پتور: آپسی اختلافات بھول کر بی جے پی کو شکست دینے کے لئے متحد ہوجائیں - کانگریس پارٹی کارکنان سے لیڈروں کی اپیل
پتور،6 / جنوری (ایس او نیوز) کانگریس پارٹی لیڈران نے پتور کے نیلیاڈی سے ملناڈ اور ساحلی علاقے کے لئے اپنی 'پرجا دھونی یاترا' کا دوسرا مرحلہ شروع کرتے ہوئے اپنے کارکنان کو آواز دی کہ وہ آپسی اختلافات بھول کر بی جے پی کی "بد عنوان، غیر فعال، غیر مخلص، غیر موثر اور عوام سے دور" حکومت کو ہٹانے کے لئے متحد ہوجائیں۔
پارٹی کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے سینئر کانگریسی لیڈر آر وی دیشپانڈے نے کہا : "اختلافات کو بھول جاو اوربی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لئے پارٹی کی بنیادوں کومستحکم کرو" انہوں نے کہا کہ بی جے پی ہندوتوا ، ذات اور مذہب کی بنیاد پر ووٹ مانگ رہی ہے جوایک جمہوریت کے لئےاچھی چیزنہیں ہے۔ ترقیاتی منصوبوں کی بنیادوں پرووٹ مانگنے کے لئے اس کے پاس کامیابی کاکوئی ریکارڈ نہیں ہے۔ مرکزاورریاست میں اقتدار پر رہنے والی ڈبل انجن کی بی جے پی حکومت افراط زر کے اندر بری طرح پھنس گئی ہے۔
دیشپانڈے نے کہا کہ بی جے پی کو کسانوں یا ماہی گیروں کے مسائل کی کوئی فکر نہیں ہے۔ سدارامیا کی قیادت والی سابقہ کانگریسی حکومت نے جتنی بھی "بھاگیہ" اسکیمیں شروع کی تھی ان سب کو موجودہ بی جے پی حکومت نے ختم کر دیا ہے۔ ملک کے اندرخوف کاماحول ہے۔ اقلیتیں سکون اور خوشی کے ساتھ جی نہیں پا رہی ہیں۔
رکن اسمبلی یوٹی قادرنے کارکنان کو آوازدی کہ پارٹی کےاندرگروپ بندی کوختم کرکے پارٹی امیدوارکی جیت کو یقینی بنانے کے لئے بوتھ لیڈربن جائیں۔
ایک اورکانگریسی لیڈرمدھو بنگارپّا نے بی جے پی کو "بزنسجنتا پارٹی" قراردیتے ہوئے کہا کہ کانگریسی حکومت نے ریاست میں پہلی مرتبہ کسانوں کو مفت بجلی فراہم کرنے کی اسکیم شروع کی تھی ۔ کے پی سی سی کے ورکنگ صدر سلیم احمد نے کہا کہ بسوا راج بومئی کی بی جے پی حکومت جو 2023-24 کا بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے وہ اس کا 'الوداعی بجٹ' ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی نے آئندہ الیکشن میں 150 نشستیں حاصل کرنے کا نشانہ رکھا ہے اور پارٹی کو پورا بھروسہ ہے کہ ہم اس نشانے سے آگے نکل جائیں گے۔
اس موقع پرسابق وزیربی رماناتھ رائے، سابق ایم ایل سی آئیوان ڈیسوزا، لیجسلیٹیو کاونسل میں حزب اختلاف کے لیڈر بی کے ہری پرساد وغیرہ نے بھی خطاب کیا۔ ایم ایل سی منجوناتھ بھنڈاری اور کے ہریش کمارموجود تھے۔
اس اجلاس کے بعد یاترا کو آگے بڑھاتے ہوئے پارٹی لیڈروں اورکارکنان نے بیلّارے ، گوتیگار اور سولیا میں نشستیں منعقد کیں۔