بھٹکل میں بیلنی اور منُڈلّی کو جوڑنے والا زیر تعمیر پُل تنازعے کا شکار۔ ماہی گیر کررہے ہیں پُل کی اونچائی بڑھانے کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | Published on 2nd November 2019, 8:38 PM | ساحلی خبریں | اسپیشل رپورٹس |

بھٹکل 2/نومبر(ایس او نیوز) بھٹکل کے بیلنی، ماوین کوروے اور مُنڈلّی کو جوڑنے والے ایک پُل کی ضرورت بڑے عرصے سے  محسوس کی جارہی تھی اور عوام کے اس مطالبے کو پوراکرنے کا منصوبہ سدارامیا کے زیرا قتدار ریاستی حکومت میں مقامی رکن اسمبلی منکال وئیدیا نے منظور کروایا تھا۔ اب جبکہ اس پُل کا تین چوتھائی تعمیراتی کام مکمل ہوچکا ہے تو مُنڈلّی سے تعلق رکھنے والے بعض دیسی کشتیوں پر ماہی گیری کرنے والے لوگ اعتراض جتانے لگے ہیں کہ پُل کی اونچائی کم ہونے کی وجہ سے سمندر میں جوار (بھرتی) کے موقع پر کشتیوں کو پُل کے نیچے سے گزارنا ممکن نہیں ہوتا اس لئے پُل کی اونچائی میں کم ازکم تین فٹ کا اضافہ کیا جائے۔

دوسری طرف تعمیراتی ٹھیکیدار کا کہنا ہے کہ تین چوتھائی کام کی تکمیل کے بعد اس کی اونچائی میں اضافہ کرنا ایک ناممکن سی بات ہے۔ خیال رہے کہ بیلنی اور منڈلّی کے اگری کٹّے کے درمیان ندی پر تعمیر کیے جانے والے اس پُل کی لاگت کا تخمینہ 8کروڑ 9لاکھ روپے ہے۔ 2017میں منظور شدہ اس منصوبے پر 2018  کے اسمبلی انتخابات کے پس منظر میں تعمیری کام شروع ہواتھا۔اورفروری2019میں یہ منصوبہ مکمل ہوجانا چاہیے تھا۔اب اس مدت میں توسیع کرکے 2020میں اسے آمد ورفت کے لئے کھولنے کا پروگرام بنایا گیا تھا۔ 

لیکن اب اچانک چند ماہی گیروں کے اعتراض اٹھانے کی وجہ سے تعمیری کام پوری طرح روک دیا گیا ہے۔کہاجاتا ہے کہ حال ہی میں ’کیار‘ نامی جو بھونڈر والا طوفان ساحل سے ٹکرایا تھا، اس وقت سمندر میں بہت زیادہ جوار اور اچھال کی کیفیت دیکھی گئی تھی جس کی وجہ سے سمندر سے جڑ ی ہوئی شرابی ندی کے دہانے پر پانی کی سطح میں غیر معمولی اضافہ ہواتھا۔ اس وقت سمندر سے واپس لوٹنے والی بعض کشتیوں کو اس پُل کے نیچے سے گزرنا مشکل ہوگیا اور کشتیوں کے پُل سے ٹکرانے کا خطرہ پید اہوگیا تھا۔ اسی صورت حال کے پیش نظر اب ماہی گیروں نے پُل کی اونچائی بڑھانے کا مطالبہ شروع کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جتنا حصہ تعمیر کرناباقی ہے وہاں پر بلندی میں اضافہ کیا جائے۔ مگر تیکنیکی اعتبار سے یہ بھی ایک ناممکن بات بتائی جارہی ہے۔ اب ایک ہی صورت رہ جاتی ہے کہ یاتو اسی حالت میں پُل کا تعمیری کام آگے بڑھانے دیا جائے یا پھر پُل کو ازسر نو نئی بلندی کے ساتھ تعمیر کرنے کا منصوبہ بنایاجائے جو کہ عملی طور پر ناممکن ہے۔

