مینگلور: ساحلی اضلاع دکشن کنڑا اور اُڈپی میں کورونا پر قابو پانے میں انتظامیہ اب تک ناکام؛ مینگلور میں آج سات لوگوں کی موت، 208 نئے معاملات

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 30th July 2020, 12:56 AM | ساحلی خبریں | ریاستی خبریں |

مینگلور 29 جولائی (ایس او نیوز) جس طرح ریاست کرناٹک میں کورونا وباء   قابو سے  باہر ہوتے جارہی ہے، ریاست کے بعض اضلاع میں بھی کورونا قابو میں آتی  نظر نہیں آرہی ہے۔  ایک طرف  بنگلور میں سب سے زیادہ  دو ہزار سے زائد معاملات ہر روز درج کئے جارہے ہیں، اسی طرح ساحلی اضلاع میں بھی کورونا پر قابو پانے میں انتظامیہ ناکام ثابت ہوتی نظر آرہی ہے جہاں ہر روز سو اوردو سو معاملات درج کئے جارہے ہیں۔

آج بدھ کو مینگلور میں کوویڈ معاملے میں  پھر سات لوگوں نے دم توڑا جس کے ساتھ ہی  یہاں کورونا سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 142 ہوگئی ہے جبکہ آج ایک ہی دن کورونا کے 208 معاملے درج کئے گئے ہیں۔

مینگلور میں آج جن لوگوں نے کورونا  اثرات کے ساتھ دیگر مرض میں مبتلا ہوکر انتقال کئے ہیں، اُن میں  پڈوبدری کے 52 سالہ شخص، بنٹوال کے 62 سالہ شخص، دھارواڑ کے 66 سالہ شخص، کاروار کے 66 سالہ شخص اور  مینگلور سے تعلق رکھنے والے تین لوگ 39 سالہ، 69 سالہ اور 73 سالہ شخص شامل ہیں۔

مینگلور میں تشویش کی بات یہ ہے کہ یہاں آج جو 208 معاملے سامنے آئے ہیں، اُس میں 58 لوگوں  کے بارے میں حکام یہ پتہ لگانے میں ناکام ہیں کہ کن لوگوں کے رابطے میں آنے سے ان کی رپورٹ پوزیٹیو آئی ہے۔ البتہ اس درمیان راحت کی خبر یہ ہے کہ آج ایک ہی دن 118 لوگ صحت یاب ہوکر وینلاک اور دیگر  اسپتالوں  سے ڈسچارج بھی ہوئے ہیں۔

ایک اور ساحلی ضلع    اُڈپی کی بات کریں تو آج اُڈپی میں ایک ہی دن 173 لوگوں کی رپورٹ کورونا پوزیٹیو آئی ہے،جبکہ تین لوگوں نے دم توڑا ہے۔ آج پوزیٹیو آنے والوں میں  95 لوگ اُڈپی تعلقہ کے ہیں، کنداپور سے 37 اور کارکلا سے 40 لوگ بھی شامل ہیں۔ محکمہ صحت کی طرف سے دی گئی اطلاع کے مطابق ضلع اُڈپی میں اب تک  کورونا کے معاملات کی تعداد بڑھ کر  3895 ہوگئی ہے جس میں ایکٹیو کیسس 1547 ہیں۔ اُڈپی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفسر ڈاکٹر سدھیر چندرا سوڈ کے مطابق  ضلع بھر میں 737 کورونا متاثرین کو ہوم ایسولیشن میں (گھروں میں ہی الگ تھلگ) رکھا گیا ہے۔ یاد رہے کہ ضلع اُڈپی میں اب کوویڈ  وائرس کے ساتھ دیگر مرض میں مبتلا ہوکر اب تک 28 لوگ  اپنی جانیں گنواچکے ہیں۔اُڈپی میں بھی راحت کی بات یہ  ہے کہ  آج ایک ہی دن اُڈپی سے 84 لوگ صحت یاب ہوکر اسپتال سے ڈسچارج بھی  ہوئے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل میں امسال ایک لاکھ دو ہزار کلوسے بھی زائد فطرہ چاول تقسیم

مرکزی فطرہ کمیٹی بھٹکل   کے زیر اہتمام بھٹکل میں امسال   ایک لاکھ دو ہزار کلوسے زائد چاول جمع ہوا اور عیدالفطر کی رات ہی اس کی تقسیم عمل میں آئی، اس سلسلہ میں بھٹکل،ہوناور وکمٹہ،شیرور وآس پاس میں 57حلقے بنائے گئے تھے،جہاں مختلف محلوں سے جمع شدہ فطرہ کی تقسیم عمل میں آئی

ماہی گیر تنظیموں کا متفقہ فیصلہ - کاسرکوڈ میں تجارتی بندرگاہ کے خلاف ہوگی قانونی جد و جہد

) شہر کے سینٹ جوزیف ہال میں ماہی گیر تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی اور کراولی ماہی گیر مزدوروں کی تنظیم کا مشترکہ اجلاس منعقد ہوا جس میں کاسرکوڈ میں مجوزہ نجی تجارتی بندرگاہ کی تعمیر کے خلاف تنظیمی اور قانونی طریقے سے جد وجہد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

بھٹکل میں ووٹر بیداری مہم؛ سرکاری افسران نے طلبہ کے ساتھ نکالی ریلی؛ سو فیصد ووٹنگ کویقینی بنانے کی کوششیں

بھٹکل میں  صد فیصد ووٹنگ کا ٹارگٹ لے کر   اُترکنڑاضلعی انتظامیہ،  ضلع پنچایت، بھٹکل تعلقہ انتظامیہ اور تعلقہ پنچایت کے زیراہتمام  بھٹکل کے سرکاری آفسران  نے کالج طلبہ کو ساتھ لے کر  ووٹنگ بیداری مہم  کے تحت شاندار ریلی نکالی اور عوام پر زور دیا کہ وہ  کسی بھی صورت میں اپنی ...

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...