کرناٹک سیلاب: یدی یورپا پر کانگریس نے لگایا ریاست کو نظر انداز کرنے کا الزام
بنگلورو، 7 اگست(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا) کرناٹک کی بی ایس یدی یورپا حکومت پر صوبہ کو نظر انداز کرنے کا الزام لگا ہے۔کانگریس کے ممبر اسمبلی کرشنا بایرے گوڑا نے کہا کہ کرناٹک کے کئی حصے خوفناک سیلاب کی زد میں ہے اور وزیراعلی دہلی میں سیاست کر رہے ہیں۔ابھی تک کسی بھی وزیر نے ریاست کا دورہ نہیں کیا۔نئی حکومت بننے کے 12 دن بعد بھی بی جے پی کابینہ کا قیام نہیں کر پائی۔کرناٹک میں شدید سیلاب کے سانحے سے نمٹنے کے لئے نیچلو الکو میں دریا کا پانی نہ چھوڑے جانے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔وہیں کچھ علاقے ایسے بھی ہیں جو سیلاب کے پانی اچانک چھوڑے جانے کی وجہ سے متاثر ہوں گے۔فائر محکمہ، ایس ڈی آرایف، این ڈی آر ایف اور فوج نے اب تک 23369 لوگوں کو متاثر علاقوں سے باہر نکالا ہے۔این ڈی آر ایف کی 4 ٹیمیں اور فوج کی بھی چار ٹیمیں آج سے تعینات ہو رہی ہیں۔بتایا جا رہا ہے کہ وزیر اعلی اور ان کے اسسٹنٹ آفیسر مسلسل سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔کرناٹک میں آفت کی بارش سے زندگی درہم برہم ہے۔منگل کو بیل گاؤں ضلع میں نپانی کے پاس نیشنل ہائی وے 4میں شگاف پڑ گئی تھی جس کی وجہ سے کئی گھنٹوں تک موٹروے پر ٹریفک کو روکنا پڑا،بارش کی وجہ سے کرناٹک کے کئی اضلاع پر سیلاب کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔محکمہ موسمیات نے پہلے ہی کرناٹک، کونکن اور گوا کے ساحلی علاقوں میں بھاری بارش کی وارننگ دی تھی۔محکمہ موسمیات کے مطابق مشرقی راجستھان، گجرات، مدھیہ مہاراشٹر، آندھرا پردیش کے سمندر کنارے علاقے، تلنگانہ، اور جنوبی کرناٹک میں بھاری بارش ہوگی۔