اس علاقے کا ایک طبقہ ایسا بھی ہے جوپُل کی تین چوتھائی تعمیر تک خاموش رہنے کے بعد اس مرحلے پر ماہی گیروں کے اعتراض اور رکاوٹیں کھڑی کرنے کو ایک نامعقول بات قرار دے رہا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان اور اچھال کے معاملات روز روز نہیں ہوتے۔ عام حالات میں جب اس پُل کے نیچے سے کشتیو ں کی آمد ورفت ممکن ہے تو پھر صرف وقتی طور پر پیدا ہونے والے حالات کا حوالہ دے کر عوام کی ضرورتیں پوری کرنے والے اس منصوبے کو روکنا درست نہیں ہے۔ ماہی گیروں کو ایمرجنسی حالات میں اپنی کشتیوں کومحفوظ مقامات تک لانے کی تمام تر معلومات اور تجربہ ہوتا ہے۔ اور اگر کبھی ندی میں کسی وجہ سے بڑے پیمانے پر جوار دیکھنے کو ملتا ہے تو پھر پانی کی سطح نیچے اترنے تک پُل کی دوسری طرف کشتیوں کو لنگر انداز کرکے تھوڑے وقت کے لئے انتظار کیا جاسکتا ہے۔ علاقے کے کچھ ذمہ دار شہریوں نے بتایا کہ اگر ماہی گیروں کی طرف سے اس پُل کی تعمیر مکمل کرنے میں مزید رکاوٹ کھڑی کی گئی تو اس رویے کی مخالفت اور پُل کی حمایت میں عوام کے طرف سے احتجاج کا راستہ اپنایا جائے گا۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل کا کھلاڑی ابوظبی انڈر۔16 کرکٹ ٹیم میں منتخب؛

بھٹکل کے معروف اور مایہ ناز بلے بازاور کوسموس اسپورٹس سینٹر کے سابق کپتان ارشد گنگاولی کے فرزند ارمان گنگاولی کو ابوظبی انڈر۔ 16 کرکٹ ٹیم میں شامل کیا گیا ہے جو جلد منعقد ہونے والے انڈر 16  ایمریٹس کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنے کھیل کا مظاہرہ کریں گے۔

اتر کنڑا لوک سبھا سیٹ کے لئے میدان میں ہونگے 13 امیدوار

ضلع اتر کنڑا کی لوک سبھا سیٹ کے لئے پرچہ نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ تک کسی بھی امیدوار نے اپنا پرچہ واپس نہیں لیا جس کے بعد قطعی فہرست کے مطابق جملہ 13 امیدوار مقابلے کے لئے میدان میں رہیں گے ۔  اس بات کی اطلاع  ڈسٹرکٹ الیکشن آفسر اور اُترکنڑاڈپٹی کمشنر گنگوبائی مانکر نے ...

بھٹکل سمندر میں غرق ہوکر لاپتہ ہونے والے نوجوان کی نعش برآمد؛ سینکڑوں لوگ ہوئے جنازے میں شامل

  اتوار شام کو سوڈی گیدے سمندر میں غرق ہوکر لاپتہ ہونے والے حافظ کاشف ندوی ابن اسماعیل رکن الدین کی نعش بالاخر رات کے آخری پہر قریب 4:20   کو سمندر سے برآمد کرلی گئی اور بھٹکل سرکاری اسپتال میں پوسٹ مارٹم و دیگر ضروری کاغذی کاروائیوں اور میت کی آخری رسومات وغیرہ  کے بعد صبح ...

کاروار کے قریب جوئیڈا کی کالی ندی میں غرق ہوکر ایک ہی خاندان کے چھ لوگوں کی موت؛ بچی کو بچانے کی کوشش میں دیگر لوگوں نے بھی گنوائی جان

چھوٹی بچی کوکالی ندی میں ڈوبنے سے بچانے کی کوشش میں ایک ہی خاندان کے چھ لوگ ایک کے بعد ایک غرق ہوکر جاں بحق ہوگئے، واردات کاروار سے قریب  80 کلو میٹر دور جوئیڈا  تعلقہ کے اکوڈا نامی دیہات میں اتوار شام کو پیش آئی۔

اتر کنڑا میں 3 مہینوں میں ہوا 13 ہزار ووٹرس کا اضافہ 

اتر کنڑا لوک سبھا حلقے میں الیکشن کے لئے ابھی بس چند دن رہ گئے ہیں اور اس انتخاب میں حق رائے دہی استعمال کرنے والوں کی قطعی فہرست تیار کر لی گئی ہے ، جس کے مطابق اس وقت اس حلقے میں 16.41 لاکھ ووٹرس موجود ہیں ۔

