اکثریتی فرقے کی سیاست کے دباؤ میں ہے کانگریس، نظریاتی سطح پر ہمت دکھانی ہوگی: اپوروانند

Source: S.O. News Service | Published on 18th October 2021, 12:08 AM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،18؍ اکتوبر (آئی این ایس انڈیا) کانگریس گزشتہ چند سالوں سے قیادت اور تنظیمی سطح پر بحران سے دوچار ہے۔ پارٹی میں اگلے سال تنظیمی انتخابات ہونے والے ہیں لیکن پارٹی کے اندر ایک طبقہ قیادت پر سوال اٹھا رہا ہے۔ملک کی سب سے پرانی جماعت کی موجودہ صورت حال کو پیش کرتے ہوئے معروف سیاسی مبصر پروفیسر اپوروانند نے کئی اہم باتوں پراپنی رائے رکھی ہے۔ کانگریس کی موجودہ حالت اور اس میں قیادت کے بحران کے بارے میں آپ کیا کہیں گے؟اس کے جواب میںانہوں نے کہاکہ کانگریس کو غیرمعمولی صورتحال کا سامنا ہے۔ ان دنوں بیشتر سیاسی جماعتیں اکثریتی سیاست کے دباؤ میں ہیں۔ اسے بار بار ثابت کرنا ہوگا کہ وہ ہندوتوا ہے، کوئی بھی پارٹی اپنے آپ کو سیکولر نہیں کہنا چاہتی۔ کانگریس بھی اس سیاسی ماحول میں کام کر رہی ہے، وہ بھی گہرے سیاسی دباؤ میں ہے،اس کے اندر ایک جدوجہد جاری ہے۔

کانگریس ایک مخمصے کا شکار ہے جو دوسری جماعتوں کے پاس نہیں ہے۔ کانگریس نے ہمیشہ سماج کے تمام طبقات کو ساتھ رکھنے کی کوشش کی ہے، لیکن دوسری جماعتیں ایک طبقے کی طرف سے بولتی ہیں۔ چاہے وہ بائیں بازو کی جماعتیں ہوں۔ یہاں تک کہ جب وہ کلاس کولے کر بات کرتے ہیں تو، وہ کچھ لوگوں کو الگ رکھتے ہیں۔ بی جے پی بھی کچھ لوگوں کو الگ رکھتی ہے، وہ جماعتیں جو سماجی انصاف کی بات کرتی ہیں،اس نے ایک بڑے حصے کو اپنے سے دور رکھا ہے، لیکن کانگریس کسی حصے کو باہر نہیں رکھ سکتی۔ یہی وجہ ہے کہ کانگریس مخمصے میں ہے کہ ہر ایک کو اپنے ساتھ کیسے رکھا جائے۔

ایک نظر اس پر بھی

مدھیہ پردیش اور مرکز کی بی جے پی حکومت خاتون، نوجوان اور کسان مخالف: جیتو پٹواری

 مدھیہ پردیش میں لوک سبھا انتخابات کی مہم زور پکڑ رہی ہے۔ کانگریس قائدین کی موجودگی میں شہڈول پارلیمانی حلقہ کے امیدوار پھندے لال مارکو اور منڈلا کے امیدوار اومکار سنگھ مرکام نے اپنے کاغذات نامزدگی داخل کئے۔ اس موقع پر کانگریس لیڈروں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومتیں ...

عدلیہ کی سالمیت کو خطرہ قرار دیتے ہوئے 600 وکلا کا چیف جسٹس آف انڈیا کو مکتوب

عدالتی سالمیت کے خطرے کے حوالے سے ہندوستان بھر کے ۶۰۰؍ وکلاء جن میں ایڈوکیٹ ہریش سالوے اور بار کونسل آف انڈیا کے چیئرمین منن کمار شامل ہیں نے چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچڈ کو مکتوب لکھا ہے۔ وکلاء نے ’’مفاد پرست گروہ‘‘ کی مذمت کی ہے جو عدالتی عمل میں ہیرا پھیری، عدالتی ...

ملک کی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں!

ملک کے خزانے کا حساب و کتاب رکھنے والی وزیر خزانہ نرملا سیتارمن کے پاس الیکشن لڑنے کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ یہ انکشاف انہوں نے خود ہی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے مجھ سے لوک سبھا الیکشن لڑنے کے بارے میں پوچھا تھا مگر انہوں نے انکار کر دیا کیونکہ ان کے پاس الیکشن ...

مہوا موئترا نے ای ڈی کے سمن کو کیا نظر انداز، کرشنا نگر میں چلائیں گی انتخابی مہم

 ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) لیڈر مہوا موئترا نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سمن کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کرشنا نگر لوک سبھا حلقہ میں انتخابی مہم چلائیں گی۔ انہیں دہلی میں ای ڈی کے دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔

دہلی میں شدید گرمی، درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچا

 دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں درجہ حرارت میں اضافہ درج کیا جانے لگا ہے اور مارچ میں ہی گرمی نے اپنا زور دکھانا شروع کر دیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بدھ کو قومی راجدھانی میں رواں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ کیا گیا۔ دریں اثنا، زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سیلسیس تک پہنچ ...