معیشت کے لیے قہر ثابت ہو رہا کورونا، 24 فیصد ملازمین ہوئے بے روزگار: سروے
نئی دہلی،24؍جولائی(ایس او نیوز؍ایجنسی) کورونا وائرس کا قہر ہندوستانی معیشت کے لیے خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔ اس کا پتہ اس بات سے بخوبی چلتا ہے کہ لاک ڈاؤن کے بعد ملک میں بے روزگاری لگاتار بڑھ رہی ہے۔ کووڈ-19 بحران کے درمیان 23.97 لوگوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد انھیں ملازمت سے نکال دیا گیا۔ آئی اے این ایس-سی ووٹر کے ذریعہ 1723 لوگوں پر کیے گئے سروے میں یہ جانکاری حاصل ہوئی ہے۔
اس سروے میں کل 8.15 فیصد لوگوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد وہ پہلے کی تنخواہ یا آمدنی پر کام کر رہے ہیں، جب کہ 8.28 فیصد لوگوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کےد وران انھیں تنخواہ میں تخفیف کا سامنا کرنا پڑا۔ سروے میں شامل 3.23 فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ لاک ڈاؤن سے پہلے فل ٹائم جاب کرتے تھے اور اب پارٹ ٹائم جاب کر رہے ہیں۔
سروے کے دوران یہ بھی پتہ چلا کہ 7.59 فیصد لوگ لاک ڈاؤن کے دوران تنخواہ کے بغیر چھٹی پر بھیج دیے گئے تھے یا پھر ان کا کام رک گیا تھا اور لاک ڈاؤن کے دوران ان کے پاس کوئی آمدنی نہیں تھی۔ اسی درمیان سروے میں شامل 27.72 فیصد لوگوں کا کہنا ہے کہ اس دوران حکومت اور کمپنی مالک کے ضابطوں کے اندر کام کر رہے تھے۔ صرف 2.66 فیصد لوگوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ وہ گھر سے کام نہیں کر رہے تھے، لیکن لاک ڈاؤن کے دوران پوری تنخواہ لے رہے تھے۔ حالانکہ 2.32 فیصد لوگوں نے کہا کہ وہ گھر سے کام نہیں کر رہے تھے اور انھیں تنخواہ مل رہی تھی لیکن وہ کم تھی۔