12سال سے زیاد عمر کی گائے کے ذبیحہ کی گنجائش موجود، انسداد گئو کشی قانون سے متعلق وزیر اعلیٰ سدارامیا کا بیان
بنگلورو، 6/جون (ایس او نیوز/ایجنسی) وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ قانون میں 12 سال سے زیادہ عمر کی گائے کو ذبح کرنے کی اجازت ہے۔ انسداد گئو کشی قانون کو واپس لینے کی وضاحت کرتے ہوئے سدرامیا نے کہا کہ اس قانون کو واپس لینے کا فیصلہ کابینہ میں بحث کے بعد ہوگا۔
ریاستی وزیر برائے مویشی پالن کے وینکٹیش نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جب بھینس کو ذبح کیا جاسکتا ہے تو گائے کو کیوں نہیں؟ اس تعلق سے کئے گئے سوال پر جواب دیتے ہوئے سدارامیا نے کہا کہ قانون میں 12 سال سے زیادہ عمر کی گائے کو ذبح کرنے کی اجازت ہے۔ گائے کے ذبیحہ قانون پر پابندی پر نظر ثانی کرنے سے پہلے ہم اس پر ریاستی کابینہ اجلاس میں بحث کریں گے پھر کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔ 1964 کے قانون کے تحت 12 سال سے زیادہ عمر کی گائے کا ذبیحہ کرنے کی اجازت ہے اور جو گائے زرعی سرگرمیوں کے قابل نہیں اس کو بھی ذبح کرنے کی گنجائش ہے۔ وینکٹیش نے بھی یہی کہا تھا۔
سدارامیا نے کہا کہ انہوں نے واضح طور پر یہ نہیں کہا تھا ۔ بی جے پی حکومت کے دوران اقتدار میں نافذ انسداد گئو کشی قانون کو واپس لئے جانے کے امکان ہی سے بی جے پی احتجاج کرنے کا منصوبہ تیار کررہی ہے۔ کرناٹکا انسداد گئو کشی اور مویشی تحفظ قانون 2020 کا اطلاق 2021 میں ہوا۔ اس وقت کانگریس اپوزیشن میں تھی اس بل کی کانگریس نے مخالفت کی تھی۔
ریاستی وزیر شرنابسپا درشن پور نے یادگیر میں کہاہے کہ حکومت انسداد گئوکشی قانون کو واپس لینے پر غور کررہی ہے۔ وزیر اعلیٰ سدارامیا مناسب فیصلہ کریں گے۔ اس قانون پر پابندی عائد کرنے وہ اپنی رائے کابینہ اجلاس میں دی گے۔
ریاست میں بجرنگ دل پر پابندی عائد کرنے سے متعلق انہوں نے کہا کہ قومی مخالف سرگرمیوں میں ملوث اداروں کے خلاف حکومت کارروائی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ قومی مخالف سرگرمیوں میں ملوث تمام اداروں کے خلاف ہم کارروائی کریں گے۔