بھٹکل سنڈے مارکیٹ: بیوپاریوں کا سڑک پر قبضہ - ٹریفک کے لئے بڑا مسئلہ 

شہر بڑا ہو یا چھوٹا قصبہ ہفتہ واری مارکیٹ عوام کی ایک اہم ضرورت ہوتی ہے، جہاں آس پاس کے گاوں، قریوں سے آنے والے کسانوں کو مناسب داموں پر روزمرہ ضرورت کی چیزیں اور خاص کرکے ترکاری ، پھل فروٹ جیسی زرعی پیدوار فروخت کرنے اور عوام کو سستے داموں پر اسے خریدنے کا ایک اچھا موقع ملتا ہے ...

نئی زندگی چاہتا ہے بھٹکل کا صدیوں پرانا 'جمبور مٹھ تالاب'

بھٹکل کے اسار کیری، سونارکیری، بندر روڈ، ڈارنٹا سمیت کئی دیگر علاقوں کے لئے قدیم زمانے سے پینے اور استعمال کے صاف ستھرے پانی کا ایک اہم ذریعہ رہنے والے 'جمبور مٹھ تالاب' میں کچرے اور مٹی کے ڈھیر کی وجہ سے پانی کی مقدار بالکل کم ہوتی جا رہی ہے اور افسران کی بے توجہی کی وجہ سے پانی ...

بڑھتی نفرت کم ہوتی جمہوریت  ........ ڈاکٹر مظفر حسین غزالی

ملک میں عام انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہونے والا ہے ۔ انتخابی کمیشن الیکشن کی تاریخوں کے اعلان سے قبل تیاریوں میں مصروف ہے ۔ ملک میں کتنے ووٹرز ہیں، پچھلی بار سے اس بار کتنے نئے ووٹرز شامل ہوئے، نوجوان ووٹرز کی تعداد کتنی ہے، ایسے تمام اعداد و شمار آرہے ہیں ۔ سیاسی جماعتیں ...

مالی فراڈ کا نیا گھوٹالہ : "پِگ بُوچرنگ" - گزشتہ ایک سال میں 66 فیصد ہندوستانی ہوئے فریب کاری کا شکار۔۔۔۔۔۔۔(ایک تحقیقاتی رپورٹ)

ایکسپوژر مینجمنٹ کمپنی 'ٹینیبل' نے ایک نئی رپورٹ جاری کی ہے جس میں یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ پچھلے سال تقریباً دو تہائی (66 فیصد) ہندوستانی افراد آن لائن ڈیٹنگ یا رومانس اسکینڈل کا شکار ہوئے ہیں، جن میں سے 81 فیصد کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مسلمان ہونا اب اس ملک میں گناہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔از: ظفر آغا

انہدام اب ایک ’فیشن‘ بنتا جا رہا ہے۔ یہ ہم نہیں کہہ رہے بلکہ یہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا بیان ہے۔ بے شک مکان ہو یا دوکان ہو، ان کو بلڈوزر کے ذریعہ ڈھا دینا اب بی جے پی حکومت کے لیے ایک فیشن بن چکا ہے۔ لیکن عموماً اس فیشن کا نشانہ مسلم اقلیتی طبقہ ہی بنتا ہے۔ اس کی تازہ ترین مثال ...

کیا وزیرمنکال وئیدیا اندھوں کے شہر میں آئینے بیچ رہے ہیں ؟ بھٹکل کے مسلمان قابل ستائش ۔۔۔۔۔ (کراولی منجاو کی خصوصی رپورٹ)

ضلع نگراں کاروزیر منکال وئیدیا کا کہنا ہے کہ کاروار میں ہر سال منعقد ہونےو الے کراولی اتسوا میں دیری اس لئے ہورہی ہے کہ  وزیرا علیٰ کا وقت طئے نہیں ہورہاہے۔ جب کہ  ضلع نگراں کار وزیر اس سے پہلے بھی آئی آر بی شاہراہ کی جدوجہد کےلئے عوامی تعاون حاصل نہیں ہونے کا بہانہ بتاتے ہوئے ...