بھٹکل کے کووِڈ وارڈس میں بدنظمی پرکورونا متاثرین اور عوام کررہے ہیں بے اطمینانی کا اظہار

Source: S.O. News Service | Published on 11th July 2020, 9:40 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل،9؍جولائی (ایس او نیوز)  تعلقہ انتظامیہ کی جانب سے بھٹکل سرکارکی طرف سے جو کووِڈ کیئر وارڈ س بنائے گئے ہیں وہاں کی بدنظمی کی وجہ سے عوام اور کورونا سے متاثرمریض دونوں پریشان ہیں اور اپنی بے اطمینانی اور ناراضی کا اظہار کررہے ہیں۔

کنڑا اخبار میں شائع ایک رپورٹ میں  کہا گیا  ہے کہ کووڈ وارڈ میں داخل متاثرین میں سے ایک شخص نے اپنے رشتے دار کو فون پربتایا کہ اسپتال کا عملہ ان وارڈس کی طرف نہیں آتا ہے اور ڈاکٹر بھی اس طرف رخ نہیں کرتے۔دوپہر کے وقت داخل کیے گئے ایک مریض سے رات تک بھی کوئی حال چال پوچھنے نہیں آیا۔یہاں تک کہ اسے کھانا دینے والا بھی کوئی نہیں تھا۔اس کا دکھڑ ا سننے کے بعد اس کے رشتے دار نے عوامی منتخب نمائندے کو فون کیا تومبینہ طور پر انہوں نے فون ریسیو نہیں کیا پھر ان کے معاون (پی اے) کو فون کیاتو اس نے بھی فون ریسیو نہیں کیا۔ بتایا جاتا ہے کہ جب اس مریض نے خود ہی اسپتال کے کاؤنٹر کے پاس جاکر کھانا نہ  ملنے کی شکایت کی تو رات دس بجے کے بعد اسے کھانا فراہم کیا گیا۔ 

اسی طرح کی شکایت وہاں پر داخل ایک نوجوان لڑکی نے بھی کی ہے کہ جب دس بجے رات تک اسے کھانا فراہم نہیں کیاگیا تو اس نے براہ راست اسسٹنٹ کمشنر کو فون کرکے اس بات کی اطلاع دی۔ جس کے بعد اسے کھانا دیاگیا۔ بعض مریضوں کی طرف سے یہ شکایت بھی سننے میں آرہی ہے کہ کھاناطلب کرنے پر اسپتال کی نرسیں ان لوگوں کو اپنے اپنے گھرسے کھانالانے کا بندوبست کرنے کی ہدایت دے رہی ہیں۔

سوال یہ ہے کہ جب حکومت کی طرف سے کروڑوں روپے کا فنڈ کورونا سے لڑنے کے لئے سرکاری اسپتالوں کو دیا جارہا ہے تو اس فنڈ کاصحیح استعمال کرتے ہوئے مریضوں کو کھانے پینے کا بہترین اور مناسب انتظام کیوں نہیں کیا جاتا؟

اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق   اس طرح کی بدنظمی کودیکھتے ہوئے بھٹکل کے فلاحی ادارے مجلس اصلاح و تنظیم کی طرف سے مریضوں کے لئے کھانے پینے کی سہولت مفت فراہم کی جارہی ہے۔لیکن مشکل یہ ہے کہ یہاں پر داخل کیے گئے متاثرین میں جو لوگ ترکاری (ویج) کھانے والے ہیں وہ لوگ تنظیم کی طرف سے فراہم کیا گیا کھانا قبول نہیں کرپاتے۔ اس لئے بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ جب متاثرین کو سرکاری اسپتال میں داخل کیا جاتا ہے تو ان کے لئے کھانے پینے اور دوسری ضرورتوں کا بندوبست کرنا سرکاری افسران کی ہی ذمہ داری ہے اور یہ کام انہی کو کرنا چاہیے۔

اس تعلق سے اسسٹنٹ کمشنر بھرت نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ رات کے وقت وارڈ میں موجود لوگوں کے لئے کھانا فراہم کرنے میں جو کوتاہی ہوئی ہے وہ بات سچ ہے۔ اب اس نظام کو درست کردیا گیا ہے۔مریضوں کو خوفزدہ اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔اب مریضوں کے داخلے کے وقت ہی یہ جانکاری حاصل کی جارہی ہے کہ وہ لوگ ویج یا نان ویج کھانے والے ہیں اور اسی کے مطابق ان کو کھانا فراہم کیا جارہا ہے۔

جو لوگ اس میدان میں کام کررہے ہیں ان کاکہنا ہے کہ اس سے پہلے یہاں پر کووِڈ پر قابو پانے کے لئے ڈاکٹر شرت نائک کو نوڈل آفیسر مقرر کیا گیا تھا جنہیں اب ڈی ایچ او بناکر کاروار بھیج دیا گیا ہے۔ ان کے زمانے میں تمام انتظامات بہترین انداز میں ہورہے تھے۔اب ان کے ٹرانسفر ہونے کے بعدتعلقہ انتظامیہ نے کووِڈ مریضوں کے لئے کسی کو نوڈل آفیسر نامزدنہیں کیا ہے۔

عوام مطالبہ کررہے ہیں کہ فوری طور پر کسی کو نوڈل آفیسر مقرر کرکے اسپتال میں مریضوں کی دیکھ بھال اوروہاں کے انتظامات بہتر کرنے کے لئے اقداما ت کیے جائیں۔تاکہ پہلے ہی سے کووِڈ کے خوف اور دہشت میں مبتلا مریض مزید کسی قسم کے تناؤ اور پریشانی کا شکار نہ ہونے پائیں۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...