’حکومت اس وی آئی پی کا نام بتائے جو ریسورٹ میں ایکسٹرا سروس چاہتا تھا‘،انکتا قتل معاملہ کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ
دہرادون، 27؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی ) کانگریس ہیڈکوارٹر میں کانگریس ریاستی صدر کرن ماہرا نے سینئر لیڈروں کے ساتھ پریس کانفرنس کر انکتا بھنڈاری قتل معاملے میں اتراکھنڈ حکومت پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ کانگریس نے اس پورے واقعہ کی سی بی آئی سے جانچ کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ قصورواروں کو سخت سزا دی جانی چاہیے۔ اس پریس کانفرنس میں پی سی ماہرا کے ساتھ سابق صدر گنیش گودیال، دواراہاٹ رکن اسمبلی مدن بشٹ سمیت کچھ دیگر سینئر لیڈران بھی موجود تھے۔ کانگریس صدر ماہرا نے کہا کہ ’’ہمارا سیدھا الزام ہے کہ بغیر رجسٹریشن کے چلنے والے ریسورٹ میں قتل ہوا ہے۔‘‘
ماہرا نے کہا کہ بار بار حکومت نے بیانات تبدیل کیے ہیں۔ ہمارا الزام ہے کہ کئی رسوخ دار لوگ لگاتار ریسورٹ میں آ رہے تھے، جس کے لیے ثبوتوں کو مٹایا گیا ہے۔ پولیس نے ریمانڈ لینے کے لیے کوئی درخواست نہیں لگائی، آخر کیوں؟ بی جے پی کی خاتون لیڈروں نے ابھی تک کوئی آواز کیوں نہیں اٹھائی۔ علاوہ ازیں سابق صدر گنیش گودیال کا کہنا ہے کہ اتراکھنڈ پولیس نے کیا چوڑیاں پہنی ہوئی ہیں، اور وہ وی آئی پی کون تھا جس کے لیے انکتا پر دباؤ بنایا گیا۔ جب تک حکومت اس وی آئی پی کا نام ظاہر نہیں کرے گی، کانگریس پوری کارروائی کو درست نہیں مانے گی۔
کانگریس نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کو 24 گھنٹے کے اندر اس وی آئی پی کا نام ظاہر کرنا پڑے گا۔ ساتھ ہی پولیس کے سینئر افسر کیوں قصرواروں سے ہاتھ ملاتے نظر آئے۔ پولیس حراست کی جگہ جیوڈیشیل کسٹڈی میں بھیج کر جرائم پیشوں کو بچانے کا وقت دیا گیا۔ ہم پورے معاملے کی سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کرتے ہیں۔