریاستی حکومت نےبنگلور میں مورخہ 14 جولائی سے 22 جولائی تک بنگلور سٹی اور بنگلور دیہی ضلع میں مکمل لاک ڈاون نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق وزیراعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ کرشنا میں وزیراعلیٰ یڈی یورپا نے چیف سکریٹری ٹی ایم وجئے بھاسکر کے ساتھ بات چیت کی ہے جس کے دوران لاک ڈاون کے تعلق سے سنجیدہ گفتگو کرتے ہوئے بنگلور کے آٹھ زونوں کے وزیروں اور اراکین اسمبلی اور کارپوریٹروں کے ساتھ بھی میٹنگ منعقد کی ہے۔ محکمہ مالیات کے آفسران کے ساتھ بھی معلومات حاصل کرنے کے بعد وزیر اعلیٰ نے سرکاری طور پر لاک ڈاون نافذ کرنے کا اعلان کردیا۔
یاد رہے کہ ریاست میں کورونا متاثرین کی تعداد 36000 سے زائد ہوگئی ہے، بنگلور میں ہی 16000 سے زائد معاملات ہیں۔ بنگلور کے تمام علاقوں میں وائرس پھیل گیا ہے، ایک طرف حکومت کو اقتصادی سرگرمیوں کی فکر ہے تو وہیں دوسری طرف کورونا کی وباء قابو سے باہر جارہی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ منگل14 جولائی کی رات آٹھ بجے تا 23 جولائی کی صبح تک بنگلور شہر، بنگلور دیہی ضلع کو مکمل طور پر لاک ڈاون کیا جائے گا۔ اس لاک ڈاون میں حسب سابق اسپتال، راشن کی دکانیں، سبزی، ترکاریاں، دودھ، میڈیکل اسٹورس کھلے رہیں گے۔ اس مدت میں ڈگری اور پی جی امتحانات بھی منعقد ہوں گے، اُس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔
البتہ کہا گیا ہے کہ روز مرہ اشیاء کی خریداری کے وقت سماجی فاصلہ برقرار رکھنا، ماسک پہننا اور حکومت کی تمام احتیاطی تدابیر اپنانا ضروری ہوگا۔