بی جے پی نئی تاریخ لکھنے کی خطرناک کوشش کر رہی: آنند شرما

Source: S.O. News Service | Published on 11th December 2019, 8:35 PM | ملکی خبریں |

نئی دہلی،11/دسمبر(ایس او نیوز/ایجنسی) لوک سبھا سے منظور کیا جا چکا متنازع شہریت ترمیمی بل بدھ کے روز راجیہ سبھا میں پیش کیا گیا ہے۔ اس بل پر بحث کے دوران کانگریس کی جانب سے سب سے پہلے آنند شرما نے پارٹی کا موقف پیش کیا۔ انہوں نے حکومت پر زبردست حملہ بولتے ہوئے کہا کہ اس بل سے آئین کو تیار کرنے والوں پر سوالات اٹھتے ہیں کہ آیا انہیں اس کے بارے میں کوئی سمجھ نہیں تھی؟ ہندوستان کے آئین میں کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا گیا، تقسیم کے بعد یہاں آنے والوں کو عزت و احترام کی نظر سے دیکھا گیا۔ پاکستان سے ہجرت کر کے ہندوستان آنے والے دفو رہنما وزیر اعظم تک بن چکے ہیں۔ آنند شرما نے واضح الفاظ میں کہا کہ کانگریس پارٹی نے دو قومی نظریہ پیش نہیں کیا تھا، بلکہ یہ نظریہ ساورکر نے ہندو مہا سبھا کے اجلاس کے دوران پیش کیا تھا۔

غور طلب ہے کہ پیر کے روز جب لوک سبھا میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ حزب اختلاف کے اٹھائے گئے سوالوں کے جواب دے رہے تھے تو انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان کی تقسیم فرقہ پرستی کی بنیاد پر ہوئی تھی اور کانگریس پارٹی نے اس کی حمایت کی تھی۔ کانگریس سمیت حزب اختلاف کی جماعتوں نے امت شاہ کے اس بیان پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امت شاہ نے پارلیمان کے ایوان میں کھڑے ہو کر غلط بیانی کی ہے۔

آنند شرما نے راجیہ سبھا میں کہا کہ پہلے کے بلوں میں اور اس بل میں بڑا فرق ہے، اس بل کو لانے سے پہلے عام رائے بنائی گئی تھی میں اس بات سے اتفاق نہیں کرتا۔ تاریخ اسے کس طرح دیکھے گی، یہ وقت بتائے گا۔

کانگریس رہنما نے مزید کہا کہ اس بل پر جلد بازی کیوں کی جا رہی ہے، اسے پارلیمانی کمیٹی کے پاس بھیج کر پھر لایا جانا چاہئے تھا۔ آنند شرما نے کہا کہ ایسا 72 سالوں میں پہلی مرتبہ ہوا ہے، لہذا اس کی مخالفت کی جانی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بل آئینی اور اخلاقی بنیاد پر غلط ہے۔ یہ بل لوگوں کو تقسیم کرنے والا ہے۔

آنند شرما نے مزید کہا کہ ہندوستان کی آزادی کے بعد ملک تقسیم ہوا تھا، تب آئین ساز اسمبلی میں شہریت سے متعلق وسیع بحث ہوئی تھی۔ ملک اس وقت تقسیم کے درد سے گزرا تھا اور اس وقت شہریت پر بحث کرنے والوں کو سب معلوم تھا۔ آنند شرما نے کہا کہ وزیر داخلہ نے کانگریس کے دو ایسے قائدین پر الزام لگایا ہے جنہوں نے جیل میں وقت گزارا، اس طرح کی سیاست بند ہونی چاہئے۔

’بل جمہوریت کے خلاف، آئین کے خلاف، دستور کے خلاف‘: قبل ازیں، شہریت ترمیمی بل 2019 پر راجیہ سبھا میں بحث کا آغاز کانگریس کے سینئر لیڈر آنند شرما نے کیا اور انھوں نے شروع میں ہی یہ واضح کر دیا کہ یہ بل جمہوریت کے خلاف، آئین کے خلاف اور دستور میں موجود پیش لفظ کے بھی خلاف ہے۔ آنند شرما نے واضح لفظوں میں کہا کہ اگر بی جے پی یہ سمجھتی ہے کہ شہریت سے متعلق ہندوستانی آئین بنانے والی کمیٹی نے نہیں سوچا، ڈاکٹر امبیڈکر، راجندر پرساد اور جواہر لال نہرو نے نہیں سوچا تو وہ غلط ہیں۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ بی جے پی کہتی ہے کہ کانگریس نے مذہب کی بنیاد پر ملک کو تقسیم کیا، انھیں جاننا چاہیے کہ ہندو مہاسبھا کے ساورکر نے قرارداد پاس کر کے دو ملکی نظریہ پیش کیا تھا۔

’نئی تاریخ لکھنے کی کوشش کرنا خطرناک‘: کانگریس لیڈر آنند شرما نے بل پر بحث کرتے ہوئے امت شاہ کو کئی ایسی تاریخی باتیں بتائیں جو شہریت ترمیمی بل 2019 پر سوالیہ نشان کھڑے کرتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر نئی تاریخ لکھنے کے لیے بی جے پی نے قدم آگے بڑھائے ہیں تو یہ خطرناک ہے اور اس پر غور کیا جانا چاہیے۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ گاندھی جی کا چشمہ صرف اشتہار میں لگانے کے لیے نہیں ہوتا بلکہ اس چشمے سے ہندوستان کو دیکھیے۔ گاندھی جی کی نظر میں یہ بل غلط ہے اور ان کے نظریات کے منافی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

48 مرتبہ گھر کا کھانا آیا، صرف 3مرتبہ آم بھیجا گیا، کیجریوال کی عرضی پر عدالت نے فیصلہ محفوظ رکھا

  شراب پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں جیل میں قید وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے جیل کے اندر انسولین دینے کے مطالبہ پر سپریم کورٹ کی جانب سے جمعہ کو سماعت کی گئی۔ عدالت نے کیجریوال کی عرضی پر فیصلہ پیر تک محفوظ رکھ لیا۔

پرچیوں پر نتن گڈکری کی تصویر، پولنگ بوتھ پر ہنگامہ، مہاراشٹر کی 5 لوک سبھا سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے، ابتدائی رپورٹ کے مطابق54فیصد پولنگ، مسلم علاقوں میں جوش وخروش

ملک کے دیگر علاقوں کے ساتھ مہاراشٹر میں بھی لوک سبھا الیکشن کے پہلے مرحلے کی پولنگ ہوئی۔  اس دوران ریاست کی ۵؍ سیٹوں پر ووٹ ڈالے گئے ۔ ناگپور، گڈچرولی ۔ چمور، گوندیا ۔ بھنڈارہ اور چندر پور۔ یہ تمام سیٹیں ودربھ کے خطے میں واقع ہیں۔ اطلاع کے مطابق شام ۵؍ بجے تک ریاست میں ۵۴؍ فیصد ...

منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 26 اپریل تک کی توسیع

دہلی کی ایک عدالت نے جمعرات کو شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ سے متعلق منی لانڈرنگ معاملہ میں عآپ کے لیڈر اور سابق نائب وزیر اعلیٰ منیش سسودیا کی عدالت تحویل میں 26 اپریل تک توسیع کر دی۔ سسودیا کو عدالتی تحویل ختم ہونے پر راؤز ایوینیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے روبرو پیش کیا ...