کرناٹک: وزیراعلیٰ ایچ ڈی کمارا سوامی کرینگے فلور ٹیسٹ کا سامنا
بنگلورو،18؍جولائی (ایس او نیوز؍ایجنسی) کرناٹک کی کمار اسوامی کے مستقبل کا فیصلہ آج ہوسکتا ہے۔ کمارا سوامی آج فلور ٹیسٹ کا سامنا کرنے والے ہیں۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کی مانیں تو حکومت کے بچنے کے آثار کم ہی نظرآرہے ہیں۔ باغیوں میں سے کسی نے بھی حکومت کی جانب کوئی نرم رویہ نہیں دکھایا ہے۔حکومت کو بچانے کیلئے برسراقتدار محاذ کی کوششیں بھی تیز ہو گئی ہیں تو وہیں بی جے پی بھی حکومت سازی کی تیاریوں میں نظرآ رہی ہے۔اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ موجودہ اسمبلی کے ارکان کی تعداد 224 ہے۔ جس کی تفصیل کچھ اس طرح ہے۔کانگریس78،جے ڈی ایس37، بی جے پی 105،آزاد ایم ایل اے2، بی ایس پی1،
تاہم اب اسمبلی کی موجودہ شکل اسطرح نہیں ہے۔کانگریس کے 13 ارکان علم بغاوت بلند کر چکے ہیں۔اس طرح سے کانگریس 65 ارکان ہیں۔ جے ڈی ایس کے3ارکان باغی ہو چکے ہیں۔ اسطرح جے ڈی ایس کے پاس 34 ارکان ہیں۔ بی ایس پی کے ایک رکن کی حمایت اتحادی گروپ کوحاصل ہے۔اس طرح اتحادی گروپ کو 100 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔
ایسے میں اتحادی گروپ کی نظریں سی ایل پی لیڈرسدرامیا کے حامیوں ایس ٹی سوم شیکھر، بئیراتی بسواراج اور ایم مُنی رتنا پر ٹکی ہوئی ہیں۔ یہ تین ارکان ممبئی سے واپس بنگلورو آکر کچھ کرسکتے ہیں۔ اسکے علاوہ رام لنگا ریڈی اور روشن بیگ سے بھی اتحادی محاذ پرامید نظر آتا ہے۔ بعض تجزیہ نگاروں کی مانیں تو ہر حال میں حکومت کو جانا ہے۔ اعداد وشمار کسی بھی طرح سے اتحادی محاذ کے پاس نہیں ہے۔ اسپیکر کا فیصلہ باغیوں کے بارے میں جو بھی آئے۔ اس سے حکومت کے مستقبل پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔اگرباغی 16 ارکان کوایوان سے باہر بھی رکھا جاتا ہے توایوان کی تعداد 208 ہو جائیگی اورجادوئی عدد 105 قرار پائیگا۔اگر سے اسپیکر نے بھی اپنے ووٹ کا استعمال کر لیا تو اتحادی خیمے میں ایک سو ایک ارکان ہی رہ پائیں گے
دوسری جانب بی جے پی لیڈر مرلی دھر راؤ نے کرناٹک میں اگلی حکومت بی جے پی کے ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ مرلی دھر راؤ کا کہنا ہے کہ ایک ہفتے کے اندر بی جے پی،کرناٹک میں 107 ارکان کی حمایت کے ساتھ حکومت تشکیل دے گی۔