دہلی میں کورونا کے 1379 نئے معاملات ، متاثرین کی تعداد ایک لاکھ سے متجاوز
نئی دہلی،6؍جولائی(ایس او نیوز؍ایجنسی) راجدھانی میں 1379 نئے معاملات سامنے آنے پیر کو کورونا وائرس مریضوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی ۔ دہلی حکومت کی وزارت صحت کی طرف سے جاری اعدادو شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 1379 نئے معاملات سے متاثرین کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 823 ہوگئی ۔ مہاراشٹر اور تمل ناڈو کے بعد دہلی تیسری ریاست ہے ، جہاں متاثرین کی تعداد لایک لاکھ سے زیادہ ہے ۔ اس دوران 48 مزید مریضوں کی موت سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 3115 ہوگئی ہے ۔ اس دوران پابندی والے علاقوں کی تعداد ایک کم ہوکر 455 رہ گئی ۔ فعال معاملات کی تعداد 25260 ہے۔
دہلی میں 23 جون کو ایک دن میں سب سے زیادہ 3947 معاملات سامنے آئے تھے ۔ کورونا کی جانچ میں گزشتہ کچھ دنوں میں آئی تیزی سے کل ٹیسٹ کا اعدادو شمار 657383 پر پہنچ گیا ۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران دہلی میں 13879 ٹیسٹ کئے گئے ۔ ان میں آرٹی پی سی آر ٹیسٹ 5327 اور ریپڈ اینٹی جن ٹیسٹ 855 تھے ۔
تین جولائی کو ریکارڈ 24165 ٹیسٹ کئے گئے تھے ۔ دہلی میں دس لاکھ کی آبادی پر جانچ کا اوسط بھی بڑھ کر 34599 ہوگیا۔ دہلی میں کورونا کے لئے مجموعی طورپر 15301 بیڈس ہیں ، جن میں سے 5250پر مریض ہیں جبکہ 10051 خالی ہیں ۔ ہوم آئسولیشن میں 17141مریض ہیں۔
کورونا مریضوں کی جان بچانے کی سنجیدہ کوشش ہو: لیفٹننٹ گورنر انل بیجل
ادھر دہلی کے لیفٹننٹ گورنر انل بیجل نے پیر کو صحت محکمہ کو یہ یقینی بنانے کی ہدایت دی کہ دہلی میں مرنے والوں کی تعدا د کم کرنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کئے جائیں ۔ مسٹر بیجل نے وزیراعلی اروند کیجریوال اور نائب وزیراعلی منیش سسودیا کی موجودگی میں منعقدہ میٹنگ میں تمام متعلقہ حکام کو صلاح دی کہ تمام مریضوں کی جان بچانے کے لئے ’گولڈن آور‘ کافی اہم ہوتا ہے ۔ اس دوران ایمبولنس کا انتظام ، مریضوں کو ہوم آئسولیشن سے اسپتال میں داخل کرنا ، آئی سی یو اور آکسیجن و بیڈ کی دستیابی یقینی بنانا نہایت ضروری ہے ۔ میٹنگ میں دہلی میں کورونا وبا کے پیش نظر بنیادی طبی ڈھانچہ ، انسانی وسائل ، کمیونٹی شراکت اور کووڈ 19کے انتظاما ت کا جائزہ لیا گیا۔
لیفٹننٹ گورنر نے دہرایا کہ صحت انتظامات میں تعاون اور گھر/کمیونٹی کیئر کے لئے کمیونٹی وسائل کو تربیت دی جانی چاہئے ۔ تاکہ اس کا استعمال کمونیٹی میں کورونا کی روک تھام کے لئے مریضوں کولانے اور لے جانے کے انتظامات اور لاشوں کی مناسب پروٹوکول کے تحت آخری رسومات اداکرنے میں مدد مل سکے ۔