کانگریس 2024ء کیلئے کمربستہ، ٹاسک فورس تشکیل، پرینکاگاندھی اور پرشانت کشور کے سابق ساتھی شامل۔ ’کمیٹی برائے سیاسی امور‘ میں راہل گاندھی کے ساتھ غلام نبی آزاد اور آنند شرما کو اہم ذمہ داریاں
نئی دہلی، 25؍مئی (ایس او نیوز؍ایجنسی) اُدئے پور کی چنتن بیٹھ میں طے کئے گئے امور پر پیش رفت کرتے ہوئے کانگریس نے2024ء کیلئے کمر کس لی ہے۔ پارٹی نے منگل کو جہاں ٹاسک فورس تشکیل دے دی وہیں، سیاسی امور کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی کا بھی اعلان کردیا۔ ٹاس فورس میں اگر پرینکاگاندھی کو شامل کرکے ان کے کاندھوں پر اہم ذمہ داری ڈال دی گئی ہے تو کمیٹی برائے سیاسی امور (پی اے سی) میں راہل گاندھی کو شامل رکھا گیا ہے۔ پی اے سی میں کانگریس کے سابق صدر کے ساتھ آنند شرما اور غلام نبی آزاد کو بھی ہوں گے جو کانگریس کے 23 ناراض لیڈروں میں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پرشانت کشور سے پارٹی کی بات بھلے ہی نہیں بن سکی مگر ان کے سابق ساتھی سنیل کنگولوکو ٹاسک فورس کا حصہ بنایا گیاہے۔
ٹاسک فورس پر2024ء کے پارلیمانی الیکشن کیلئے پارٹی کی حکمت عملی تیار کرنے کی ذمہ دار ی ہے ۔ اس میں کانگریس کے 23 ناراض لیڈروں میں سے کسی ایک کو بھی شامل نہیں کیا گیا ہے۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے سونیا گاندھی کو مکتوب لکھ کر پارٹی میں بڑے پیمانے پر انتظامی تبدیلیوں کی وکالت کی اور اہم امور پر فیصلے کے اجتماعی نظم کا مطالبہ کیاتھا۔ٹاسک فورس کے اراکین میںپرشانت کشور کے سابق ساتھی سنیل کنگولو اور پرینکا گاندھی کے علاوہ پی چدمبرم، مکل واسنک، جے رام رمیش، کے سی وینو گوپال، اجے ماکن اور رندیپ سرجے والا ہیں۔
ٹاسک فورس اور کمیٹی برائے سیاسی امور (پی اے سی) کی قائد پارٹی صدر سونیا گاندھی ہی ہوں گی۔ ان دونوں کمیٹیوں کی تشکیل کافیصلہ اسی ماہ 13 سے 15 مئی کو اُدئے پور میں ہونے والی چنتن شیور میں کیاگیاتھا۔ پی اے سی میں راہل گاندھی ،ملکارجن کھرگے، غلام نبی آزاد، امبیکا سونی، دگ وجے سنگھ، آنند شرما، کے سی وینو گوپال اور جتیندر سنگھ جیسے قدآور لیڈر ہیں۔
اس کے ساتھ ہی بھارت جوڑو یاترا کیلئے سینٹرل پلاننگ گروپ بھی تشکیل دیاگیاہے جس میں پارٹی کے بڑے چہروں کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ ان میں دگ وجے سنگھ، سچن پائلٹ، ششی تھرور، رنویت سنگھ بٹو، کے جے جارج، جوتھی مانی ، جیتو پٹواری اور سلیم احمد شامل ہیں۔
اُدئے پور کی چنتن شیور کے بعد کانگریس جس طرح سرگرم ہوئی ہے،اس کو دیکھتے ہوئے کہا جا رہاہے کہ پارٹی سنجیدگی کے ساتھ انتخابات میں اپنی شکست کے سلسلے کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ اس سلسلے میں سب سے اہم رول ٹاسک فورس کا ہوگا ۔ کانگریس نے بتایا کہ ٹاسک فورس کے ہر رکن کو تنظیمی امور،رابطہ عامہ، میڈیا ، عوام تک رسائی ، مالیات اور الیکشن مینجمنٹ سے متعلق الگ الگ ذمہ داریاں سونپی جائیں گی اور ہر رکن کی اپنی ایک ٹیم ہوگی۔
اُدئے پور کی چنتن شیور میں کئے گئے فیصلے کے مطابق پارلیمانی بورڈ کی جگہ مرکز اور ہر ریاست میں کانگریس کی کمیٹی برائے سیاسی امور ہوگی۔ یاد رہے کہ یہ کانگریس کے ناراض لیڈروں کے بنیادی مطالبات میں شامل تھا۔