اڈانی کمپنی کے خُرد بُرد معاملہ پر کانگریس کا بنگلورو میں احتجاج
بنگلورو، 6؍فروری (ایس او نیوز؍ایجنسی) ریاست کرناٹک کے دارلحکومت بنگلورو کے میسور بینک سرکل پر کانگریس کی جانب سے اڈانی کمپنی سے جڑے معاملات پراحتتجاج کیاگیا جس میں پارٹی کے رہنما و کارکنان شریک تھے۔ احتجاج کے دوران کانگریس کے رہنماؤں نے کہا کہ راہل گاندھی نے پہلے ہی اس معاملہ سے متعلق پیشن گوئی کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اڈانی کمپنی سے متعلق بحران اب ہر گزرتے ایام کے ساتھ مالیاتی طورپر لوگوں کو تشویش میں مبتلا کر رہا ہے۔ کانگریس کےرہنماؤں نے مطالبہ کیا کہ اڈانی بحران کے متعلق جلد از جلد جوائنٹ پارلمینٹری کمیٹی یا پھر تحقیقات کرائی جائے،تاکہ معاملہ کی اصلیت منظر عام پر آسکے۔ کانگریس کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کو لے کر سنجیدہ ہیں، اور اس گھوٹالے کے خلاف ان کی جدوجہد جاری رہیگی.
ہنڈن برگ نے ایک رپورٹ میں اڈانی کمپنی کے حصص اور دیگر امور سے متعلق کئی سنگین الزامات عائد کیا تھا،جس کے بعد اڈانی گروپ آف کمپنیس کے حصص اور شیئر بازار میں مسلسل گرواوٹ درج کی جارہی ہے۔ہنڈن برگ کے الزامات کی وجہ سے اڈانی گروپ کے اسٹاکس اور بانڈز پر بہت زیادہ اثر پڑا ہے،اس معاملے میں گوتم اڈانی کی مالیت کو سخت نقصان پہنچا ہے. اس رپورٹ کے سبب اڈانی کو فوربز کی دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں 22ویں نمبر پر دھکیل دیا ہے. پچھلے سال وہ گروپ کمپنی کے اسٹاک کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے تیسرے نمبر پر تھے.
جہاں تک ملک کے سیاست دانوں کا تعلق ہے، مختلف اپوزیشن پارٹیوں نے پارلیمنٹ میں اڈانی کمپنی سے متعلق بحران کے معاملے پر سوالات اٹھائے ہیں، پارٹیوں نے مشترکہ پارلیمانی کمیٹی یا سپریم کورٹ کی زیر نگرانی کمیٹی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ٹی ایم سی ایم پی مہوا موئترا نے بھی اڈانی پر بار بار سوالات اٹھائے ہیں. سینئر وکیل اور بی جے پی کے راجیہ سبھا ممبر مہیش جیٹھ ملانی نے پوچھا کہ نریندر مودی حکومت کا ہنڈن برگ-اڈانی معاملے سے کیا لینا دینا ہے؟