کانگریس نے اپنے انتخابی منشور میں تمام طبقات پر یکساں توجہ دی ہے، اقلیتوں کے لئے منشور میں اعلانات ، عملی طورپر اس قوم کی ترقی کا ذریعہ بنیں گے: کے رحمن خان

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 6th April 2019, 10:40 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،6؍اپریل(ایس او نیوز) لوک سبھا انتخابات کے لئے کانگریس پارٹی نے جو انتخابی منشور جاری کیا ہے اس میں سماج کے ہر پہلو کی ترقی کو ملحوظ رکھتے ہوئے ایسی اسکیمیں منظر عام پر لائی گئی ہیں جو آنے والے دنوں میں ملک کے معاشی نظام کا نقشہ بدل کر رکھ دیں گی۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ انتخابی منشور کے ان تمام پہلوؤں کو عام آدمی تک پہنچانے کا کام کیا جائے۔ یہ بات آج سابق مرکزی وزیر اور سینئر کانگریس لیڈر ڈاکٹر کے رحمن خان نے کہی۔

اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کانگریس نے اپنے منشور کو کام ، دام ، شان ،سشاسن ، سوابھیمان اور سمان ان چھ حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ ان تمام شعبوں میں ملک کی ہمہ جہت ترقی کے ساتھ سماج کے کمزور طبقوں کی فلاح وبہبود کی طرف خصوصی توجہ مرکوز کرنے کا وعدہ کیا گیاہے۔ملک میں بے روزگاری کو ختم کرنے کا منشور کے تحت وعدہ کیا گیا ہے۔ تمام سرکاری محکموں میں جو 22لاکھ ملازمتیں خالی پڑی ہیں ان کو جنگی پیمانے پر پر کیا جائے گا اور ساتھ ہی دس لاکھ نئی نوکریاں فوری طور پر پیدا کی جائیں گی۔ اس سے ملک میں بے روزگاری کے اوسط کو غیر معمولی حد تک کم کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ تعلیمی میدان میں تمام طبقوں کو ترقی دینے کے ارادے سے کانگریس نے ایک انقلابی اعلان یہ کیا ہے کہ اعلیٰ تعلیمات کے لئے بینکوں یا مالیاتی اداروں سے جو بھی قرضہ حاصل کیا جائے گا اس پر کوئی سود اس وقت تک نہیں لیا جائے گا جب تک کہ تعلیم حاصل کرنے والا نوجوان برسر روزگار نہ ہوجائے۔ منشور میں قومی سلامتی کے ساتھ داخلی سلامتی کے مختلف پہلوؤں کو پوری توجہ کے ساتھ اجاگر کیاگیا ہے، جبکہ جی ایس ٹی کو جس طریقے سے مودی حکومت نے نافذ کرکے ملک کے تجارتی نظام کو درہم برہم کردیاہے اس میں جامع پیمانے پر اصلاحات لانے اور ایک ملک ایک ٹیکس کے نظریے کو لاگو کرنے پر بھی کانگریس نے پہل کی ہے۔ ڈیزل اور پٹرول کو جی ایس ٹی کے دائرے میں لانے کے لئے کانگریس کے وعدے کو انقلابی قدم قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ فی الوقت ایندھن پر ہمہ اقسام کے ٹیکس لگائے جارہے ہیں ۔ بھلے ہی بین الاقوامی بازار میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت 35 سے 40 فی لیٹر سے زائد نہیں ہے، لیکن اس کی قیمت پر تقریباً دو گنا ٹیکس لیا جاتاہے۔ اگر اسے جی ایس ٹی کے دائرے میں لایا جائے گا تو اس پر جی ایس ٹی کے علاوہ کوئی دوسرا ٹیکس لاگو نہیں ہوگا۔

مرکزی حکومت کی طرف سے اقلیتوں کو ترقی دینے کے لئے منصوبوں کے اعلان کے ساتھ ان کے تشخص اور مذہبی آزادی کے تحفظ کی جو ضمانت منشور کے ذریعے دی گئی ہے وہ بھی خوش آئند ہے۔ آئین کی دفعہ28اور29 کے تحت مذہبی تشخص کی حفاظت اور دفعہ 30کے تحت اقلیتوں کو ان کے تعلیمی ادارے قائم کرنے کی مکمل آزادی برقرار رکھنے پر کانگریس نے زور دیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پچھلے پانچ سالوں کے دوران ملک میں ہجومی تشدد ، سنگ ساری اور ماب لنچگ کے جو واقعات پیش آرہے ہیں ان کو قابو میں کرنے کے لئے اقتدارمیں آنے پر پارلیمان کے پہلے اجلاس میں ہی انسداد ماب لنچک قانون لانے کا وعدہ کیا گیاہے۔ اس قانون کے ذریعے نفرت آمیز حرکتوں ، برسر عام کسی پر بھی نفرت کی بنیاد پر حملہ کرنے ، تعصب پھیلانے اور ماب لنچگ کرنے والوں کے خلاف نہ صرف قانونی کارروائی کی جائے گی بلکہ ان عناصر سے نپٹنے میں لاپروائی برتنے والے سرکاری افسر بھی گرفت میں آئیں گے۔ ماب لنچگ کا اگر کوئی شکار ہوا تو مقامی حکومتوں کو معاوضہ کی ادائیگی لازمی قرار دی جائے گی۔ اوقافی املاک پر غیر قانونی قبضے ہٹانے کے لئے 2014 میں جو بل پارلیمان میں پیش کیاگیا تھا کانگریس حکومت کے آنے کے بعد دوبارہ یہ بل پارلیمان میں پیش کرے گی اور اوقافی املاک پر غیر قانونی قبضے ہٹانے کے لئے سخت قانون نافذ کرے گی، قومی اقلیتی کمیشن جو محض ایک قانونی ادارہ ہے کانگریس نے اسے آئینی درجہ دینے کا وعدہ کیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ کانگریس پارٹی کا یہ وعدہ بھی خوش آئند ہے کہ ملک بھر کے تمام صنعتی اور تجارتی اداروں میں روزگار کے جومواقع فراہم کئے گئے ہیں وہاں پر تمام طبقات کو ان کی آبادی کے تناسب سے روزگار کے مواقع ملیں اس کے لئے ایک ڈرائیور سٹی انڈسک قائم کیا جائے گا۔ تاکہ پتہ چلے کہ کس کارخانے یا تجارتی مرکز میں کس قوم کے کتنے لوگوں کو روزگار ملا ہے۔ پچھلے پانچ سالوں کے دوران قومی یکجہتی کونسل مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔ کانگریس اگر اقتدار پر آتی ہے تو فوری طور پر قومی یکجہتی کونسل کو بحال کیا جائے گا۔

