کورونا کرفیو کی وجہ سے لاری ڈرائیوروں کو سفرکے دوران کھانے پینے اور لاری کی مرمت کا مسئلہ درپیش:ڈرائیور، کلینر اور گیاریج والوں کی زندگی پنکچر

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 15th May 2021, 6:37 PM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

بھٹکل:15؍ مئی (ایس اؤ نیوز)کورونا وائرس پر لگام لگانے کے لئے حکومتوں کی طرف سے  نافذ کئے گئے سخت کرفیو کی وجہ سے ہوٹل ، ڈھابے ،گیاریج ، پنکچر کی دکانیں وغیرہ بند ہیں ، جس کے نتیجے میں  ضروری اشیاء سپلائی کرنےوالی لاریوں کے ڈرائیوروں کو سفر کے دوران کئی مشکلات درپیش ہیں۔

دور دراز کا سفر کرنےوالے لاری ڈرائیوروں کو راستے میں ہوٹل  بند ہونے سے کھانا نہیں مل رہاہے۔ پنکچر کی دکانیں اور گیاریج بھی کھلی نہ  رہنے سے دودو تین تین دن ایک ہی جگہ کھڑے رہنے پر مجبور ہیں۔ سواری کی خرابی کی درستگی  کے لئے  میکانک کی تلاش  بھی ایک سوال بن گیا ہے۔

ان حالات کی وجہ سےریاست کے کئی لاریوں کےڈرائیور ضروری اشیاء لے جانے سے پس وپیش کررہے ہیں۔ لاری مالکان اور ڈرائیور اسوسی ایشن حکومت سے کئی مرتبہ اپیل کرچکی ہے کہ سڑکوں کےدرمیان  دو تین ہوٹلوں اور ڈھابوں کو کھولنےکی اجازت دیں۔ لیکن حکومت کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے حکومت کی خاموشی پر ڈرائیور سخت برہمی کا اظہار کررہے ہیں۔

روزانہ 500کلومیٹر دور دراز مقامات کو ضروری اشیاء لے جانے والے لاری ڈرائیور اور کلینر راستے کے درمیان میں بھوک اور پیاس کے لئے ترستے ہوئے دیکھے گئے۔ گرچہ ہوٹلوں کو پارسل دینے کی اجازت دی گئی ہے لیکن شاہراہ اور اہم سڑکوں کے کنارے  موجود ہوٹل قلیل  آمدنی کو دیکھتے ہوئے اپنے ہوٹل بند رکھنے پر مجبور  ہیں۔ جس کے نتیجے میں ڈرائیوروں اور  کلینروں کو کھانے پینے  کا مسئلہ درپیش ہے۔

ریاستی لاری مالکان  سنگھا نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ روزانہ ہزاروں لاریاں ریاست کے ایک مقام سے دوسرے مقام کو عوام کے لئے ضروری اشیاء سپلائی کرتی ہیں۔ حکومت اس طرف توجہ دیتے ہوئے کم سے کم ضلعی اور ریاستی شاہراہوں پر جس طرح پٹرول پمپوں کو اجازت دی  گئی ہے اسی طرح گیاریج اور ہوٹلوں کو منظوری دی جائے۔سہولیات نہ  ہونے سے بے شمار لاریاں سڑکوں کے کنارے کھڑی ہوئی دیکھی جاسکتی ہیں۔

سنگھا کا کہنا ہے کہ گیاریجوں کے بند ہونے سے کئی لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں ان کے گھروں کا حال بے حال ہے۔ زندگی مشکلات میں ہے۔ حالات کو مزید بگڑنے سے پہلے حکومت کے لئے ضروری کہ وہ مناسب  اقدام کرے ۔

حالات کے پیش نظر دھارواڑ ضلع کے ڈپٹی کمشنر نتیش پاٹل نے تیقن دیا ہے کہ ضروری اشیاء سپلائی کرنےو الے لاری ڈرائیوروں کے لئے ہوٹل اور گیاریج کے انتظامات کے متعلق غور کیا جارہاہے۔ شاہراہ اور اہم سڑکوں پر جہاں جہاں ضروری ہے وہاں کم سے کم تین گیاریج اور ہوٹلوں کو شروع کئے جانے کی اجازت دی جائے گی۔

شمالی کرناٹک لاری مالکان سنگھا کے سکریٹری معین الدین کا کہنا ہےکہ ضروری اشیاء لے جانے والے لاری ڈرائیور اور کلینروں کو راستے کے درمیان کئی ایک مشکلات کاسامنا ہے۔ کم سے کم دور دراز سفر کے دوران  ایک دو پنکچر کی دکانیں، ہوٹل یا ڈھابا دن کے 24گھنٹے کام کریں گے تو ہمیں کافی مدد ہوگی۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتےہیں کہ وہ اس سلسلےمیں جلد  کوئی فیصلہ لے۔

ایک نظر اس پر بھی

مینگلورو: پرکاش راج کا مودی حکومت پرسخت حملہ؛ کہا: چارسوبیسی کرنے والے لوگ اب کی بار400 پارکا نعرہ لگارہے ہیں

جنوبی ہند کے مشہوراداکارپرکاش راج نے مودی حکومت پرسخت تنقید کرتے ہوئے کہا جن لوگوں نے 420 (فراڈ) کا کام کیا ہے، وہ آنے والے لوک سبھا انتخابات میں 400 سیٹیں جیتنے کی بات کررہے ہیں۔ اوراب کی بار400 پار کا نعرہ لگارہے ہیں۔

اتر کنڑا میں انتخابی ضابطہ اخلاق کا نفاذ - چیک پوسٹوں پر تیز ہوئی جانچ پڑتال؛ بورڈس اور ہورڈنگس ہٹائے گئے

