کرناٹک کی بی جے پی حکومت سب سے بڑے بٹ کوائن گھوٹالے پر ڈال رہی پردہ: کانگریس
نئی دہلی،13؍نومبر(ایس او نیوز؍ایجنسی) کانگریس نے الزام عائد کیا ہے کہ کرناٹک میں بی جے پی حکومت کے تحت ملک کے اب تک کے سب سے بڑے بٹ کوائن گھوٹالہ کی پردہ پوشی کی گئی ہے۔ کانگریس کے کرناٹک انچارج اور جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا نے ہفتہ کے روز کہا کہ ’’آج دنیا میں ایک بٹکوائن کی قیمت 51 لاکھ روپے کے برابر ہے۔ ملک کا سب سے بڑا بٹکوائن گھوٹالہ سامنے آ گیا ہے۔ یہاں تک کہ انٹرپول تک کو بھی اس سلسلے میں مطلع نہیں کیا گیا۔‘‘
سرجے والا نے اس معاملے میں الزام عائد کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی خاموشی پر بھی سوال اٹھائے۔ ساتھ ہی مرکزی حکومت سے جانچ کا مطالبہ کیا۔ سرجے والا نے کہا کہ ’’کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسوراج بومئی بھی اس شک کے دائرے میں ہیں۔ ہم حکومت کی کارروائی کا انتظار کریں گے۔ سب کے کردار کی جانچ ہونی چاہیے۔‘‘
کانگریس ترجمان نے کہا کہ 14 نومبر 2020 کو کرناٹک پولیس نے ایک مبینہ ہیکر شری کرشن کو اس کے معاون رابن کھنڈیلوال کے ساتھ گرفتار کیا۔ اس کے بعد سے پولیس حراست میں پانچ الگ الگ کرائم کیسز میں گرفتار کیا گیا۔ اس کے بعد 17 اپریل 2021 کو ضمانت دے دی گئی۔ سرجے والا نے کہا کہ کرشن نے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ، بنگلورو کے سامنے دسمبر 2020 میں اپنی خواہش سے ایک بیان دیا۔ سرجے والا نے کہا کہ اس میں سب سے اہم یہ ہے کہ کئی بین الاقوامی جرائم کے باوجود انٹرپول کو پانچ مہینے سے زیادہ وقت تک مطلع نہیں کیا گیا۔ 24 اپریل 2021 کو یعنی ابتدائی گرفتاری کے پانچ مہینے سے زیادہ وقت بعد پولیس کمشنر، بنگلورو نے انٹرپول رابطہ افسر (سی بی آئی) کو خط لکھ کر انٹرپول اور دیگر ایجنسیوں کو مطلع کرنے کے لیے کہا۔ انھوں نے اس معاملے میں جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ انٹرنیشنل ایجنسیوں کو اس جانچ میں جوڑا جائے اور سپریم کورٹ کے سیٹنگ جج کی قیادت میں ایس آئی ٹی تشکیل دی جائے۔