28دسمبر کو شہریت قانون کے خلاف کانگریس کا احتجاج
بنگلورو،19/دسمبر(ایس او نیوز) 28دسمبر کو کانگریس کے یوم تاسیس کے موقع پر کانگریس پارٹی کی طرف سے ملک دشمن شہریت قانون کے خلاف احتجاج کیا جائے گااور عوام میں یہ بیداری لانے کی کوشش کی جائے گی کہ کس طرح مرکزی حکومت اس ملک کے عوام پر ایک غیر آئینی قانون مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ یہ بات کرناٹک پر دیش کانگریس کمیٹی (کے پی سی سی)کے کارگزار صدر ایشور کھنڈرے نے کہی۔ کے پی سی سی دفتر میں ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسے قانو ن کے ذریعہ مرکزی حکومت ملک کے آئین کے سکیولر کردار کو مٹادینا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہریت قانون کے دائرے سے مسلمانوں کو باہر رکھنے کی کوشش مرکزی حکومت کے ناپاک ارادوں کا ثبوت ہے۔ حکومت اس ملک پر مذہبی بنیاد پر عوام میں دراڑ ڈال کر اقتدار پر بنی رہنا چاہتی ہے اس کوشش میں وہ کبھی کامیاب نہیں ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال دن بدن بگڑ رہی ہے۔ مہنگائی میں اضافہ ہوتا جارہا ہے، ملک کی جی ڈی پی میں غیر معمولی گراوٹ آئی ہے۔ ہر ریاست میں عصمت دری کابازا ر گرم ہے۔ ملک کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش میں ایک رکن اسمبلی عصمت دری میں ملوث ہے اور حکومت اسے بچانے کی کوشش میں ہے۔ ان تمام حالات سے عوام کی توجہات کو موڑنے کے لئے بی جے پی شہریت قانون کے ذریعہ نفرت بڑھانا چاہتی ہے۔ ریاست کے ضمنی انتخابات کے نتائج پر انہوں نے کہا کہ ان انتخابات میں کانگریس کی ہار نہیں بلکہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی مدد سے بی جے پی کی جیت ہوئی ہے۔ اس لئے کانگریس کے خراب مظاہرے کے لئے کسی کو اخلاقی ذمہ داری لینے کی ضرورت نہیں۔