منڈیا : مالا دھاری بھکتوں نے لگائے سری رنگا پٹن جامع مسجد کو ہنومان مندر بنانے کے نعرے - مسجد میں گھسنے کی کوشش پولیس نے کر دی ناکام
منڈیا ،5 ؍ دسمبر (ایس او نیوز) زعفرانی جھنڈے اٹھائے ہوئے ہزاروں مالا دھاری ہنومان بھکتوں کا جلوس 'سیکیرتھنا یاترا' کی شکل میں ہنومان مندر کی طرف جاتے ہوئے جب تاریخی سری رنگا پٹن جامع مسجد کے سامنے پہنچا تو نوجوان بھکتوں نے اچانک اشتعال انگیزی شروع کر دی اور جامع مسجد کو ہنومان مندر میں بدلنے کے نعرے لگانے شروع کر دئے اور مسجد کے اندر گھسنے کی بھی کوشش کی ۔ مگر پولیس نے مسجد کے اطراف پہلے سے ہی بیریکیڈس لگا رکھے تھے اور سخت پہریداری کرتے ہوئے ہنومان بھکتوں کی اس کوشش کو ناکام بنا دیا ۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق منڈیا کے علاوہ دیگر میسورو، رام نگر، مدور، کے آر پیٹ ، پانڈوپورا جیسے مقامات سے ہزاروں کی تعداد میں جمع ہونے والے ہنومان بھکتوں کے لئے پورے شہر کو جھنڈوں اور بینروں کے ذریعہ زعفرانی رنگ میں رنگ دیا گیا تھا ۔ وزیر کے سی نارائینا گوڈا اور بی جے پی ضلع صدر اومیش نے بھی 'سنکیرتھنا یاترا' میں حصہ لیا اور بھکتوں کو حمایت دی ۔
شہر کے حالات میں اس وقت کشیدگی بڑھ گئی جب ہنومان کے گُن گاتے ہوئے نکالے گئے مالا دھاریوں کے جلوس میں موجود نوجوانوں نے ایک گھر پر لگایا گیا سبز جھنڈا اتار کر وہاں زعفرانی جھنڈا لگا دیا ۔ اس کے علاوہ مسجد کے سامنے سڑک پر بہت ہی پرجوش انداز میں دھمال کرتے ہوئے "ایودھیا میں رام مندر- سری رنگا پٹن میں ہنومان مندر" اور "مندر یہیں بنائیں گے" جیسے نعرے لگائے ۔
پولیس نے ہنومان بھکتوں کو جامع مسجد میں داخل ہونے سے عملاً روکا تو پولیس اور بھکتوں کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی اور بھکتوں نے مسجد کے سامنے کچھ دیر تک راستے پر دھرنا دیا ۔ اس کے بعد پولیس نے انہیں وہاں سے ہٹا دیا ۔
مالا دھاریوں کی یاترا میں ہزاروں بھکتوں کی شرکت کا امکان دیکھتے ہوئے پولیس نے بندوبست سخت کیا تھا اور 2000 سے زائد پولیس اہلکاروں کو حفاظتی بندوبست میں لگا دیا تھا ۔ اس کے علاوہ نگرانی کے لئے موبائل ٹیمیں بنائی گئی تھیں اور ڈرون مانیٹرنگ کا بھی انتظام کیا گیا تھا ۔ جامع مسجد کے اندر بھکتوں کے گھسنے اور پوجا پاٹ کرنے کے امکانات کو دیکھتے ہوئے مسجد کے احاطہ میں پولیس ٹیمیں تعینات کی گئی تھی اور بشمول سیاح مسجد کے احاطے میں کسی کے بھی داخلے پر پابندی لگا دی گئی تھی ۔