انہوں نے کہاکہ مرکزی حکومت بنانے پر کانگریس کا یہ وعدہ بھی خوش آئند ہے کہ حق تعلیم کے دائرے کو وسعت دی جائے گی اور فی الوقت پہلی تا آٹھویں جماعت مفت تعلیم دینے کا جو ضابطہ لاگو ہے اسے بڑھا کر پہلی سے بارھویں جماعت تک کردیا جائے گا۔ مجموعی طور پر دیکھا جائے تو اس منشور میں تمام طبقات کی فلاح وبہبود کی طرف مکمل توجہ کے ساتھ ان طبقوں کی ترقی کے لئے قابل عمل منصوبے مرتب کئے گئے ہیں۔ اس موقعے پر کے پی سی سی جنرل سکریٹری محمد عبیداﷲ شریف بھی موجود تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی میں شمولیت مودی حکومت کے بدعنوانی ختم کرنے کے دعووں کی قلعی کھول رہی: کانگریس

کانگریس نے 35 ہزار کروڑ روپے کے غیر قانونی خام لوہا کانکنی گھوٹالہ کے ملزم جناردن ریڈی کے بی جے پی میں شامل ہونے پر آج زوردار حملہ کیا۔ کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گھوٹالہ باز جناردن ریڈی کی بی جے پی ...

منگلورو میں 'جاگو کرناٹکا' کا اجلاس - پرکاش راج نے کہا : اقلیتوں کا تحفظ اکثریت کی ذمہ داری ہے 

'جاگو کرناٹکا' نامی تنظیم کے بینر تلے مختلف عوام دوست اداروں کا ایک اجلاس شہر کے بالمٹا میں منعقد ہوا جس میں افتتاحی خطاب کرتے ہوئے مشہور فلم ایکٹر پرکاش راج نے کہا کہ ایک جمہوری ملک میں اقلیتوں کو تحفظ فراہم کرنا اکثریت کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔

تنازعات میں گھرے رہنے والے اننت کمار ہیگڈے کو مودی نے کیا درکنار

پارلیمانی الیکشن کے دن قریب آتے ہی اننت کمار ہیگڑے نے گمنامی سے نکل کر اپنے حامیوں کے بیچ پہنچتے ہوئے اپنے حق میں ہوا بنانے کے لئے جو دوڑ دھوپ شروع کی تھی اور روز نئے متنازعہ بیانات  کے ساتھ سرخیوں میں بنے رہنے کی جو کوششیں کی تھیں اس پر پانی پھِر گیا اور ہندوتوا کا یہ بے لگام ...

لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے اننت کمار ہیگڈے کو دکھایا باہرکا راستہ؛ اُترکنڑا کی ٹکٹ کاگیری کو دینے کا اعلان

اپنے کچھ موجودہ ممبران پارلیمنٹ کو نئے چہروں کے ساتھ تبدیل کرنے کے اپنے تجربے کو جاری رکھتے ہوئے، بی جے پی نے سابق مرکزی وزیر اور اُتر کنڑ اکے ایم پی، اننت کمار ہیگڑے کو باہر کا راستہ دکھاتے ہوئے  آنے والے لوک سبھا انتخابات میں  ان کی جگہ اُترکنڑا حلقہ سے  سابق اسمبلی اسپیکر ...

ٹمکورو میں جلی ہوئی لاشوں کا معاملہ - خزانے کے چکر میں گنوائی تھی  تین لوگوں نے جان

ٹمکورو میں جلی ہوئی کار کے اندر بیلتنگڈی سے تعلق رکھنے والے تین افراد کی جو لاشیں ملی تھیں، اس معاملے میں پولیس کی تحقیقات سے اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ خزانے میں ملا ہوا سونا سستے داموں پر خریدنے کے چکر میں ان تینوں نے پچاس لاکھ روپوں کے ساتھ اپنی بھی جانیں گنوائی تھیں ۔