لوک سبھا انتخابات کے لئے ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے ساتھ ہی اتر کنڑا کے مختلف مقامات پر چیک پوسٹس پر جانچ پڑتال کی کارروائیاں تیز ہوگئی ہیں ۔  اسی کے ساتھ ہی  سڑک کنارے لگائے گئے اشتہاری بینرس اور ہورڈنگس وغیرہ بھی ہٹائے گئے ہیں۔

ڈانڈیلی اغوا معاملہ : 2 کروڑ روپے تاوان طلب کرنے والے ملزمین گرفتار ؛ گرفتار شدگان میں بھٹکل کا شخص بھی شامل

ڈانڈیلی کے ایک شخص کا اغوا کرکے اس کی رہائی کے لئے 2  کروڑ روپے طلب کرنے والے ملزمین کو  ڈانڈیلی پولیس نے گرفتار کر لیا ہے  جن  کی شناخت ڈانڈیلی کے رہنے والے پرشو رام ایلپّا میدار، کالگونڈا تکا رام سر نائک، ہلیال کے رہنے والے ونائیک کمپنّا کرننگ اور  بھٹکل مدینہ کالونی کے رہنے ...

دکشن کنڑا میں انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت قائم ہوئے چیک پوسٹس - نقدی اور بیش قیمت اشیاء لے جانے کے لئے ضروری ہوگا دستاویزی ثبوت 

دکشن کنڑا میں انتخابی ضابطہ اخلاق کے نفاذ کے ساتھ محکمہ پولیس نے حفاظتی بندوبست تیز کر دیا ہے اور عوام سے کہا ہے کہ اگر وہ اپنے ساتھ  نقد رقم یا قیمتی اشیاء لے جاتے ہیں تو انہیں اس سے متعلقہ باضابطہ دستاویزی ثبوت اپنے پاس رکھنا ہوگا اور جانچ کے دوران افسران کے سامنے پیش کرنا ...

بھٹکل میں7/مئی اورپڑوسی اضلاع اُڈپی اور مینگلور میں 26/ اپریل کو ہوگی پولنگ؛ پورے ملک میں سخت انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ

الیکشن کمشنر کے اعلان کے مطابق ریاست کرناٹک میں دو مرحلوں میں انتخابات ہوں گے، جس کے تحت بھٹکل سمیت اُترکنڑا،  چکوڈی، بیلگاوی، باگلکوٹ، وجئے پور (ایس سی)، کلبرگی (ایس سی)، رائچور (ایس ٹی)، بیدر، کوپّل، بلاری (ایس ٹی)، ہاویری ، دھارواڑ، داونگیرے اور شموگہ میں 7/مئی کو انتخابات ...

ووٹر لسٹ میں نام داخل کرنے کی مہلت ابھی باقی ہے

چیف الیکٹورل آفیسر کی طرف سے جاری بیان کے مطابق پارلیمانی الیکشن میں ووٹ دینے کے اہل افراد کو اپنا نام ووٹر لسٹ میں شامل کروانے کے لئے ابھی مہلت باقی ہے جس سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے ۔ 

جے ڈی ایس - بی جے پی 'ہنی مون' کے رنگ میں پڑ گیا بھنگ - دیوے گوڈا ، کمارا سوامی کو بی جے پی نے کیا نظرانداز  

ایسا لگتا ہے کہ اس پارلیمانی الیکشن کےد وران جنتا دل ایس نے بی جے پی کے ساتھ ہاتھ ملا کر جو 'ہنی مون' منانے کا منصوبہ بنایا تھا اس کے رنگ میں بھنگ پڑنا شروع ہوگیا ہے کیونکہ بی جے پی نے ایک طرف ریاست میں انتخابی سرگرمیوں کے کسی بھی مرحلے میں دیوے گوڈا اور کمارا سوامی کو ساتھ میں ...

مینگلورو: پرکاش راج کا مودی حکومت پرسخت حملہ؛ کہا: چارسوبیسی کرنے والے لوگ اب کی بار400 پارکا نعرہ لگارہے ہیں

جنوبی ہند کے مشہوراداکارپرکاش راج نے مودی حکومت پرسخت تنقید کرتے ہوئے کہا جن لوگوں نے 420 (فراڈ) کا کام کیا ہے، وہ آنے والے لوک سبھا انتخابات میں 400 سیٹیں جیتنے کی بات کررہے ہیں۔ اوراب کی بار400 پار کا نعرہ لگارہے ہیں۔

  لوک سبھا انتخابات : کرناٹک میں انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ؛ پلیکس اور بینرز ہٹانے کا عمل شروع

  لوک سبھا انتخابات کی تاریخ کے اعلان کے ساتھ ہی ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کے نافذ ہونے کے بعد شہر میں پلیکس اور بینروں کو صاف کردیا گیا۔ ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر کی ہدایت پر الیکشن اور میونسپل عملہ نے شہر میں مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے ہر قسم کے پلیکس اور بینرز کو ہٹا دیا۔ ڈسٹرکٹ کمشنر آفس، ...

بنگلورو کا آبی بحران: تالابوں کو نگلتا کنکریٹ کا جنگل!

دیوالی کے بعد کی بارشوں میں کئی فٹ پانی میں ڈوبا ہوا شہر گرمیوں کے شروع ہوتے ہی پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہا ہے۔ اگر چہ یہ بہانہ کیا جائے کہ بارش مسلسل دو سال سے کم ہو رہی ہے اور ریاست کی 256 تحصیلوں میں خشک سالی کا اعلان کیا جا چکا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ بنگلورو جیسے پانی سے بھرے ...