کورونا کے نام پر مسلمانوں پر حملہ؛ باگلکوٹ میں تین مسلم لوگوں کو ایک گاوں میں داخل ہونے سے روکنے کی واردات
بھٹکل 7/اپریل (ایس او نیوز) ریاست کرناٹک کے باگلکوٹ میں چند شرپسندوں نے مسلمانوں کو اپنے گاؤں میں داخل ہونے سے عملاً روکتے ہوئے ان پر حملہ کرنے کی واردات پیش آئی ہے جس کی ویڈیو کلپ بھی سوشیل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہے۔
ایک کنڑا اخبار کی رپورٹ کے مطابق ضلع باگلکوٹ کے مدھول تعلقہ کے بیدری نامی گاؤں میں یہ واردات پیر کے روز پیش آئی۔ رپورٹ کے مطابق اس واردات میں مہالنگاپور گاؤں کے تین مسلمانو ں کوبیچ سڑک پر روک کر چند شرپسندوں نے گالی گلوچ کرنے کے علاوہ ان کی پٹائی بھی کردی۔حملہ کرنے والے گروپ میں شامل لوگوں کو یہ کہتے ہوئے صاف سنا گیا ہے کہ ”تم لوگوں کی وجہ سے کورونا وائرس پھیلا ہے۔تم لوگ ہمارے گاؤں میں کیوں آتے ہو؟‘ویڈیو میں ان تین مسلمانوں کو شرپسندوں کے سامنے گڑگڑاتے اور معافی مانگتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے اور اس پر شرپسندوں کا رد عمل مزید زیادہ سخت ہوتے اور گالیوں کی بوچھارکرتے ہوئے بھی دیکھا گیا ہے۔
ایک دوسرے نیوز پورٹل میں چھپی رپورٹ کے مطابق مہالنگاپورا کے تین لوگ جب بیدری گاوں میں پیدل گذررہے تھے تو اچانک شرپسندوں نے ان پر یہ کہہ کر حملہ کردیا کہ ان مسلمانوں کا تعلق تبلیغی جماعت سے ہے۔ بتایا گیا ہے کہ شرپسندوں نے تینوں کی لکڑیوں سے پیٹائی کی حالانکہ مسلم لوگ ہاتھ جوڑ کر اُن سے کہتے رہے کہ اُن کا تعلق تبلیغی جماعت سے نہیں ہے، مگر شرپسندوں نے اُن کی ایک نہیں سنی اور مسلسل پیٹائی کرتے رہے۔ رپورٹ کے مطابق واردات مدھول پولس تھانہ کے حدود میں پیش آئی۔
رپورٹ میں ضلع کے ایس پی کا بیان بھی چھپا ہے جس میں ایس پی لوکیش جگاسلار نے بتایا کہ وہ اس واقعے کی چھان بین کررہے ہیں اور حملہ آوروں کو بخشا نہیں جائے گا۔ ایس پی نے یہ بھی بتایا ہے کہ ہم اس واقعے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور شرپسندوں کے خلاف معاملہ درج کرتے ہوئے اُن کے خلاف سخت کاروائی کی جائے گی۔