مودی کے دورہ کرناٹک کے دوران کانگریس کے 19سوال؟ اپوزیشن پارٹی نے وزیر اعظم کو ریاست کے عوام سے کئے گئے وعدے یا ددلائے

Source: S.O. News Service | Published on 3rd September 2022, 11:51 AM | ریاستی خبریں |

بنگلورو،3؍ ستمبر(ایس او  نیوز)وزیر اعظم نریندرمودی کی ساحلی کرناٹک میں مختلف ترقیاتی کاموں کے افتتاح کے موقع پر آمد کے بعدکانگریس پارٹی نے سوشیل میڈیا پر ان کے خلاف زبرشت مہم چھیڑ کر انہیں خوب آڑے ہاتھوں لیا ہے اور سوال کیا ہے کہ اس سے پہلے کرناٹک کے دوروں کے دوران مودی نے جو بلند بانگ وعدے کئے تھے ان کا کیا ہوا۔

پارٹی نے مودی کا دھوکہ نام کا ایک ہیش ٹیگ بنا کر اس کے ذریعہ وزیر اعظم سے سوالات کی بوچھاڑ کردی۔ سوال کیا ہے کہ مودی نے بنگلور و سمیت ریاست کے سات شہروں کو اسمارٹ سٹی بنانے کا اعلان کیا، ان کا کیا ہوا؟۔ ان شہروں کوا سمارٹ بنانے کے لئے مودی نے 836کروڑ روپے دینے کا وعدہ کیا، وہ دے دئیے؟۔ اب اسمارٹ سٹی تو چھوڑو یہ سٹی کہلانے کے لائق بھی نہ رہے۔ بارش کے سبب یہ تمام شہر ڈوب چکے ہیں۔

کانگریس نے سوال کیا ہے کہ کیا مودی کے دور میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمت کم ہو گئی؟۔ کیا عوام کی جیب میں تمام اخراجات کے بعد پیسے کی بچت ہو رہی ہے۔کانگریس نے کہا ہے کہ مودی جی!کنڑیگاؤں نے مودی کے وعدوں کو یاد رکھا ہے۔ مودی نے کہا تھا کہ فروغ ہنر پر توجہ دی جائے گی۔ روزگار کے مواقع پیدا کئے جائیں گے۔ لیکن کرناٹک میں اب سرکاری نوکریاں فروخت ہو رہی ہیں۔ بے روزگاری اپنی انتہا پر ہے۔ آپ کے وعدے کیا ہوئے؟مودی کے دھوکوں کی فہرست اگر بنائی جائے تو وہ آسمان کو چھولے گی۔ گیس کنکشن کے بارے میں مودی نے جب ٹیلی پرامپٹر سے پڑھ کر تقریر کی تھی اس کے بعد ہی انہوں نے گیس سلنڈر پر دی جانے والی سبسڈی روک دی تھی۔ گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے بارے میں کرناٹک کی ماؤں کے سوال کا جواب کیا مودی کے پاس ہے؟۔خواتین کے تحفظ کی بات کرتے ہیں۔ لیکن ایک وزیر کو ہی عصمت دری کے الزامات سے بچا یا گیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ عصمت ریزی کا شکار ہونے والی مظلومہ کی ہی غلطی ہے۔

بی جے پی کے اراکین اسمبلی خواتین پر حملہ کر رہے ہیں، ان تمام کے خلاف آپ نے کیا قدم اٹھایا؟۔مودی نے وعدہ کیا تھا کہ خواتین کو ایک فیصد شرح سود پر 2لاکھ روپے تک کا قرضہ دیا جائے گا، اس کی بجائے کنٹراکٹروں سے 40فیصد کمیشن وصول کیا جا رہا ہے۔مودی نے خواتین کی ترقی کے لئے سکنیا سمردھی اسکیم کے تحت کروڑو ں روپے جمع کرنے کا اعلان کیا، ایسا تو نہیں ہوا لیکن کرناٹک میں کرپشن کا بول بالا ہو رہا ہے او ر کروڑوں روپے رشوت کے طور پر بٹورے جا رہے ہیں۔

کانگریس نے کہا ہے کہ مودی کے سارے وعدے ہزار وں، لاکھوں کروڑر وپے کے ہوتے ہیں لیکن عملی میدان میں دیکھا جائے تویہ صفر ہیں۔مودی نے خواتین کوترقی کرنے کے لئے استری انتی اسٹور کھولنے کا اعلان کیا،لیکن ریاست میں آپ کی پارٹی کی حکومت نے نوکریاں فروخت کرنے کی دکان کھول کر بیٹھ گئی ہے، اس بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟۔ڈبل انجن حکومت نے کرناٹک کے ساتھ ہمیشہ ناانصافی کی ہے۔

بنگلورو میسور ریل سے بھی زیادہ رفتار سے تقریر کرنے والے مودی نے میسور کو پیرس بنانے کا اعلان کیاتھا،اب میسور اور بنگلورو کے درمیان کا بیشتر حصہ ڈوبا ہوا ہے، اس پر مودی کیا کہیں گے؟۔ بنگلور و میسور شاہراہ پر ہزاروں کی تعداد میں گڈھے ہیں،کیا وہ مودی کی نظر میں آئے ہیں۔ اسی طرح کانگریس نے کرناٹک سے جڑے مختلف معاملات پر مودی سے 19سوال کئے ہیں اور ریاستی حکومت کی مبینہ بدعنوانیوں کو ان کے سامنے لانے کی کوشش کی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

بی جے پی کانگریس ایم ایل اے کو رقم کی پیشکش کر رہی ہے: وزیر اعلیٰ سدارامیا

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ کانگریس کے ممبران اسمبلی کو اپنی حکومت کے قیام کے بعد رقم کی پیشکش کر کے اپنی طرف راغب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

آئین میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی: سابق وزیر اعظم دیوے گوڑا

جنتا دل (ایس) (جے ڈی ایس) کے سربراہ اور سابق وزیر اعظم ایچ ڈی دیوے گوڑا نے منگل کو واضح کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ بھلے ہی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو لوک سبھا الیکشن 2024میں 400 سیٹیں مل جائیں آئین میں کوئی ترمیم نہیں ہو گی۔

بی جے پی نے کانگریس ایم ایل اے کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی؛ سدارامیا کا الزام

کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے 'آپریشن لوٹس' کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔

لوک سبھا انتخاب 2024: کرناٹک میں کانگریس کو حاصل کرنے کے لیے بہت کچھ ہے

کیا بی جے پی اس مرتبہ اپنی 2019 لوک سبھا انتخاب والی کارکردگی دہرا سکتی ہے؟ لگتا تو نہیں ہے۔ اس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ اول، ریاست میں کانگریس کی حکومت ہے، اور دوئم بی جے پی اندرونی لڑائی سے نبرد آزما ہے۔ اس کے مقابلے میں کانگریس زیادہ متحد اور پرعزم نظر آ رہی ہے اور اسے بھروسہ ہے ...