کورونا: تنخواہیں یقینی بنانے کے لئے ضروری قدم اٹھانے کی ہدایت
نئی دہلی،یکم اگست(ایس او نیوز؍یو این آئی) سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو کورونا وبا سے اگلے محاذ پرنمٹنے والے طبی اہلکاروں کو بروقت تنخواہیں یقینی بنانے کے لئے ضروری قدم اٹھانے کی جمعہ کے روز ہدایت دی ۔ جسٹس اشوک بھوشن ، جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس ایم آر شاہ کی بینچ نے یہ ہدایت اس وقت دی جب اسے مرکزی حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ کچھ ریاستوں نے ان طبی اہلکاروں کو وقت پر تنخواہیں ادا نہیں کی ہیں۔
مرکزی حکومت کی طرف پیش ہوئے سالسٹر جنرل تشار مہتا نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب ، تریپورہ ، کرناٹک اور مہاراشٹر۔ چار ریاستوں نے طبی اہلکاروں کو وقت پر تنخواہیں نہیں دی ہیں ، جبکہ مرکزی حکومت نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت نوٹیفکیشن جاری کر کے کہا تھا کہ تنخواہ کی ادائیگی نہ کرنے پر تعزیری کارروائی کی جائے گی۔ بینچ ادھے پور کی وکیل آروشی جین کی طرف سے دائر عرضی کی سماعت کررہی تھی ، جس میں ان طبی ملازمین کے لئے مناسب رہائش اور قرنطینہ مراکز کی سہولیات کی مانگ کی گئی تھی جو مریضوں کے علاج میں شامل ہیں ۔
محترمہ جین کی جانب سے پیش ہوئے سینئر ایڈووکیٹ کے وی وشوناتھن نے بینچ کے سامنے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ جن ڈاکٹروں کو لازمی قرنطینہ مراکز میں رکھا گیا ہے ، حکومت کی طرف سے ان کے واجبات کی ادائیگی نہیں کی جا رہی ہے ۔ اس کا مسٹر مہتا نے یہ کہتے ہوئے تردید کی ،’ ایسا نہیں ہوسکتا‘۔ اب اس معاملے کی سماعت 10 اگست کو ہوگی۔
واضح رہے کہ عدالت عظمی نے سترہ جون کو مرکزی حکومت کو تمام ریاستوں اور مرکزی کے زیر انتظام علاقوں کے چیف سیکریٹریوں کو ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت مناسب رقومات منظور کرنے کی ہدایت دی تھی ۔ تاکہ ڈاکٹروں اور طبی اہلکاروں کو تنخواہوں کی ادائیگی کے متعلق ہدایت کو یقینی بنایا جاسکے۔