بھارت جوڑو یاترا نے مکمل کیا ایک ہزار کلومیٹر کا سفر؛ ۴۵؍ سال کی ریکارڈ توڑ بے روزگاری اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی پرراہل گاندھی کا خطاب
بیلاری 16/اکتوبر(ایس او نیوز) کانگریس پارٹی کے سابق صدر اور سینئر لیڈر راہل گاندھی کی قیادت میں نکالی جارہی بھارت جوڑو یاترا جس کو لے کر بی جے پی سخت پریشان ہے ، نے ایک اہم سنگ میل پار کرلیا ہے۔ یاترا نے ایک ہزار کلومیٹر کا سفر طے کرلیا ہے جسے اس یاترا کی بہت بڑی کامیابی قرار دیا جا رہا ہے۔اس موقع پر راہل گاندھی کی یہ یاترا کرناٹک کے بیلاری پہنچی جہاں پر انہوں نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے ملک کو درپیش کئی مسائل پر گفتگو کی اور بی جے پی کو واضح پیغام دیا کہ وہ عوام کے مسائل مسلسل اٹھاتے رہیں گے۔
یاد رہے کہ ایک ہزار کلومیٹر کی یاترا مکمل ہونے پر پارٹی کی جانب سے راہل گاندھی کے خطاب کے لئے خصوصی انتظام کیا گیا تھا اور اس سنگ میل کو خاص بنانے کے لئے پورے کرناٹک سے پارٹی کارکنان کو بلایا گیا تھا ۔ بیلاری کے گرائونڈ پر خطاب کے دوران کافی دور تک پارٹی کارکنوں کا جم غفیر دیکھا جاسکتا تھا۔ اس دوران یاترا میں کانگریس کی صدارت کا الیکشن لڑ رہے ملکا رجن کھرگے نے بھی شرکت کی ۔ ان کے ساتھ کرناٹک کانگریس کے دیگر سینئر لیڈران بھی اسٹیج پر موجود تھے۔
راہل گاندھی کا خطا ب
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے یاترا کے ۳۷؍ ویں دن ایک ہزار کلومیٹر مکمل کرنے پر بیلاری میں خطاب کرتے ہوئے ملک میں بڑھتی مہنگائی ، بے رو زگاری اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی کوششوں پر کھل کر گفتگو کی ۔ انہوں نے ملک میں بڑھتی مہنگائی پر اور خاص طور پر ایل پی جی سلنڈ کے دام پر کہا کہ عام آدمی اور خاص طور پر ملک کا نوجوان شدید ترین مہنگائی اور ریکارڈ توڑ بے روزگاری کے درمیان پس رہا ہے۔ راہل کے مطابق ملک میں ایل پی جی سلنڈر کے دام اب بھی ۶۰۰؍ روپے تک لائے جاسکتے ہیں لیکن مودی حکومت عوام کو راحت دینے کا کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہتی ہےکیوں کہ اس سے اس کے ۲؍ سرمایہ دار دوستوں کا مفاد متاثر ہو گا۔
بے روزگاری پراُٹھایا سوال:
یو پی ۔ پی ای ٹی امتحان میں چند عہدوں کیلئے ہزاروںامیدواروں کے امتحان میں شامل ہونے پر راہل نے کہا کہ مودی حکومت نے نوجوانوں کو روزگار دینے کے نام پر صرف گمراہ کرنے کا کام کیا ہے۔ نوجوانوں کی اتنی بڑی تعداد صرف چند عہدوں کے لئے پہنچی ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ ملک میں بے روزگاری کا کیا عالم ہے۔ امتحانی مراکز بھی دور دور رکھے گئے ہیں جس کی وجہ سے نوجوانوں کو مزید پریشانی کا سامنا ہے۔ ملک کے نوجوان بے روزگار اور بے بس ہیں اور وزیراعظم مودی نے آنکھیں بند کررکھی ہیں۔ان نوجوانوں کو سالانہ ۲؍کروڑ ملازمتیں دینے کاجھانسہ دیا گیا تھا لیکن ہمیں ملک کے پڑھے لکھے بے روزگار نوجوانوں کی بے بسی نظر آتی ہے۔ صاف ظاہر ہے کہ وزیراعظم آنکھیں بند کئے بیٹھے ہیں اور نوجوان در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔
بی جے پی اور آر ایس ایس نشانے پر
راہل گاندھی نے اس موقع پر اپنے خطاب میں نہ صرف بی جے پی کو نشانہ بنایا بلکہ زعفرانی پارٹی کے سرپرست آر ایس ایس کو بھی نشانے پر لیا۔ راہل گاندھی نے کہاکہ بی جے پی اور آر ایس ایس اس ملک میں تشدد کو ہوا دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ وہ یہ سب محب وطن ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے کررہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے یہ اقدامات ملک مخالف ہیں۔ ان کی وجہ سے ملک کا سماجی تانا بانا بگڑ رہا ہے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی متاثر ہو رہی ہے۔ راہل گاندھی کے مطابق آج سے پہلے ملک میں اتنی نفرت کبھی نہیں تھی ۔ بی جے پی اپنے اقدامات کے ذریعے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہی ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ تشدد اور نفرت ہندوستان کا ڈی این اے نہیں ہے لیکن بی جے پی اور آر ایس ایس اسے تبدیل کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